ETV Bharat / state

اصل پشمینہ کے جی آئی مارک کی تشہیر کیوں نہیں ہو پارہی ہے؟ - دستکاری صنعت سے وابستہ

آج کے اس مشینی دور کے باوجود ڈبلیو ٹی او کی جانب سے اصل اور نقل پشمینے کی پہچان کے لئے مارک فراہم کیا جا چکا ہے، لیکن متعلقہ کی جانب سے اس کی تشہیر نہیں ہو پا رہی ہے۔

جی آئی مارک تشہیر کیوں نہیں
جی آئی مارک تشہیر کیوں نہیں
author img

By

Published : Oct 18, 2020, 6:35 PM IST

پشمینہ صنعت کشمیر کی قدیم دستکاری صنعتوں میں شمار ہوتی ہے۔ ایک وقت میں یہاں کی آبادی کا ایک بڑا حصہ بالواسطہ یا بلاواسطہ طور سے اس پشمینہ صنعت سے وابستہ ہوتا تھا۔ چند دہائی قبل یہ دستکاری صنعت اتنے عروج پر تھی کہ نہ صرف مرد بلکہ خواتین بھی اس سے اپنا روزگار کماتی تھیں۔

جی آئی مارک تشہیر کیوں نہیں

لیکن آج کی تاریخ میں خواتین کیا مرد بھی اس صنعت سے کنارہ کشی اختیار کر چکے ہیں۔ پشمینہ کا گڑھ کہلائے جانے والے سرینگر کے پرانے شہر میں بھی اب مٹھی بھر لوگ ہی اس دستکاری صنعت سے وابستہ ہیں۔ اور یہ بچے کھچے افراد بھی تذبذب اور بے چینی کے شکار ہیں، خواہ وہ دستکار ہوں، ڈیولپر ہوں یا پشمینہ برآمد کرنے والے۔ وجہ ہے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر مشین سے تیار کردہ اور ہاتھ سے بنائے جا رہے اصل پشمینہ مصنوعات میں فرق سے متعلق تشہیر نہ ہونا۔

کشمیری پشمینہ کی اپنی ایک الگ پہنچان اور شناخت ہے۔ آج کے اس مشینی دور کے باوجود ڈبلیو ٹی او کی جانب سے اصل اور نقل پشمینے کی پہچان کے لئے جی آئی ایم یعنی جغرافیکل انڈیکیشن مارک فراہم کیا جا چکا ہے لیکن محکمہ ہنڈی کرافٹس اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں کی عدم توجہ سے اس کی تشہیر صحیح معنوں میں نہیں ہو پا رہی ہے جسے اب یہ پرانی اور اصل پشمینہ صنعت مزید تباہی کے دہانے تک پہنچ گئی ہے۔ سرکاری سطح پر کشمیری دستکاری صنعتوں کو بچانے کے لئے بلند و بانگ دعوے کئے تو جا رہے ہیں لیکن زمینی صورتحال قدرِ مختلف نظر آ رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: این ای ای ٹی: باسط بلال جموں و کشمیر ٹاپر کیسے بنے؟


اصل اور نقل پشمینہ مصنوعات میں فرق کرنے کے لئے لوگوں میں جی آئی مارک کی واقفیت نہ ہونے کی وجہ سے بازار میں مشین سے تیار کردہ ہاتھ سے بنائے جا رہے پشمینہ مصنوعات کے نام پر فروخت کی جا رہی ہیں۔ جس کے چلتے نہ صرف اصل پشمینہ بنانے والے دستکاروں کے روزگار پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ بلکہ اصل کشمیری پشمینہ کی شناخت بھی ختم ہوتی جا رہی ہے۔

وقت کا تقاضہ ہے کہ نقل اور اصل پشمینہ مصنوعات میں فرق کرنے کے لئے جی آئی مارک کی تشہیر کی جائے تاکہ عام صارف بازار میں پشمینہ مصنوعات خریدنے سے پہلے خاص جی آئی مارک کی اہمیت و افادیت سے واقف ہو۔

پشمینہ صنعت کشمیر کی قدیم دستکاری صنعتوں میں شمار ہوتی ہے۔ ایک وقت میں یہاں کی آبادی کا ایک بڑا حصہ بالواسطہ یا بلاواسطہ طور سے اس پشمینہ صنعت سے وابستہ ہوتا تھا۔ چند دہائی قبل یہ دستکاری صنعت اتنے عروج پر تھی کہ نہ صرف مرد بلکہ خواتین بھی اس سے اپنا روزگار کماتی تھیں۔

جی آئی مارک تشہیر کیوں نہیں

لیکن آج کی تاریخ میں خواتین کیا مرد بھی اس صنعت سے کنارہ کشی اختیار کر چکے ہیں۔ پشمینہ کا گڑھ کہلائے جانے والے سرینگر کے پرانے شہر میں بھی اب مٹھی بھر لوگ ہی اس دستکاری صنعت سے وابستہ ہیں۔ اور یہ بچے کھچے افراد بھی تذبذب اور بے چینی کے شکار ہیں، خواہ وہ دستکار ہوں، ڈیولپر ہوں یا پشمینہ برآمد کرنے والے۔ وجہ ہے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر مشین سے تیار کردہ اور ہاتھ سے بنائے جا رہے اصل پشمینہ مصنوعات میں فرق سے متعلق تشہیر نہ ہونا۔

کشمیری پشمینہ کی اپنی ایک الگ پہنچان اور شناخت ہے۔ آج کے اس مشینی دور کے باوجود ڈبلیو ٹی او کی جانب سے اصل اور نقل پشمینے کی پہچان کے لئے جی آئی ایم یعنی جغرافیکل انڈیکیشن مارک فراہم کیا جا چکا ہے لیکن محکمہ ہنڈی کرافٹس اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں کی عدم توجہ سے اس کی تشہیر صحیح معنوں میں نہیں ہو پا رہی ہے جسے اب یہ پرانی اور اصل پشمینہ صنعت مزید تباہی کے دہانے تک پہنچ گئی ہے۔ سرکاری سطح پر کشمیری دستکاری صنعتوں کو بچانے کے لئے بلند و بانگ دعوے کئے تو جا رہے ہیں لیکن زمینی صورتحال قدرِ مختلف نظر آ رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: این ای ای ٹی: باسط بلال جموں و کشمیر ٹاپر کیسے بنے؟


اصل اور نقل پشمینہ مصنوعات میں فرق کرنے کے لئے لوگوں میں جی آئی مارک کی واقفیت نہ ہونے کی وجہ سے بازار میں مشین سے تیار کردہ ہاتھ سے بنائے جا رہے پشمینہ مصنوعات کے نام پر فروخت کی جا رہی ہیں۔ جس کے چلتے نہ صرف اصل پشمینہ بنانے والے دستکاروں کے روزگار پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ بلکہ اصل کشمیری پشمینہ کی شناخت بھی ختم ہوتی جا رہی ہے۔

وقت کا تقاضہ ہے کہ نقل اور اصل پشمینہ مصنوعات میں فرق کرنے کے لئے جی آئی مارک کی تشہیر کی جائے تاکہ عام صارف بازار میں پشمینہ مصنوعات خریدنے سے پہلے خاص جی آئی مارک کی اہمیت و افادیت سے واقف ہو۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.