ETV Bharat / state

No Homework دوسری جماعت تک کے طلبہ کیلئے ہوم ورک نہیں، ڈائریکٹوریٹ آف اسکول ایجوکیشن کشمیر

ڈی ایس ای کے نے ایک سرکیولر جاری کرتے ہوئے اسکولوں کو ہدایت دی کہ وہ بیگ پالیسی 2020 کی رو سے دوسری جماعت تک کے طلبہ کو کوئی بھی ہوم ورک نہ دے ، جبکہ تیسری سے پانچویں جماعت تک کے بچوں کو ہفتے میں زیادہ سے زیادہ دو گھنٹے، چھٹی سے آٹھویں جماعت تک کے طالب علموں کو دن میں زیادہ سے زیادہ ایک گھنٹہ اور سکنڈری اور ہائر سکنڈری کے طالب علموں کو دن میں زیادہ سے زیادہ دو گھنٹے کا ہوم ورک کام دئے۔

no-homework-for-students-upto-class-ii-dsek
دوسری جماعت تک کے طلبہ کیلئے کوئی ہوم ورک نہیں، ڈائریکٹوریٹ آف اسکول ایجوکیشن کشمیر
author img

By

Published : Apr 13, 2023, 4:12 PM IST

سرینگر: ڈائریکٹوریٹ آف اسکول ایجوکیشن کشمیر (ڈی ایس ای کے) نے بیگ پالیسی 2020 کے مطابق طالبوں کے لئے ہوم ورک شیڈول جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوسری جماعت تک کے بچوں کو کوئی ہوم ورک نہیں دیا جانا چاہئے۔وادی کے تمام سرکاری و غیر سرکاری اسکولوں کے سربراہوں سے تاکید کی گئی ہے کہ وہ بغیر کسی انحراف کے طالب علموں کو بیگ پالیسی 2020 کے مطابق ہوم ورک دینے کو یقینی بنائیں۔

ڈی ایس ای کے کی طرف سے جاری ایک سرکیولر میں کہا گیا کہ طالب علموں کو دیا جانے والا بھاری ہوم ورک ایک مسئلہ ہے جو دونوں طلبہ اور والدین کے لئے باعث پریشانی بن جاتا ہے، کیونکہ ایک طلب علم کو یہ کام رات میں ہی مکمل کرکے اگلی صبح اسکول میں اپنے اساتذہ کو دکھانا پڑتا ہے۔سرکیولر میں کہا گیا کہ یہ عمل نہ صرف بچے کا کھلینے کا وقت اور والدین کا بچے کے ساتھ قیمتی وقت چھین لیتا ہے بلکہ بچے کو اہلخانہ کے ساتھ وقت گذارنے کا بھی موقع میسر نہیں ہوتا ہے۔

محکمے کی طرف سے جاری سرکیولر کے مطابق بھاری ہوم ورک سے بچے کی تخیلقی صلاحیتیں بھی متاثر ہوجاتی ہیں اور استاد کے لئے بھی بچے کی تخلیقی صلاحیتوں اور تنقیدی سوچ کو پروان چڑھانے کا وقت نہیں ملتا ہے۔سرکیولر میں کہا گیا کہ یہ بھی مشاہدے میں آیا ہے کہ بچوں کو ان کے استعداد و رسائی سے زیادہ ہوم ورک دیا جاتا ہے جبکہ بچوں کو گھر میں تخلیقی صلاحیتوں کو نکھارنے کا موقع فراہم کیا جانا چاہئے۔

بچوں کو گھر پر نصاب کے علاوہ کتابیں پڑھنے کی ترغیب دینے کی ضرورت ہے اور ان کتابوں میں سے کچھ کتابوں کے متعلق اسکول میں ہی بات چیت کرنے کی ضرورت ہے۔سرکیولر میں کہا گیا کہ اس عمل سے بچوں میں مطالعہ کرنے کے عادات بہتر ہوں گے اسکولوں میں بک کلب کھولنے کی ضرورت ہے تاکہ بچوں کو اپنے ہی اسکولوں میں پڑھنے کے لئے مفت کتابیں مل سکیں۔ضرورت اس بات کی ہے کہ بچوں کو تخلیقی سرگرمیوں میں مصروف رکھا جائے، گروپ مباحثوں کا اہتمام کیا جائے تاکہ بچے بغیر کسی خوف کے اپنے خیالات کا اظہار کر سکیں۔

مزید پڑھیں: Private School Book Issue بورڈ کی تجویز کردہ کتابوں کے علاوہ نصابی کتابیں خریدنے کے الزامات کی تحقیقات کا حکم

سرکیولر کے مطابق بیگ پالیسی 2020 کی رو سے دوسری جماعت تک کے طلاب علموں کو کوئی بھی ہوم ورک نہیں دیا جانا چائیے جبکہ تیسری سے پانچویں جماعت تک کے بچوں کو ہفتے میں زیادہ سے زیادہ دو گھنٹے، چھٹی سے آٹھویں جماعت تک کے طالب علموں کو دن میں زیادہ سے زیادہ ایک گھنٹہ جو ہفتے میں پانچ سے چھ گھنٹے ہیں اور سکنڈری اور ہائر سکنڈری کے طالب علموں کو دن میں زیادہ سے زیادہ دو گھنٹے جو ہفتے میں دس سے بارہ گھنٹے ہے، کام دیا جانا چاہئے۔اساتذہ کو چاہئے کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ مشاورت کرکے بچوں کو ہوم ورک دینے کا منصوبہ تیار کریں۔

سرکیولر میں کہا گیا کہ ایسا بھی دیکھا گیا کہ ایک جماعت کے اساتذہ ایک دوسرے کے ساتھ مشاورت کئے بغیر بچوں کو ہوم ورک دیتے ہیں جو بچوں کے لئے بھاری ہوم ورک کا باعث بن جاتا ہے۔سرکیولر میں تمام سرکاری و غیر سرکاری اسکولوں کے سربراہوں سے تاکید کی گئی ہے کہ وہ بغیر کسی انحراف کے مطابق طالب علموں کو بیگ پالیسی 2020 کے مطابق ہوم ورک دینے کو یقینی بنائیں۔

(یو این آئی)

سرینگر: ڈائریکٹوریٹ آف اسکول ایجوکیشن کشمیر (ڈی ایس ای کے) نے بیگ پالیسی 2020 کے مطابق طالبوں کے لئے ہوم ورک شیڈول جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوسری جماعت تک کے بچوں کو کوئی ہوم ورک نہیں دیا جانا چاہئے۔وادی کے تمام سرکاری و غیر سرکاری اسکولوں کے سربراہوں سے تاکید کی گئی ہے کہ وہ بغیر کسی انحراف کے طالب علموں کو بیگ پالیسی 2020 کے مطابق ہوم ورک دینے کو یقینی بنائیں۔

ڈی ایس ای کے کی طرف سے جاری ایک سرکیولر میں کہا گیا کہ طالب علموں کو دیا جانے والا بھاری ہوم ورک ایک مسئلہ ہے جو دونوں طلبہ اور والدین کے لئے باعث پریشانی بن جاتا ہے، کیونکہ ایک طلب علم کو یہ کام رات میں ہی مکمل کرکے اگلی صبح اسکول میں اپنے اساتذہ کو دکھانا پڑتا ہے۔سرکیولر میں کہا گیا کہ یہ عمل نہ صرف بچے کا کھلینے کا وقت اور والدین کا بچے کے ساتھ قیمتی وقت چھین لیتا ہے بلکہ بچے کو اہلخانہ کے ساتھ وقت گذارنے کا بھی موقع میسر نہیں ہوتا ہے۔

محکمے کی طرف سے جاری سرکیولر کے مطابق بھاری ہوم ورک سے بچے کی تخیلقی صلاحیتیں بھی متاثر ہوجاتی ہیں اور استاد کے لئے بھی بچے کی تخلیقی صلاحیتوں اور تنقیدی سوچ کو پروان چڑھانے کا وقت نہیں ملتا ہے۔سرکیولر میں کہا گیا کہ یہ بھی مشاہدے میں آیا ہے کہ بچوں کو ان کے استعداد و رسائی سے زیادہ ہوم ورک دیا جاتا ہے جبکہ بچوں کو گھر میں تخلیقی صلاحیتوں کو نکھارنے کا موقع فراہم کیا جانا چاہئے۔

بچوں کو گھر پر نصاب کے علاوہ کتابیں پڑھنے کی ترغیب دینے کی ضرورت ہے اور ان کتابوں میں سے کچھ کتابوں کے متعلق اسکول میں ہی بات چیت کرنے کی ضرورت ہے۔سرکیولر میں کہا گیا کہ اس عمل سے بچوں میں مطالعہ کرنے کے عادات بہتر ہوں گے اسکولوں میں بک کلب کھولنے کی ضرورت ہے تاکہ بچوں کو اپنے ہی اسکولوں میں پڑھنے کے لئے مفت کتابیں مل سکیں۔ضرورت اس بات کی ہے کہ بچوں کو تخلیقی سرگرمیوں میں مصروف رکھا جائے، گروپ مباحثوں کا اہتمام کیا جائے تاکہ بچے بغیر کسی خوف کے اپنے خیالات کا اظہار کر سکیں۔

مزید پڑھیں: Private School Book Issue بورڈ کی تجویز کردہ کتابوں کے علاوہ نصابی کتابیں خریدنے کے الزامات کی تحقیقات کا حکم

سرکیولر کے مطابق بیگ پالیسی 2020 کی رو سے دوسری جماعت تک کے طلاب علموں کو کوئی بھی ہوم ورک نہیں دیا جانا چائیے جبکہ تیسری سے پانچویں جماعت تک کے بچوں کو ہفتے میں زیادہ سے زیادہ دو گھنٹے، چھٹی سے آٹھویں جماعت تک کے طالب علموں کو دن میں زیادہ سے زیادہ ایک گھنٹہ جو ہفتے میں پانچ سے چھ گھنٹے ہیں اور سکنڈری اور ہائر سکنڈری کے طالب علموں کو دن میں زیادہ سے زیادہ دو گھنٹے جو ہفتے میں دس سے بارہ گھنٹے ہے، کام دیا جانا چاہئے۔اساتذہ کو چاہئے کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ مشاورت کرکے بچوں کو ہوم ورک دینے کا منصوبہ تیار کریں۔

سرکیولر میں کہا گیا کہ ایسا بھی دیکھا گیا کہ ایک جماعت کے اساتذہ ایک دوسرے کے ساتھ مشاورت کئے بغیر بچوں کو ہوم ورک دیتے ہیں جو بچوں کے لئے بھاری ہوم ورک کا باعث بن جاتا ہے۔سرکیولر میں تمام سرکاری و غیر سرکاری اسکولوں کے سربراہوں سے تاکید کی گئی ہے کہ وہ بغیر کسی انحراف کے مطابق طالب علموں کو بیگ پالیسی 2020 کے مطابق ہوم ورک دینے کو یقینی بنائیں۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.