ایک جانب جہاں یہ ویڈیوز عوام میں مقبول ہو رہے ہیں تو وہیں اس سے یہاں کے از خود سیکھنے والے فنکاروں کو پلیٹ فارم اور حوصلہ افزائی بھی مل رہی ہے۔
ان فنکاروں میں اکثریت نوجوان کی ہے۔ انہی میں سے ایک وادی کی پنڈت برادری کے 24 سالہ نوجوان رشب چکو عرف رائنو بھی ہیں جنہوں نے 'اوش وسان' کے عنوان سے ایک نغمہ اپلوڈ کیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس نغمے کی کمپوزیشن سے لے کر ہدایت کاری تک سب کچھ اُنہوں نے خود ہی انجام دیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ گفتگو کے دوران رشبھ نے بتایا کہ 'یہ نغمہ ان کا خواب تھا جو پورا ہوا ہے۔ اس کی شوٹنگ وادی کے صحت افزا مقامات پر ہوئی جس میں چار مہینے لگے۔"
نغمے کے بارے میں بات کرتے ہوئے رشبھ نے بتایا کہ 'یہ ایک رومانٹک نغمہ ہے جس میں لڑکا اپنی محبوبہ کو اپنے جذبات سمجھانے کی کوشش کرتا ہے۔'
رشبھ نے مزید بتایا کہ 'وادی کے دیگر پنڈتوں کی طرح انہوں نے نقل مکانی نہیں کی۔ ان کا ننیہال اس وقت پنجاب میں رہائش پذیر ہے۔
رشبھ کی بنیادی تعلیم بھی پنجاب میں ہی ہوئی ہے، تاہم وہ زیادہ عرصے تک کشمیر سے دور نہیں رہ سکے۔
موسیقی کی جانب رائنو کا رجحان پنجاب میں ہی بڑھا اور اس لیے اُن کی موسیقی میں پنجاب کی جھلک نظر آتی ہے۔
رائنو کا کہنا ہے کہ 'ان کی شروعات پنجاب سے ہی ہوئی۔ وہاں کام بھی کیا اور ترقی بھی ملی لیکن وہ زیادہ عرصے تک اپنے گھر سے دور نہیں رہ سکتا۔
اُن کا کہنا ہے کہ 'جو بات کشمیر میں ہے وہ اور کہیں نہیں۔ حال ہی میں ان کے گھر والے کشمیر سے باہر گئے تھے تب محلے والوں نے ان کا خیال رکھا تھا۔ ایسا بھائی چارہ ہے وہاں۔ رشبھ نے دہلی میں نوکری بھی کی لیکن پھر گھر لوٹ آئے۔
یہ بھی پڑھیں : وادیٔ کشمیر کی پہلی آرٹ گیلری سے شائقین خوش
رائنو کا اصل نام ریشب چکو ہے تاہم رائینو سروز (Rhinoceros) سے متاثر ہو کر اُنہوں نے اپنا اسٹیج نام ريشب رائنو رکھ لیا۔ رائنو کے والد کبھی بھی اپنے بیٹے کے موسیقار بننے کے حق میں نہیں تھے۔
انہوں نے کہا کہ 'والد صاحب چاہتے تھے کہ وہ انجینئر بنیں جس وجہ سے انہوں نے کچھ عرصے تک انجینئرنگ کی تعلیم بھی حاصل کی، تاہم پھر چھوڑ دی کیونکہ دلچسپی نہیں تھی۔ والد نے شروع میں تو حمایت نہیں کی لیکن چھوٹے بھائی اور والدہ کا ساتھ رہا۔ رشبھ کے والد کو لگتا ہے کہ موسیقی میں زیادہ آمدنی نہیں ہوتی جو کچھ حد تک بات سچ بھی ہے لیکن اب وہ ان کی ویڈیوز پر کمنٹ کرتے ہیں، خوش ہوتے ہیں لیکن سامنے کبھی تعریف نہیں کرتے۔"
یہ بھی پڑھیں : سرینگر: نابینا بھائیوں کی درد انگیز کہانی
رائینو کے پاس آج بھی کچھ نئے پروجیکٹس آئے ہیں جن پر وہ کام کر کے وادی اور اپنے والدین کا نام روشن کرنا چاہتے ہیں۔