متحدہ مجلس علماء جموں و کشمیر کا آج ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت عالم دین مولانا محمد رحمت اللہ میر نے کی۔آج کے اس اجلاس میں بہ اتفاق رائے متحدہ مجلس علماء کے بانی و صدر میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق کی سرپرستی میں جموں و کشمیر 'حلال بورڈ' کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
جس میں مخلتف مکتب ہائے فکر کے ہر ایک مفتی کو 'حلال بورڈ' کا بحثیت رکن منتخب کیا گیا۔اگرچہ اس اجلاس میں مسلسل نظر بندی کی وجہ سے مجلس علماء کے بانی صدر میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق شرکت نہیں کر سکے، تاہم مزکورہ اجلاس میں دینی، تعلمیی اور اصلاحی انجمنوں کے سربراہان اور مقتدر مفتیان کرام اور اہم شخصیات موجود تھیں۔
اجلاس میں فیصلہ لیا گیا کہ جموں وکشمیر 'حلال بورڈ' یہاں ذبح خانوں اور خوردنوش کی چیزیں تیار کرنے والے کارخانوں اور فکٹریوں کا باضابطہ طور پر معائنہ کرنے کے بعد متعلقہ اداروں کو باقاعدہ حلال سرٹیفیکٹ اجراء کریں گے، تاکہ اس عمل سے صنعتکاروں کو جموں و کشمیر کے علاوہ بیرون ممالک خاص طور سے اسلامی ممالک میں اپنی پیدوار کو درآمد کرنے میں مدد یا سہولیات حاصل ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں: موسم سرما کے دوران کورونا مثبت معاملات میں اضافے کا خدشہ
اس ضمن میں قیام 'حلال بورڈ' نے تمام متعلقہ اداروں کے مالکان سے اپیل کی ہے کہ وہ 'حلال بورڈ' کو اپنا تعاون پیش کر کے بورڈ میں باقاعدہ تصدیق نامہ حاصل کریں، تاکہ حلال اشیاء کی درآمد اور برآمد کے حوالے سے لوگوں کو حلال، صاف و شفاف اور پاکیزہ غذا فراہم کرنے میں مددمل سکے۔
واضح رہے 'حلال بورڈ' میں مفتی نذیر احمد قاسمی، مفتی محمد یعقوب بابا، آغا سید حسین الموسوی، مولانا شوکت حسین کینگ اور مفتی غلام رسول سامون کو بحثیت رکن نامزد کیا گیا ہے۔