ETV Bharat / state

Overprice Of Medicine نیشنل فارماسیوٹیکل پرائسنگ اتھارٹی کی کارروائی - جموں و کشمیر نیوز

نیشنل فارماسیوٹیکل پرائسنگ اتھارٹی کے زیر نگران کام کرنے والے پرائزنگ مانیٹرنگ رسوس یونٹ نے ریٹ سے زیادہ قیمت پر ادویات فروخت کرنے کی پاداش میں 25 کمپنیوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Feb 6, 2023, 9:52 PM IST

سرینگر:جموں وکشمیر میں ادویات کی قیمتوں کو اعتدال پر رکھنے کی خاطر 2022 میں قائم پرائزنگ مانیٹرنگ رسورس یونٹ یعنی پی ایم آر یو نے ریٹ سے زیادہ قیمت پر ادویات فروخت کرنے کی پاداش میں 25 ادویات کو ضبط کیا ہے اور مزکورہ 25 کمپنیوں کے خلاف کارروائی بھی عمل میں لائی ہے۔

نیشنل فارماسیوٹیکل پرائسنگ اتھارٹی کے زیر نگران کام کرنے والے پرائزنگ مانیٹرنگ رسوس یونٹ کو مہنگے داموں میں ادویات فروخت کرنے کی شکایت پر کارروائی کرنے کے لیے قائم کیا گیا،لیکن اس کے باوجود بھی بازار میں فروخت ہونے والی ادویات کی قیمتیں کئی گنا زیادہ ہوتی ہے ۔

پرائزنگ اتھارٹی کے مطابق 500mg پراسٹمال کی ایک ٹکیہ کی قیمت ایک روپے ہونی چاہیے جبکہ 650mg پراسیٹمال کی ایک ٹکیہ کی قمییت 2 روپے سے زائد نہیں ہونی چاہیے لیکن ادویات فروش 500mg پراسیٹمال اور 650mg پراسیٹمال کی ایک ٹکیہ بالترتیب 3 اور 5 روپے میں فروخت کرتے ہیں۔

گیلسرین کی قیمیت 0.17 پیسہ فی ایم ایل طے کی گئی ہے،لیکن بازار میں گھریلو استعمال کی گیلسرین 50 روپے قمیت پر 10 ملی گرام کی مختلف برانڈس پر فروخت کی جاتی ہے۔ اسی طرح کے جوڑوں' ہڈیوں کے درد اور کمر درد اور کمزوری دور کرنے والی ادویات کا حال بھی یہی ہے۔

مزید پڑھیں: Nepal Bans Indian Medicines نیپال نے سولہ بھارتی کمپنیوں سے ادویات کی درآمد پر پابندی عائد کردی

ایسے میں پرائزنگ مانیٹرنگ رسورس کے مطابق اپریل 2022 سے لے کر اب تک شیڈول فرسٹ جن ادویات کی قیمتوں کو این پی پی اے طے کرتا ہے میں خود اضافہ کیا گیا ہے اور اب تک ایسے 20 ادویات کو ضبط کیا گیا ہے۔نان شیڈول ڈرگ کے زمرے میں گردوں ،امراض قلب اور دیگر بیماریوں میں استعمال ہونے والی ادویات آتی ہیں ان ادویات میں سالانہ 10 فیصد اضافہ کرنا ہوتا ہے اور اس سے کوئی زیادہ کرتا ہے تو اس کے خلاف کارروائی کی جاسکتی ہے۔

سرینگر:جموں وکشمیر میں ادویات کی قیمتوں کو اعتدال پر رکھنے کی خاطر 2022 میں قائم پرائزنگ مانیٹرنگ رسورس یونٹ یعنی پی ایم آر یو نے ریٹ سے زیادہ قیمت پر ادویات فروخت کرنے کی پاداش میں 25 ادویات کو ضبط کیا ہے اور مزکورہ 25 کمپنیوں کے خلاف کارروائی بھی عمل میں لائی ہے۔

نیشنل فارماسیوٹیکل پرائسنگ اتھارٹی کے زیر نگران کام کرنے والے پرائزنگ مانیٹرنگ رسوس یونٹ کو مہنگے داموں میں ادویات فروخت کرنے کی شکایت پر کارروائی کرنے کے لیے قائم کیا گیا،لیکن اس کے باوجود بھی بازار میں فروخت ہونے والی ادویات کی قیمتیں کئی گنا زیادہ ہوتی ہے ۔

پرائزنگ اتھارٹی کے مطابق 500mg پراسٹمال کی ایک ٹکیہ کی قیمت ایک روپے ہونی چاہیے جبکہ 650mg پراسیٹمال کی ایک ٹکیہ کی قمییت 2 روپے سے زائد نہیں ہونی چاہیے لیکن ادویات فروش 500mg پراسیٹمال اور 650mg پراسیٹمال کی ایک ٹکیہ بالترتیب 3 اور 5 روپے میں فروخت کرتے ہیں۔

گیلسرین کی قیمیت 0.17 پیسہ فی ایم ایل طے کی گئی ہے،لیکن بازار میں گھریلو استعمال کی گیلسرین 50 روپے قمیت پر 10 ملی گرام کی مختلف برانڈس پر فروخت کی جاتی ہے۔ اسی طرح کے جوڑوں' ہڈیوں کے درد اور کمر درد اور کمزوری دور کرنے والی ادویات کا حال بھی یہی ہے۔

مزید پڑھیں: Nepal Bans Indian Medicines نیپال نے سولہ بھارتی کمپنیوں سے ادویات کی درآمد پر پابندی عائد کردی

ایسے میں پرائزنگ مانیٹرنگ رسورس کے مطابق اپریل 2022 سے لے کر اب تک شیڈول فرسٹ جن ادویات کی قیمتوں کو این پی پی اے طے کرتا ہے میں خود اضافہ کیا گیا ہے اور اب تک ایسے 20 ادویات کو ضبط کیا گیا ہے۔نان شیڈول ڈرگ کے زمرے میں گردوں ،امراض قلب اور دیگر بیماریوں میں استعمال ہونے والی ادویات آتی ہیں ان ادویات میں سالانہ 10 فیصد اضافہ کرنا ہوتا ہے اور اس سے کوئی زیادہ کرتا ہے تو اس کے خلاف کارروائی کی جاسکتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.