سرینگر (جموں و کشمیر) : پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کا کہنا ہے کہ ’’جن افراد یا سیاسی جماعتوں نے پانچ اگست کو دفعہ 370 کی منسوخی پر جشن منایا وہ کشمیر کے لوگوں کے دشمن ہیں۔‘‘ پی ڈی پی جنرل سیکریٹری غلام نبی لون ( ہانجورہ) نے پارٹی دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پانچ اگست 2023 کو دفعہ 370 کی منسوخی کے چار برس مکمل ہوئے اور اس روز ’’کچھ سیاسی جماعتوں اور بی جے پی کے زرخرید افراد نے جشن منایا‘‘ اور وہ لوگ عوام کے دشمن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’’جہاں ان جماعتوں اور افراد کو انتظامیہ نے جشن منانے کی اجازت دی وہیں پی ڈی پی کو (پُر امن احتجاج کرنے سے) منع کر دیا گیا اور پارٹی کے لیڈران کو گھروں میں نظر بند کیا گیا اور پولیس تھانوں میں قید کیا گیا۔‘‘ انہوں نے انتظامیہ کی ’’دوغلی پالیسی‘‘ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایک طرف سرکار جمہوریت کے دعوے کر رہی ہے تو وہیں دوسری طرف اپنے حریفوں پر پابندیاں عائد کرتی ہے۔‘‘
یاد رہے کہ دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے پانچ اگست کو چار برس مکمل ہوئے اور اس روز (ہفتہ کو) بی جے پی نے سرینگر کے جواہر نگر اور باغ مہتاب میں جشن منایا اور تقریبات منعقد کیں۔ تاہم اس روز پی ڈی پی نے بھی انتظامیہ سے ریلی منعقد کرنے کی اجازت طلب کی تھی جس کی انہیں اجازت نہیں دی گئی۔ پی ڈی پی نے کہا کہ انکے دفتر کو سیل کیا گیا اور لیڈران کو نظر بند رکھا گیا۔
مزید پڑھیں: 'دفعہ 370 ہٹانے کی مخالفت مہنگی پڑے گی'
غلام نبی لون نے دعویٰ کیا کہ ’’بی جے پی کے ان جلسوں میں دو سو سے کم لوگ تھے جو انکے زرخرید افراد ہیں، لیکن اس کے برعکس بی جے پی نے دعویٰ کیا کہ یہ کشمیر کے لوگ جشن منا رہے تھے، لیکن جلسوں کی تعداد کچھ اور حقیقت بیان کر رہی تھی۔‘‘