جموں و کشمیر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی جانب سے آندھرا پردیش کاڈر کے آئی اے ایس افسر ستیش چندرا کو جموں و کشمیر پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین کے عہدے پر تعینات پر نیشنل کانفرنس نے اعتراض کیا ہے۔ نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار نے ایک بیان میں کہا کہ انتظامیہ میں اب مقامی افسر اعلی عہدوں پر بہت کم دکھائی دے رہے ہیں Objection of National Conference on appointment of Chairman Public Service Commission۔
نیشنل کانفرنس کے رہنما عمران نبی ڈار Imran Nabi Dar a Leader of the National Conference نے کہا کہ آندھرا پردیش کاڈر کے افسر کو پبلک سروس کمیشن کا چیئرمین تعینات کرنا مقامی لوگوں کو اپنی ہی زمین سے دور رکھنے کا ایک اور قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کاڈر کو ختم کرنے کا غرض یہی تھا کہ مقامی افسران کے لئے انتظامیہ کے عہدوں پر تعینات کرنے کے دروازے بند ہو۔
یاد رہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی سے قبل جموں و کشمیر ریاست کا اپنا الگ کاڈر تھا، جس کے مطابق یہاں 50 فی صد آئی اے ایس افسران اعلی عہدوں پر تعینات ہوتے تھے جبکہ مزید پچاس فی صد افسران کشمیر ایڈمنسٹریٹو سروس کے کاڈر کو ترقی دے کر آئی اے ایس کا عہدہ دیا جاتا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ ہفتے کو جموں و کشمیر کے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا نے آندھرا پردیش کیڈر کے ستیش چندرا (ریٹائرڈ آئی اے ایس افسر) کو جموں و کشمیر پبلک سروس کمیشن کا چیئرمین مقرر کیا۔
مزید پڑھیں:
چندرا 1986 بیچ کے آئی اے ایس افسر ہے جو نومبر 2021 میں ریٹائر ہوئے تھے۔ وہ چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو کے خصوصی چیف سکریٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ سال 2008 سے 2013 تک کیمیکل اور فرٹیلائزر کی مرکزی وزارت میں جوائنٹ سکریٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق، چندرا اُس وقت تک پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین کے عہدے پر فائز رہیں گے جب تک ان کی عمر 62 سال کی ہوگئی۔ عمر اُن کی تقرری عہدہ سنبھالنے کی تاریخ سے نافذ ہوگی۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ 19 نومبر 2023 تک اس عہدے پر فائز رہیں گے۔