علیٰحدگی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس نے حقوق انسانی کے عالمی دن World Human Rights Day کے موقع پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہے ’’آج جب کہ پوری دنیا انسانی حقوق کی پاسداری کے لیے انسانی حقوق کا عالمی دن World Human Rights Day منا رہی ہے وہیں اس تناظر میں یہ امر انتہائی باعث فکر و تشویش ہے کہ جموں و کشمیر میں گزشتہ تین دہائیوں سے عموماً اور 5 اگست 2019 سے خصوصاً بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں Human Rights Violationsعروج پر ہیں۔‘‘
علیحدگی پسند تنظیم نے انسانی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے کہا کہ ’’ہر قسم کی خلاف ورزیاں ناقابل قبول ہیں، چاہے وہ حکومت کی جانب سے ہوں یا حالیہ اقلیتی طبقے اور غیر ریاستی باشندوں کی ٹارگٹ کلنگ، انسانی حقوق کو برقرار رکھنے کا عالمی اصول تمام انسانوں پر یکساں لاگو ہوتا ہے چاہے ان کی شناخت کچھ بھی ہو۔‘‘
بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ ’’جموں و کشمیر میں جمہوریت کے نام پر آمریت کے مظاہرے اور یہاں کے عوام کے جملہ حقوق بشمول مذہبی، سیاسی، شہری اورسماجی حقوق کو طاقت کے بل پر صلب کئے جانے کی کارروائیاں حقوق بشر کے عالمی اداروں Hurriyat Conference on World Human Rights Dayکیلئے چشم کشا اور لمحہ فکریہ ہیں۔‘‘
بیان میں یہ بات زور دیکر کہی گئی کہ ’’آج جبکہ دنیا انسانی حقوق کے تحفظ اور پاسداری کا دن منا رہی ہے جموں و کشمیر میں صورتحال اس کے بالکل برعکس ہے۔‘‘
دریں اثناء، علیحدگی پسند تنظیم نے اس امر پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا کہ ’’جموں وکشمیر میں جہاں گزشتہ ڈھائی سال سے حریت چیرمین میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق Mirwaiz Umar Farooq مسلسل نظر بند رکھے گئے ہیں وہیں ہزاروں نوجوان، سیاسی قیادت، کارکنان اور سول سوسائٹی کے معزز افراد آج بھی بغیر کسی عدالتی کارروائی کے جموں و کشمیر اور بھارت کے مختلف جیلوں - جن میں تہاڑ جیل، کوٹ بھلوال جیل، جودھ پور جیل، آگرہ جیل اور ہریانہ جیل وغیرہ شامل ہیں - میں قید و بند کی زندگیاں گزار نے پر مجبور کئے گئے ہیں۔‘‘
حریت کانفرنس نے بین الاقوامی حقوق انسانی کی تنظیموں یونائیٹد نیشنز ہیومن رائٹس کونسل، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ایشیا واچ، نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن سمیت دنیا بھر کے انصاف پسند اقوام و ممالک سے ’’جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف سنجیدہ نوٹس‘‘ لینے کی اپیل کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں گزشتہ برسوں کے برعکس عالمی یوم حقوق بشر کے موقع پر کسی بھی سیاسی، سماجی یا علیحدگی پسند تنظیم کی جانب سے پروگرام یا سیمنار منعقد نہیں کیا گیا۔