سرینگر: جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پارٹی) صدر محبوبہ مفتی کی والدہ کو تقریباً تین برس کے طویل انتظار کے بعد بالآخر پاسپورٹ دیا گیا۔ تاہم انہیں یہ پاسپورٹ جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی جانب سے تازہ ہدایات پر ایک ماہ بعد دیا گیا ہے۔ محبوبہ مفتی کی والدہ کو پاسپورٹ ایسے وقت میں دیا گیا ہے جب محبوبہ مفتی کی صاحبزادی التجا نے، چند روز قبل، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (اے ڈی جی پی) سی آئی ڈی کے دفتر پر انہیں جان بوجھ کر پاسپورٹ ویریفیکیشن کلیئرنس نہ دینے کے سبب پاسپورٹ سے محروم رکھے جانے کا الزام عائد کیا تھا۔
سابق وزیر داخلہ اور جموں وکشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ مرحوم مفتی محمد سعید کی اہلیہ گلشن نذیر نے سال 2020 میں پاسپورٹ کے لیے اُس وقت درخواست دائر کی تھی جب وہ حج پر جانے کا ارادہ رکھتی تھی، تاہم پولیس کی ایک منفی رپورٹ کے بعد انہیں 2021 میں پاسپورٹ دینے سے انکار کر دیا گیا۔ سنہ 2021 میں گلشن نزیر (محبوبہ مفتی کی والدہ) نے ایک درخواست دائر کی لیکن اسے عدالت نے اُس وقت مسترد کر دیا جب ریجنل پاسپورٹ آفس نے عدالت کو کہا کہ ’’جموں و کشمیر پولیس کے سی آئی ڈی ڈیپارٹمنٹ نے پاسپورٹ ایکٹ کی دفعہ 6 (2) (c) کے تحت اس کی پاسپورٹ کی درخواست کو کلیئر نہیں کیا تھا۔‘‘
تاہم، ایک تازہ عرضی کے جواب میں جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے اس سال جنوری میں پاسپورٹ آفیسر کو ہدایت کی کہ ’’پاسپورٹ کی دوبارہ اجراء پر غور کریں۔‘‘ عدالت نے پاسپورٹ آفیسر کو ہدایت کی تھی کہ ’’پورے معاملے پر نئے سرے سے غور کریں اور چھ ہفتوں کے اندر اندر اس پر احکامات جاری کریں۔‘‘ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ ’’درخواست گزار - جو عمر رسیدہ ہے - کو کسی بھی منفی سیکورٹی رپورٹ کی عدم موجودگی میں ملک کے آئین کے آرٹیکل 21 کے تحت دی گئی ضمانت اور بنیادی حق سے محروم نہیں رکھا جا سکتا ہے۔‘‘
Iltija Mufti Denied Passport پاسپورٹ حاصل کرنا میرا بنیادی حق ہے، التجا مفتیمزید پڑھیں:
واضح رہے کہ حال ہی میں محبوبہ مفتی کی صاحبزادی التجا مفتی نے بھی نے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (اے ڈی جی پی) سی آئی ڈی کے دفتر پر الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ متعلقہ محکمہ نے ان کی پاسپورٹ ویریفیکیشن گزشتہ 6 مہینے سے جان بوجھ کر نہیں کی ہے جس کی وجہ سے انہیں پاسپورٹ سے محروم رکھا جا رہا ہے۔