بارہمولہ (جموں کشمیر) : شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے پٹن علاقے میں نیشنل کانفرنس کی جانب سے کنونشن منعقد کیا گیا جس میں ضلع بارہمولہ اور ملحقہ علاقوں سے آئے پارٹی کارکنان و محبین نے شرکت کی۔ کنونشن میں پارٹی کے نائب صدر اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے سمیت پارٹی کے دیگر سینئر لیڈروں نے شرکت کی اور عوام سے خطاب کیا۔
عمر عبداللہ نے حدبندی کے لیے بلدیاتی انتخابات کو موخر کیے جانے کے فیصلہ پر ایل جی انتظامیہ خاص کر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی سخت تنقید کی۔ عمر عبداللہ نے کہا: ’’2018 میں جموں کشمیر میں میونسپل الیکشن منعقد ہوئے اور اب 2023 میں اس کی معیاد ختم ہوئی اور الیکشن ناگزیر تھے تاہم بی جے پی نے خود کی اور اپنی بی ٹیموں کی ساکھ بچانے کے لیے حدبندی کا بہانہ بنا ان انتخابات کو بھی موخر کیا، کیونکہ بی جے پی کو معلوم ہے کہ انہیں ہر ایک الیکشن میں یہاں منہ کی کھانی پڑے گی۔‘‘ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’اچانک اس طرح حدبندی کا بہانہ بنا کر میونسپل الیکشن کو موخر کرنے کے پیچھے بی جے پی کا کوئی نہ کوئی امر کار فرما ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: امشی پورہ فرضی چھڑپ میں مجرم فوجی افسر کی ضمانت افسوسناک: عمر عبداللہ
حدبندی کے انتظامیہ کے اعلان کی سخت مذمت کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا: ’’بی جے پی کو پانچ برس بعد ہی حدبندی کیوں یاد آئی؟ اگر حدبندی کرنی ناگزیر تھی تو یہ عمل چھ ماہ قبل بھی کیا جا سکتا تھا۔‘‘ عمر عبداللہ نے بی جے پی اور اس کی ’اتحادی‘ جماعتوں کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا: ’’دراصل بی جے پی الیکشن کے نام سے ہی خوفزدہ ہے، وہ اب نہ صرف خود کی بلکہ اپنی ’اے، بی اور سی‘ ٹیموں کو بچانے کے لیے کسی طرح انتخابات کو موخر کر رہی ہیں۔‘‘ عمر عبداللہ نے دعویٰ کیا کہ ’’بی جے پی سمیت دیگر سبھی جماعتیں این سی کی آواز کو دبانے کے درپے ہیں، کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ صرف این سی کو ہی عوامی حمایت حاصل ہے۔‘‘