ETV Bharat / state

انتظامیہ کے نوٹس کے بعد بار ایسوسی ایشن کی میٹنگ جاری

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو جموں وکشمیر ہائی کورٹ کے وکلاء کی جانب سے شکایت موصول ہوئی ہے جس میں سنگین الزامات لگائے گئے تھے اور انتخابی عمل اور اس کے مقصد کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

jk high court
jk high court
author img

By

Published : Nov 10, 2020, 6:43 PM IST

انتظامیہ کی جانب سے جموں وکشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کو تین نوٹسز جاری کیے جانے کے ایک روز بعد ایسوسی ایشن نے انتخبات اور نوٹسز کا جواب دینے کے لئے اپنی ایگزیکٹو باڈی کا اجلاس بلایا ہے جو اس وقت جاری ہے۔

بار ایسوسی ایشن کے ترجمان ایڈووکیٹ مدثر ڈار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا "اس وقت ہماری ایگزیکٹو باڈی کا اجلاس جاری ہے- گزشتہ روز ہمیں انتظامیہ کے جانب سے نوٹس ملا تھا- اس پر ہمارا ردعمل اور انتخابات کے حوالے سے فیصلہ اسی میٹنگ میں لیا جانا ہے'۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز انتظامیہ نے ایسوسی ایشن کو تین نوٹسز جاری کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ وہ جموں و کشمیر کو متنازعہ علاقہ قرار دینے سے متعلق اپنی پوزیشن واضح کرے۔ سری نگر کے ضلعی مجسٹریٹ شاہد اقبال چودھری نے بار ایسوسی ایشن کے صدر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے ان سے بار ایسوسی ایشن کے آئین کی وضاحت کرنے کو کہا ہے۔ جس میں کشمیر کو متنازعہ علاقہ کہا گیا ہے۔

بار ایسوسی ایشن کی میٹنگ جاری
بار ایسوسی ایشن کی میٹنگ جاری

ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹس میں لکھا گیا ہے 'آپ کو اس معاملے (کشمیر کو متنازعہ کہنا) پر اپنے موقف کی وضاحت کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ آئین ہند کے مطابق نہیں ہے، جس کے تحت جموں وکشمیر ملک کا اٹوٹ حصہ ہے تنازعہ نہیں، اور یہ 1961 کے ایڈووکیٹس ایکٹ کے خلاف ہے'۔

بار ایسوسی ایشن سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ مجاز اتھارٹی کے ذریعہ جاری کردہ سرٹیفکیٹ، اس کا آرٹیکل آف ایسوسی ایشن، اس کا رجسٹرڈ آفس، ایگزیکٹو باڈی اور رجسٹریشن و دیگر تفصیلات پیش کرے۔

یہ بھی پڑھیے
شوپیان: مسلح تصادم میں دو عسکریت پسند ہلاک

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو جموں وکشمیر ہائی کورٹ کے وکلاء کی جانب سے شکایت موصول ہوئی ہے جس میں سنگین الزامات لگائے گئے تھے اور انتخابی عمل اور اس کے مقصد کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

نوٹس میں مزید کہا گیا ہے 'تمام پہلوؤں کو مد نظر رکھتے ہوئے، اور جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار اسوسیشن کی جانب سے ملک کی سالمیت اور یکجہتی کو لیکر اُٹھائے گئے سوالات کا جواب نہ دیے جانے پر بار ایسوسی ایشن کو تب تک انتخابات منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، جب تک وہ اپنا موقف صاف نہیں کرتے'۔

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے سری نگر میں ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس کے احاطے میں سی آر پی سی کی دفعہ 144 بھی نافذ کر دی ہے۔

انتظامیہ کی جانب سے جموں وکشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کو تین نوٹسز جاری کیے جانے کے ایک روز بعد ایسوسی ایشن نے انتخبات اور نوٹسز کا جواب دینے کے لئے اپنی ایگزیکٹو باڈی کا اجلاس بلایا ہے جو اس وقت جاری ہے۔

بار ایسوسی ایشن کے ترجمان ایڈووکیٹ مدثر ڈار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا "اس وقت ہماری ایگزیکٹو باڈی کا اجلاس جاری ہے- گزشتہ روز ہمیں انتظامیہ کے جانب سے نوٹس ملا تھا- اس پر ہمارا ردعمل اور انتخابات کے حوالے سے فیصلہ اسی میٹنگ میں لیا جانا ہے'۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز انتظامیہ نے ایسوسی ایشن کو تین نوٹسز جاری کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ وہ جموں و کشمیر کو متنازعہ علاقہ قرار دینے سے متعلق اپنی پوزیشن واضح کرے۔ سری نگر کے ضلعی مجسٹریٹ شاہد اقبال چودھری نے بار ایسوسی ایشن کے صدر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے ان سے بار ایسوسی ایشن کے آئین کی وضاحت کرنے کو کہا ہے۔ جس میں کشمیر کو متنازعہ علاقہ کہا گیا ہے۔

بار ایسوسی ایشن کی میٹنگ جاری
بار ایسوسی ایشن کی میٹنگ جاری

ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹس میں لکھا گیا ہے 'آپ کو اس معاملے (کشمیر کو متنازعہ کہنا) پر اپنے موقف کی وضاحت کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ آئین ہند کے مطابق نہیں ہے، جس کے تحت جموں وکشمیر ملک کا اٹوٹ حصہ ہے تنازعہ نہیں، اور یہ 1961 کے ایڈووکیٹس ایکٹ کے خلاف ہے'۔

بار ایسوسی ایشن سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ مجاز اتھارٹی کے ذریعہ جاری کردہ سرٹیفکیٹ، اس کا آرٹیکل آف ایسوسی ایشن، اس کا رجسٹرڈ آفس، ایگزیکٹو باڈی اور رجسٹریشن و دیگر تفصیلات پیش کرے۔

یہ بھی پڑھیے
شوپیان: مسلح تصادم میں دو عسکریت پسند ہلاک

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو جموں وکشمیر ہائی کورٹ کے وکلاء کی جانب سے شکایت موصول ہوئی ہے جس میں سنگین الزامات لگائے گئے تھے اور انتخابی عمل اور اس کے مقصد کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

نوٹس میں مزید کہا گیا ہے 'تمام پہلوؤں کو مد نظر رکھتے ہوئے، اور جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار اسوسیشن کی جانب سے ملک کی سالمیت اور یکجہتی کو لیکر اُٹھائے گئے سوالات کا جواب نہ دیے جانے پر بار ایسوسی ایشن کو تب تک انتخابات منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، جب تک وہ اپنا موقف صاف نہیں کرتے'۔

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے سری نگر میں ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس کے احاطے میں سی آر پی سی کی دفعہ 144 بھی نافذ کر دی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.