اننت ناگ: کانگریس کے الزامات پر جموں و کشمیر پولس نے اس پورے معاملے میں ایک بیان جاری کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یاترا شروع ہونے سے پہلے انہیں بڑی تعداد میں ہجوم کے آنے کی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔ یاترا میں کوئی کوتاہی نہیں ہوئی۔ جموں و کشمیر پولیس نے ٹویٹ کرکے کہا کہ یاترا کے روٹ پر منتظمین کے ذریعہ اجازت یافتہ افراد کو ہی یاترا کے اندر جانے کی اجازت دی گئی تھی۔ بھارت جوڑو یاترا کے منتظمین اور ذمہ داروں نے بانہال سے یاترا میں شامل ہونے والے ہجوم کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی اور بڑی تعداد میں لوگ مین یاترا کے مقام کے قریب جمع ہوئے۔
-
#JKP was not consulted before taking any decision on discontinuation of Yatra after conducting 1 km yatra by organizers. Rest of yatra continued #peacefully. There was no security lapse at all. We will provide foolproof security. (3/3)@JmuKmrPolice
— Kashmir Zone Police (@KashmirPolice) January 27, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#JKP was not consulted before taking any decision on discontinuation of Yatra after conducting 1 km yatra by organizers. Rest of yatra continued #peacefully. There was no security lapse at all. We will provide foolproof security. (3/3)@JmuKmrPolice
— Kashmir Zone Police (@KashmirPolice) January 27, 2023#JKP was not consulted before taking any decision on discontinuation of Yatra after conducting 1 km yatra by organizers. Rest of yatra continued #peacefully. There was no security lapse at all. We will provide foolproof security. (3/3)@JmuKmrPolice
— Kashmir Zone Police (@KashmirPolice) January 27, 2023
پولیس نے مزید کہا کہ یاترا کی حفاظت کے لیے آر او پی اور کیو آر ٹی، روٹ ڈومینیشن، لیٹرل ڈیپلائمنٹ اور ایس ایف سمیت سی اے پی ایف کی 15 کمپنیاں اور پولیس کی 10 کمپنیاں ہائی ریج اور دیگر مقامات پر تعینات کی گئیں۔ تاہم منتظمین نے ایک کلومیٹر چلنے کے بعد یاترا کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ فیصلہ لینے سے پہلے پولیس کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔ بقیہ سفر سکون سے جاری رہا، سیکورٹی میں کوئی کوتاہی نہیں ہوئی ہے ہم فول پروف سیکیورٹی فراہم کریں گے۔
اس سے قبل راہل گاندھی کی قیادت میں نکالی جا رہی بھارت جوڑو یاترا جموں و کشمیر کے بانہال میں سکیورٹی خدشات کی وجہ سے روک دی گئی تھی۔ کانگریس کا الزام ہے کہ یاترا میں سیکورٹی فراہم نہیں کی جارہی ہے۔ جس کی وجہ سے یاترا کو روکنا پڑا۔ کانگریس نے کہا کہ جب تک ہمیں سیکورٹی نہیں ملتی تب تک یاترا خطرے سے خالی نہیں ہے۔راہل گاندھی نے کہا کہ یاترا کے دوران پولس کا نظام پوری طرح سے ٹوٹ گیا اور بھیڑ کو سنبھالنے والے پولس اہلکار کہیں نظر نہیں آرہے تھے۔ میرے سیکورٹی اہلکار یاترا کے آگے چلتے ہوئے میرے ساتھ بہت بے چین تھے، اس لیے مجھے اپنی یاترا منسوخ کرنی پڑی۔ انھوں نے بتایا کہ میرے لوگوں نے مجھے سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا تو میں نے سفر چھوڑ دیا جبکہ دیگر مسافروں نے پیدل سفر کیا۔
-
I think it's important that the Police manage the crowd so that we can do the yatra. It's very difficult for me to go against what my security people are recommending: Congress MP Rahul Gandhi, in Anantnag, J&K pic.twitter.com/MnP7D0dGPI
— ANI (@ANI) January 27, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">I think it's important that the Police manage the crowd so that we can do the yatra. It's very difficult for me to go against what my security people are recommending: Congress MP Rahul Gandhi, in Anantnag, J&K pic.twitter.com/MnP7D0dGPI
— ANI (@ANI) January 27, 2023I think it's important that the Police manage the crowd so that we can do the yatra. It's very difficult for me to go against what my security people are recommending: Congress MP Rahul Gandhi, in Anantnag, J&K pic.twitter.com/MnP7D0dGPI
— ANI (@ANI) January 27, 2023
اس سے پہلے کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا تھا کہ بھارت جوڑو یاترا کے دوران سکیورٹی میں کوتاہی ہوئی ہے۔ ہمیں سیکورٹی نہیں مل رہی۔ ایسے میں ہم راہل گاندھی کو اس طرح آگے نہیں بڑھنے دے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر راہل گاندھی جانا بھی چاہیں تو ہم انہیں آگے نہیں جانے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سینئر سکیورٹی افسران کو یہاں آنا چاہئے۔ گزشتہ 15 منٹ میں سیکورٹی ناکام ہو گئی ہے۔ کانگریس نے کہا کہ جب تک سکیورٹی فراہم نہیں کی جاتی تب تک وہ آگے نہیں بڑھیں گے۔
انڈین نیشنل کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج کمیونیکیشنز نے ٹویٹ کرکے کہا کہ کہ سیاست اپنی جگہ، لیکن وادی کشمیر میں راہل گاندھی کی سلامتی سے کھیل کر حکومت نے اپنی انتہائی درجے کی کم ظرفی کا مظاہرہ کیا ہے۔ انھوں نے آگے بھی لکھا کہ بھارت پہلے ہی اندرا گاندھی جی اور راجیو گاندھی جی کو کھو چکا ہے، کسی بھی حکومت یا انتظامیہ کو ایسے معاملات پر سیاست کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔
اس سے قبل بانہال میں نیشنل کانفرنس کے لیڈر اور سابق وزیراعظم عمر عبداللہ نے راہل گاندھی کے ساتھ بھارت جوڑو یاترا میں شرکت کی۔ یاترا میں شامل ہونے کے بعد انہوں نے کہا کہ وہ اس یاترا میں شامل ہوئے کیونکہ انہیں ملک کی شبیہ کی زیادہ فکر تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس میں کسی شخص کے امیج کے لیے نہیں بلکہ ملک کے امیج کے لیے شامل ہوئے ہیں۔
اس سے قبل جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع رامبن میں 25 جنوری کو موسلا دھار بارش اور سرینگر جموں شاہراہ پر مٹی کے تودے گرنے کے خدشات کے پیش نظر یاترا کو مؤخر کر دیا گیا تھا۔ تاہم آج صبح کو یاترا بانہال سے شروع ہوئی اور وادی کی جانب بڑھ رہی ہے۔ اور کانگریس کی ’’بھارت جوڑو یاترا‘‘ راہل گاندھی کی قیادت میں اپنے آخری مرحلے کی جانب رواں دواں ہے۔