جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرینس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے سری نگر کے گوپکار علاقے میں واقع ان کی سرکاری رہائش گاہ خالی کردی ہے اور وہ اس وقت اپنے والد کے ساتھ منتقل ہو گئے ہیں۔
جموں کشمیر اسٹیٹس پارلیمنٹ کے ایک افسر نے اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت کو جانکاری دیتے ہوئے کہا 'گزشتہ روز عمر عبداللہ نے اپنی سرکاری رہائش گاہ خالی کی اور وہ اپنے والد فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ میں رہنے کے لئے چلے گئے ہیں'۔
ان کا مزید کہنا تھا 'فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ بھی گوپکار علاقے میں ہی واقع ہے۔ محکمہ نے ابھی عمر عبداللہ کی رہائش گاہ کو اپنی تحویل میں نہیں لیا ہے کیونکہ ان کا کچھ سامان ابھی بھی اس مکان میں پڑا ہے۔ سارا سامان لے جانے میں دو تین دن اور لگیں گے۔ امید ہے کہ آئندہ ہفتے وہ مکان محکمے کی تحویل میں ہوگا'۔
گزشتہ مہینے کی دس تاریخ کو عمر عبداللہ نے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر دعویٰ کیا تھا کہ وہ اپنی سرکاری رہائش گاہ خالی کر رہے ہیں اور اکتوبر کے آخر تک وہ سرکاری رہائش گاہ خالی کر دیں گے'۔
یہ بھی پڑھیے
برزلہ تصادم: مکین دیکھتے رہ گئے، مکان منہدم ہوگیا
عمر کا مزید کہنا تھا 'وہ مکان رضاکاری طور پر خالی کر رہے ہیں، انہیں کسی کی طرف سے بھی کوئی نوٹس نہیں ملا ہے'۔
واضح رہے کہ سنہ 2002 میں عمر عبداللہ کو یہ مکان حکومت کی طرف سے مہیا کیا گیا تھا۔ اس وقت وہ رکن پارلیمان تھے۔