سری نگر: جموں و کشمیر کی سابقہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی آڑ میں مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ محبوبہ مفتی نے بھارت میں ای ڈی اور سی بی آئی کے چھاپوں کو پاکستان میں عمران خان سے تشبیہ دی ہے۔ قبل ازیں انہوں نے پونچھ ضلع کے دورے کے دوران نواگرہ مندر میں پوجا کی۔ اس کے بعد انہوں نے پورے مندر کا چکر لگایا اور شیولنگ کا جلبھیشیک بھی کیا۔ انہوں نے مندر کے احاطے میں بنے یشپال شرما کی مورتی پر پھول بھی نچھاور کیے جس کے بعد بی جے پی نے فوراً ہی مفتی کے مندر کے دورے کو 'نوٹنکی' کہہ کر نشانہ بنایا ہے۔
بی جے پی کا کہنا ہے کہ محبوبہ مفتی کا مندر جانا محض ایک سیاسی چال ہے جبکہ بعض مولانا حضرات نے محبوبہ کے اس قدم کو اسلام کے خلاف بھی قرار دیا ہے جس کے بعد محبوبہ مفتی نے جموں پہنچ کر پریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے اور جب کوئی مندر جاتا ہے تو وہاں ہنگامہ نہیں ہونا چاہیے۔ یہ گنگا جمنی ثقافت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یشپال شرما نے مندر بنوایا تھا میں اندر سے مندر کو دیکھنا چاہتی تھی جب وہاں کسی نے پیار سے میرے ہاتھ میں لوٹا تھما دیا۔ اب کسی نے اسے اتنی عقیدت سے لوٹا تھمادیا تو میں نے پانی پیش کیا۔ یہ میرا ذاتی معاملہ ہے نہ کہ میرے مذہب کا۔ اس میں زیادہ بحث کرنے کی ضرورت نہیں۔ محبوبہ مفتی نے دہلی میں جاری میٹنگ کے حوالے سے کہا کہ میرا مقصد جموں وکشمیر میں انتخابات منعقد کرانا نہیں ہیں بلکہ جموں وکشمیر کے عوام کے مسائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کے لیڈر بھی دہلی میٹنگ میں موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
پڑوسی ملک پاکستان کے سیاسی حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں کئی لیڈران کو جو بی جے پی کی مخالفت کرتے ہیں کو جیل بھیجا جارہا ہے۔ ای ڈی اور سی بی آئی کے ذریعہ دباؤ بنایا جارہا ہے، یہاں میں اور پاکستان میں کوئی فرق نہیں۔ لہٰذا ہم پاکستان کی کیوں بات کریں۔ قبل ازیں پونچھ ضلع میں ایک جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے مرکزی حکومت اور بی جے پی پر سخت نشانہ لگاتے ہوئے کہا تھا کہ بی جے پی کا مقصد ملک کو ہندو راشٹر بنانا نہیں ہے بلکہ اسے بی جے پی راشٹر بنانا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی بھارت کو 'بی جے پی قوم' بنانے کے لیے اپوزیشن جماعتوں پر مبینہ حملے کر رہی ہے، جس پر ان کی پارٹی خاموش نہیں بیٹھے گی۔