جموں و کشمیر میں منگل کو ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات اور ضمنی پنچایتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے تحت ووٹنگ منعقد کی جارہی ہے جس میں سات لاک95 ہزار رائے دہندگان 43 ڈی ڈی سی حلقوں میں 321 امیدواروں کے قسمت کا فیصلہ ہوگا-
آٹھ مراحل میں منعقد کئے جانے والے ان انتخابات کا پہلا مرحلہ پیر کو منعقد کیا گیا جس دوران 52 فی صد دہندگان نے اپنی رائے کا اظہار کیا-
سرینگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسٹیٹ الیکشن کمشنر کے کے شرما نے کہا کہ 'پر امن انتخابات کے لئے معقول سیکورٹی انتظامات کئے جا چکے ہیں۔'
کے کے شرما نے کہا کہ 43 ڈی ڈی سی حلقوں میں 25 وادی کشمیر جبکہ 18 جموں صوبے میں ہیں جہاں انتخابات ہوں گے-
وادی کے 25 حلقوں میں بارہمولہ، کولگام، پلوامہ، کپواڑہ، بڈگام، بانڈی پورہ، شوپیان اضلاع میں دو جبکہ گاندربل میں 3 اور سرینگر میں 7 حلقوں میں یہ انتخابات منعقد ہونے والے ہیں-
جموں صوبے میں کشتواڑ، ڈوڈہ، رامبن، ریاسی، ادھمپور، پونچھ، سامبہ، کٹھوہ میں دو جبکہ راجوری اور جموں اضلاع میں ایک حلقے میں ووٹنگ ہوگی-
ان کہا تھا کہ 'دوسری مرحلے میں 321 امیدواروں میں 196 کشمیر سے جبکہ 125 امیدوار جموں صوبے سے انتخابات میدان میں کھڑے ہیں۔'
ضمنی پنچایتی انتخابات کے متعلق انہوں نے کہا کہ '83 سرپنچ حلقوں میں 223 (72خواتین مرد 151) امیدوار میدان میں مقابلہ کر رہے ہیں جبکہ 331 پنچ وارڈز میں 709 ( 552 مرد ، خواتین 157) امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔'
انکا کہنا تھا کہ منگل کو ہونے والے انتخابات کے لئے کل 2142 ووٹنگ مراکز قائم کئے جاچکے ہیں جن میں 1305 کشمیر میں اور 837 جموں صوبے میں قایم کئے گئے ہیں-
کے کے شرما نے مزید بتایا کہ پہلے مرحلے میں 58 (مرد 29، خواتین 29)سرپنچ اور 804(مرد 542 خواتین256)پنچ بلا مقابلہ منتخب ہوگئے ہیں-
انکا مزید کہنا تھا کہ ان انتخابات کو پر امن طور پر منعقد کرنے کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں-