ETV Bharat / state

MHA Designates Mushtaq Zargar As Terrorist: العمر مجاہدین کے چیف کمانڈر مشتاق احمد زرگر کو دہشت گرد قرار دیا گیا - مولانا مسعود اظہر اور عمر احمد شیخ

زرگر ان تین عسکریت پسند لیڈروں میں شامل تھے جنہیں 1999 میں انڈین ایئر لائنز کی پرواز آئی سی-814 کے یرغمالیوں کے بدلے قندہار میں رہا کیا گیا تھا۔ Indian Airlines flight 814 hijacked in December 1999

العمر مجاہدین بانی مشتاق زرگر دہشت گرد قرار
العمر مجاہدین بانی مشتاق زرگر دہشت گرد قرار
author img

By

Published : Apr 14, 2022, 11:58 AM IST

Updated : Apr 14, 2022, 12:18 PM IST

بھارت نے العمر مجاہدین کے بانی مشتاق احمد زرگر کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔ زرگر ان تین عسکریت پسند لیڈروں میں شامل تھا جنہیں 1999 میں انڈین ایئر لائنز کی پرواز آئی سی-814 کے یرغمالیوں کے بدلے قندہار میں رہا کیا گیا تھا۔ Indian Airlines flight 814 hijacked in December 1999

زرگر کے ساتھ اسوقت مولانا مسعود اظہر اور عمر احمد شیخ بھی شامل تھے۔ مسعود اطہر نے بعد میں جیش محمد تنظیم کی بنیاد ڈالی جبکہ عمر شیخ امریکی جرنلسٹ ڈینیل پرل کے قتل کے الزام میں گرفتار ہوئے۔ JeM chief Maulana Masood Azhar and Omar Sheikh of Harkat-ul-Ansar شیخ اسوقت امریکی کی گونتانوموبے جیل میں قید ہے۔ Mushtaq Ahmed Zargar, founder and chief commander of Al Umar Mujahideen

وزارت داخلہ نے بدھ کو جاری کردہ ایک گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعےاعلان کیا کہ القاعدہ اور جیش محمد جیسی عسکری تنظیموں سے روابط کی وجہ سے زرگر "نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا کے امن کے لیے خطرہ ہے"۔ MHA designates Al Umar Mujahideen founder Mushtaq zargar as terrorist وزارت نے زرگر کو غیرقانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے تحت دہشت گرد نامزد کیا ہے۔ نوتیفکیشن کے مطابق زرگر کشمیر میں مسلح شورش پیدا ہونے کے وقت اسلحہ کی تربیت حاصل کرنے کیلئے پاکستان گیا تھا۔

وزارت داخلہ کے نوٹفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر کے سرینگر کے گنائی محلہ کا رہائشی 52 سالہ زرگر عرف لٹرم جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کو ہوا دینے کے لیے پاکستان سے مسلسل مہم چلا رہا ہے۔ وہ مختلف دہشت گردی کے جرائم میں ملوث رہا ہے جس میں قتل، اقدام قتل، اغوا، دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد اور دہشت گردی کی مالی معاونت شامل ہے۔MHA on Al Umar Mujahideen founder Mushtaq zargar

یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ "زرگر امن کے لیے خطرہ ہے"، نوٹیفکیشن میں ذکر کیا گیا ہے کہ مرکزی حکومت کا خیال ہے کہ زرگر دہشت گردی میں ملوث ہے اور اسے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 (1967 کا 37) کے تحت دہشت گرد کے طور پر نامزد کیا جاتا ہے "۔ نوٹیفکیشن میں ذکر کیا گیا ہے کہ زرگر کی دہشت گرد تنظیم المجاہدین کو بھی غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے پہلے شیڈول کے تحت دہشت گرد تنظیم کے طور پر درج کیا گیا ہے۔

وزارتِ داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق، "لہذا، اب، غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ، 1967 کے سیکشن 35 کی ذیلی دفعہ (1) کی شق (اے) کے ذریعے عطا کردہ اختیارات کے استعمال میں، مرکزی حکومت مشتاق زرگر کو دہشت گرد قرار دینے کے لیے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے فورتھ شیڈول میں ترمیم کرتی ہے۔ زرگر کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ پاکستان کے زیر انتطام کشمیر میں مقیم ہے لیکن کافی عرصے سے انکی کسی سرگرمی کے بارے میں اطلاعات نہیں ہیں۔

زرگر ابتدا مین لبریشن فرنٹ کے ساتھ وابستہ تھا لیکن بعد میں العمر مجاہدین کے نام سے اپنا الگ گرہ قائم کریا۔ اس گروپ کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ سرینگر کے پائین شہر میں زیادہ سرگرم تھا اور نوے کی دہائی کے ابتدائی برسوں میں پائین شہر میں ہوئی متعدد پرتشدد وارداتوں میں اسی گروپ کے عسکریت پسندوں کا ہاتھ تھا۔

بھارت نے العمر مجاہدین کے بانی مشتاق احمد زرگر کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔ زرگر ان تین عسکریت پسند لیڈروں میں شامل تھا جنہیں 1999 میں انڈین ایئر لائنز کی پرواز آئی سی-814 کے یرغمالیوں کے بدلے قندہار میں رہا کیا گیا تھا۔ Indian Airlines flight 814 hijacked in December 1999

زرگر کے ساتھ اسوقت مولانا مسعود اظہر اور عمر احمد شیخ بھی شامل تھے۔ مسعود اطہر نے بعد میں جیش محمد تنظیم کی بنیاد ڈالی جبکہ عمر شیخ امریکی جرنلسٹ ڈینیل پرل کے قتل کے الزام میں گرفتار ہوئے۔ JeM chief Maulana Masood Azhar and Omar Sheikh of Harkat-ul-Ansar شیخ اسوقت امریکی کی گونتانوموبے جیل میں قید ہے۔ Mushtaq Ahmed Zargar, founder and chief commander of Al Umar Mujahideen

وزارت داخلہ نے بدھ کو جاری کردہ ایک گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعےاعلان کیا کہ القاعدہ اور جیش محمد جیسی عسکری تنظیموں سے روابط کی وجہ سے زرگر "نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا کے امن کے لیے خطرہ ہے"۔ MHA designates Al Umar Mujahideen founder Mushtaq zargar as terrorist وزارت نے زرگر کو غیرقانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے تحت دہشت گرد نامزد کیا ہے۔ نوتیفکیشن کے مطابق زرگر کشمیر میں مسلح شورش پیدا ہونے کے وقت اسلحہ کی تربیت حاصل کرنے کیلئے پاکستان گیا تھا۔

وزارت داخلہ کے نوٹفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر کے سرینگر کے گنائی محلہ کا رہائشی 52 سالہ زرگر عرف لٹرم جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کو ہوا دینے کے لیے پاکستان سے مسلسل مہم چلا رہا ہے۔ وہ مختلف دہشت گردی کے جرائم میں ملوث رہا ہے جس میں قتل، اقدام قتل، اغوا، دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد اور دہشت گردی کی مالی معاونت شامل ہے۔MHA on Al Umar Mujahideen founder Mushtaq zargar

یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ "زرگر امن کے لیے خطرہ ہے"، نوٹیفکیشن میں ذکر کیا گیا ہے کہ مرکزی حکومت کا خیال ہے کہ زرگر دہشت گردی میں ملوث ہے اور اسے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 (1967 کا 37) کے تحت دہشت گرد کے طور پر نامزد کیا جاتا ہے "۔ نوٹیفکیشن میں ذکر کیا گیا ہے کہ زرگر کی دہشت گرد تنظیم المجاہدین کو بھی غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے پہلے شیڈول کے تحت دہشت گرد تنظیم کے طور پر درج کیا گیا ہے۔

وزارتِ داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق، "لہذا، اب، غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ، 1967 کے سیکشن 35 کی ذیلی دفعہ (1) کی شق (اے) کے ذریعے عطا کردہ اختیارات کے استعمال میں، مرکزی حکومت مشتاق زرگر کو دہشت گرد قرار دینے کے لیے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے فورتھ شیڈول میں ترمیم کرتی ہے۔ زرگر کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ پاکستان کے زیر انتطام کشمیر میں مقیم ہے لیکن کافی عرصے سے انکی کسی سرگرمی کے بارے میں اطلاعات نہیں ہیں۔

زرگر ابتدا مین لبریشن فرنٹ کے ساتھ وابستہ تھا لیکن بعد میں العمر مجاہدین کے نام سے اپنا الگ گرہ قائم کریا۔ اس گروپ کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ سرینگر کے پائین شہر میں زیادہ سرگرم تھا اور نوے کی دہائی کے ابتدائی برسوں میں پائین شہر میں ہوئی متعدد پرتشدد وارداتوں میں اسی گروپ کے عسکریت پسندوں کا ہاتھ تھا۔

Last Updated : Apr 14, 2022, 12:18 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.