سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے جمعہ کی شام دعویٰ کیا کہ جموں و کشمیر پولیس نے اُن کی پارٹی کے ایک رہنما کو حراست میں لیا ہے۔ سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اس حوالے سے سوال کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ "پانچ اگست کے موقع پر جموں و کشمیر پولیس پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈر کو کیوں زیر حراست لے رہی ہے‘‘۔؟
-
Why is @JmuKmrPolice detaining PDP leaders on the eve of 5th August? Arif Laigroo has been taken by the police in this video. BJP is given a free run to carry out the tamasha of celebrating illegal abrogation of Article 370 in Srinagar. All this is being done to hoodwink the… pic.twitter.com/81wDZf7gHv
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) August 4, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Why is @JmuKmrPolice detaining PDP leaders on the eve of 5th August? Arif Laigroo has been taken by the police in this video. BJP is given a free run to carry out the tamasha of celebrating illegal abrogation of Article 370 in Srinagar. All this is being done to hoodwink the… pic.twitter.com/81wDZf7gHv
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) August 4, 2023Why is @JmuKmrPolice detaining PDP leaders on the eve of 5th August? Arif Laigroo has been taken by the police in this video. BJP is given a free run to carry out the tamasha of celebrating illegal abrogation of Article 370 in Srinagar. All this is being done to hoodwink the… pic.twitter.com/81wDZf7gHv
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) August 4, 2023
اپنے ٹویٹ کے ساتھ ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ "اس ویڈیو میں عارف لیگرو کو پولیس لے جارہی ہے۔ وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی کو سرینگر میں دفعہ 370 کی غیر قانونی منسوخی کا جشن منانے کا تماشا کرنے کی کھلی چھوٹ دی گئی ہے۔" اُن کا مزید کہنا تھا کہ"یہ سب کچھ ملک میں رائے عامہ کو گمراہ کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ اس سب سے ان کے غیر قانونی اقدامات کو جواز فراہم کرنے کے لئے حالات معمول پر ہونے (normalcy) کے فرضی بیانیہ کو بے نقاب کرتا ہے۔"
مزید پڑھیں: پانچ اگست 2019 کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین باب، پی ڈی پی
واضح رہے کہ آج پارٹی کے ترجمان نے دعویٰ کیا تھا کہ اُنہوں نے ضلع انتظامیہ سے پانچ اگست کے موقع پر ایک سیمینار منعقد کرنے کے غرض سے اجازت طلب کی تھی تاہم اجازت نہیں دی گئی۔ واضح رہے کہ پانچ اگسٹ 2019 کو ہی مرکزی حکومت کی جانب سے دفعہ 370 کو منسوخ کرکے جموں و کشمیر کو تین مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تبدیل کردیا گیا تھا۔ اس فیصلے کے خلاف کشمیر کے تمام سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں نے شدید برہمی کا اظہار کیا تھا۔