سرینگر: جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں کشمیر یونیورسٹی میں پیر کے روز ایک نمائش کا انعقاد کیا گیا۔ اپنی نوعیت کی پہلی ایسی نمائش میں وادی کشمیر کی تقریباً 45 خواتین انٹرپرائز نے حصہ لیا۔ جوان سال خواتین انٹرپرینیورشپ کے لیے اس یک روزہ نمائش کا انعقاد سنٹر فار ویمنز اسٹڈیز اینڈ ریسرچ (سی ڈبلیو ایس ار) کی طرف سے وائس چانسلر پروفیسر نیلوفر خان کی ہدایت اور نگرانی میں کیا جا رہا ہے۔
اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سی ڈبلیو ایس ار کی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر روشن آرا نے بتایا کہ یہ نمائش یونیورسٹی کے طلباء کو خواتین کاروباریوں کے ذریعہ لگائے گئے اسٹالز کا دورہ کرنے اور ان کی کامیابی کی کہانیوں سے متاثر ہونے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتی ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ نمائش کا ہر اسٹال اپنے آپ میں خواتین کو بااختیار بنانے کی کامیابی کی کہانی بیان کرتا ہے اور چند اسٹال یونیورسٹی کے طلباء نے بھی لگائے ہیں۔
مستقبل میں اس طرح کی مزید نمائش کے بارے میں بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ ہمارے مرکز کا کام صرف اتنا نہیں ہے کہ خواتین کے بارے میں تحقیق کریں بلکہ اُن سے جڑے رہیں اور اُن کے مسائل سمجھ کر اُن کا حل بھی کریں۔ اس لیے مستقبل میں وائس چانسلر کی ہدایت کے بعد یونیورسٹی کے جنوبی اور شمالی کیمپس کے علاوہ ضلع سطح پر بھی منعقد کیے جائیں گے۔ وہیں اسٹال پر موجود خواتین اور نمائش دیکھنے آئے افراد بھی مطمئن نظر آئے۔
ایک انٹرپرائر ثنا کا کہنا تھا کہ ہم نے روسی پینٹنگ کشمیر میں متعارف کی۔ ہمارا کارخانہ زکورا میں ہے اور کافی خریدار ہم سے پینٹنگ خرید کر چکے ہیں۔ اس نمائش سے بھی کافی فائدہ ہوگا۔" اُنہوں نے مزید کہا کہ صبح سے ہی یونیورسٹی کے طلباء ہمارے پاس آ رہے ہیں۔ کچھ نے سامان بھی خریدا اور کچھ یہ فن سیکھنا بھی چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں:Two Days Exhibition in Tral ترال میں دو روزہ نمائش کا اہتمام
وہیں ایک دوسری انٹرپرائر شافعہ کا کہنا تھا کہ میں گزشتہ ایک برس سے زیادہ عرصے سے سرامک پاٹری کر رہی ہوں اور اسی کی نمائش یہاں لگائی ہے۔ ہمارا مقصد یہاں کے طلباء کو اس فن کی جانب راغب کرنا ہے۔ میرے پاس اچھے خاصے آرڈر آرہے ہیں۔ نمائش دیکھنے آئے لوگوں کا کہنا تھا کہ "یہاں پر وادیٔ کشمیر کے اُبھرتے ہوئے انٹرپرائر نے اپنے اسٹال لگائے ہے۔ یہ اچھا اقدام ہے۔ میرے حساب سے یہ کم از کم دو دن کا ہونا چاہیے تھا۔