سرینگر: جموں کشمیر انتظامیہ نے بجلی فیس میں 15 فیصد اضافہ کیا ہے،جب یونین ٹریٹری میں موسم سرما کے دوران بجلی کی ابتر صورتحال نے لوگوں کے مشکلات میں اضافہ کیا ہے۔ بجلی کی عدم دستیابی سے سرما کے دوران لوگ گونا گوں مشکلات سے دوچار ہے۔
جموں کشمیر بالخصوص وادی کشمیر میں لوگ بجلی کی دستیابی کے لئے مطالبے کر رہے تھے، تاہم اس بیچ ایل جی انتظامیہ نے بجلی فیس میں اضافہ کردیا ہے جس سے لوگوں کی پریشانیاں مزید بڑھ گئی ہے۔محکمہ بجلی نے غیر میٹر علاقوں میں 150 روپئے کا اضافہ کیا ہے جس سے اب صارفین کو گیارہ سو اور 1300 روپئے بجلی فیس ادا کرنا پڑ رہا ہے ، تاہم ان علاقوں میں بجلی محض دو سے پانچ گھٹنے فراہم کی جارہی ہے۔
انتظامیہ کی جانب سے بجلی فیس میں اضافہ کے فیصلے کو جموں و کشمیر کے سیاسی جماعتوں نے شدید تنقید کی ہے۔ پی ڈی پی جنرل سیکرٹری غلام نبی لون ہانجورہ نے اس ضمن میں پارٹی دفتر میں پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کا یہ فیصلہ عوام کش ہے، جس سے لوگوں پر مزید مشکلات بڑھ جائے گے۔
مزید پڑھیں:
رتلے پاور پروجیکٹ سے قبل کشمیر کے گیارہ پن بجلی پروجیکٹ این ایچ پی سی کے پاس ہیں
انہوں نے کہا کہ غریب آبادی کو ایک یا دو کمرے والے گھروں میں رہتے ہیں، ان کے لئے یہ کسی بوجھ سے کم نہیں ہے۔ ایسے افراد کے لئے دو وقت کی روٹی کمانا بہت مشکل ہورہا ہے اور اب انتظامیہ نے ان کو بجلی فیس کے بوجھ تلے اور مشکلات میں ڈال رہی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایل جی انتظامیہ اس فیصلے پر نظر ثانی کرکے اس کو واپس لے، تاکہ عوام راحت کی سانس لیں۔