سرینگر: جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس (جے کے پی سی) کی جانب سے سرینگر کے عیدگاہ علاقے میں ورکرز کنونشن کا انعقاد عمل میں لایا گیا جس میں درجنوں پارٹی حامیوں اور ممبران نے شرکت کی۔ کنونشن میں جے کے پی سی کے صدر سجاد غنی لون نے خطاب کرتے سرینگر کے ثقافتی اور تاریخی جوہر کو زندہ کرنے کے لیے پارٹی کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے شہر سرینگر کے باشندوں کو ’’حقوق سے محروم‘‘ رکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے سابق حکومتوں کی سخت تنقید کی۔ سجاد لون نے کہا: ’’وہ کئی دہائیوں سے ذاتی فوائد کے لیے سری نگر کے باشندوں کا استحصال کر رہے ہیں۔‘‘
کنونشن کے حاشیہ پر میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے سجاد لون نے کہا: ’’ہم دفعہ 370کی بحالی کے لئے پر امید ہیں اور جس طرح سے عرضی گزاروں کے وکلاء خاص کر ہمارے وکیل ڈاکٹر راجیو دھون نے سپریم کورٹ کی پانچ رکنی آئینی بینچ کے سامنے انتہائی حساس نکتے بیان کیے، اس سے ہماری امیدیں کافی بڑھ گئی ہیں۔‘‘ ایک سوال کے جواب میں سجاد لون نے کہا: ’’دفعہ 370کی منسوخی کے خلاف دائر کی گئی عرضیوں میں جموں کشمیر پیپلز کانفرنس نے بھی پٹیشن فائل کی تھی، اور کشمیر سے محض چند ہی افراد، اداروں نے عرضیاں دائر کی ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں: Article 370 Abrogation Anniversary حقیقت میں پانچ اگست جموں و کشمیر کیلئے کالا دن ہے، سجاد غنی لون
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370کی منسوخی کے حوالہ سے دائر کی گئی عرضیوں کی سماعت 2اگست سے سپریم کورٹ میں تقریباً یومیہ بنیادوں پر جاری ہے۔ اب تک صرف عرضی گزاروں نے ہی اپنے نکات سپریم کورٹ کے سامنے پیش کئے ہیں جبکہ مدعا علیہ (حکومت) کے وکیل /وکلاء (Respondent) کو منسوخی کے حق میں اپنے نکات پیش کرنے کا موقع آئندہ دنوں فراہم کیا جائے گا۔