جموں و کشمیر انتظامیہ نے سرکاری ملازمین کو پاسپورٹ کے حصول کے لیے انسداد رشوت خوری محکمے سے کلیئرنس حاصل کرنا لازمی ٹھہرایا ہے۔
سیول سیکریٹریٹ کے محکمۂ امور عامہ کے ایڈمنسٹریٹیو سیکریٹری منوج کمار دیویدی نے تمام محکموں کے حکام اور انتظامی سیکریٹریز کے نام حکمنامہ جاری کیا ہے۔
حکمنامے کے مطابق جس کسی سرکاری ملازم کو پاسپورٹ حاصل کرنا مطلوب ہوگا اس کو محکمۂ انسداد رشوت خوری سے کلیئرنس سرٹیفکیٹ لانا ضروری ہے۔
جموں و کشمیر میں پولیس کی سی آئی ڈی ونگ کی کلیئرنس کے بعد ہی لوگوں کو پاسپورٹ دستیاب ہوتا ہے۔ تاہم مذکورہ حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ موجودہ نظام میں اس طرح کا کوئی میکانزم نہیں ہے جس سے معطل شدہ ملازمین یا وہ ملازمین جن کے خلاف رشوت کے متعلق جانچ کی جارہی ہو کا پاسپورٹ مسترد کیا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مئو میں فرضی پاسپورٹ بنانے والے گروہ کا انکشاف
حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ ملازمین کو انسداد رشوت خوری (اینٹی کرپشن بیورو) سے کلیئرنس ملنے کے بعد ہی پاسپورٹ دستیاب ہوگا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل انتظامیہ نے گزشتہ ماہ ایک حکمنامہ جاری کیا تھا جس میں ان افراد کا پاسپورٹ مسترد کیا جائے گا جو پتھر بازی یا ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہوں یا کوئی جن پر کیس درج ہو۔