ایک اہم پیش رفت کے تحت سرکار نے ’’کارخانہ دار اسکیم‘‘ کو لاگو کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت جموں وکشمیر میں دستکاری شعبے کو ایک نئی جہت ملے گی۔
’کارخانہ دار اسکیم‘ سے تمام کاریگروں اور بینکرس کو فائدہ ہوگا جوکہ دستکاری صنعت سے وابستہ ہیں۔
اس ضمن میں ڈائریکڑ ہینڈی کرافٹس کشمیر محمود احمد شاہ نےکہا کہ ’’یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے جس سے دستکاری صنعت کو وسعت ملے گی۔ اس اسکیم کے تحت ٹرینیز کو 2 ہزار روپے فی ماہ بطور مشاہرہ ادا کی جائے گی جبکہ ہر ٹرینیز کو مواد خریدنے کے لیے 25 ہزار روپے فراہم کیے جائیں گے۔‘‘
ڈائریکڑ محمود احمد شاہ نے کہا کہ اس اسکیم سے نہ صرف ان دستکاروں کو فروغ حاصل ہوگا جن کی مارکیٹ میں مانگ ہے بلکہ ان بہت سے ہنر کو بھی ایک جہت ملے گی جنہیں اب بھلا دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: سینئر پولیس افسرمقصود الزمان معطل
انہوں نے کہا کہ متعدد پروگراموں کے ذریعے تربیت پانے والے افراد نزدیکی کارخانوں سے ماہر اور تجربہ کار اساتذہ اور ہنر کے ماہرین سے تربیت حاصل کریں گے۔
اس اسکیم میں ان دستکاروں کو ترجیحی طور تربیت کے لیے منتخب کیا جائے گا جن میں انسانی وسائل کی کمی ہے۔ ان میں اخروٹ کی لکڑی پر نقش نگاری کا کام، چاندی کی فلی گری، کانی شال، ختم بند اور پیپر ماشی وغیرہ شامل ہیں۔
خیال رہے کہ اس اسکیم کا اصل مقصد ماہر ہنرمندوں کے ذریعے نئی نسل تک کشمیر کے بیشتر ہنر کو منتقل کرنا ہے۔