جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کشمیر کے انتخابات ایک برس کی تاخیر کے بعد رواں مہینے کی 28 تاریخ کو منعقد کیے جا رہے ہیں۔ انتخابات کی خاص بات یہ ہے کہ ایسو سی ایشن کے موجودہ صدر میاں عبدالقیوم انتخابات میں حصہ نہیں لے رہے ہیں اور یہ انتخابات پہلی بار آن لائن منعقد کیے جا رہے ہیں۔
جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کشمیر کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق ستمبر مہینے کی 28 تاریخ کو ایسوسی ایشن کے نئے صدر، نائب صدر، جنرل سیکریٹری اور خزانچی عہدوں کے لئے انتخابات منعقد ہونے جا رہے ہیں۔
اس ضمن میں بار ایسوسی ایشن نے امیدواروں کے لیے فارم حاصل کرنے کی مدت میں توسیع کرکے اسے آئندہ کل کی شام جمع کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’موجودہ صدر میاں عبدالقیوم ناسازگار صحت کی وجہ سے انتخابات میں حصہ نہیں لے رہے ہیں۔ تاہم وادی کے کئی سینئر وکیل جن میں ظفر شاہ، جی این شاہین، اشرف غنی، نذیر احمد رونگا اور شبیر احمد بٹ مختلف عہدوں کے لیے اپنی نامزدگی فارم جمع کر چکے ہیں۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کشمیر کے انتخابات ہر سال منعقد کیے جاتے تھے تاہم گزشتہ برس پانچ اگست کو مرکزی سرکار کی جانب سے دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کا فیصلہ لیے جانے کے بعد وادی میں پیدا شدہ صورتحال اور اس کے بعد عالمی وبا کورونا وائرس کے پیش نظر عائد پابندیوں کی وجہ سے یہ انتخابات وقت پر منعقد نہیں کیے گئے۔
دفعہ 370 اور 35a کی منسوخی کے وقت وادی کے کئی افراد - جن میں سیاستدان، مذہبی رہنما اور سماجی کارکنان شامل ہیں - کو حراست میں لیا گیا تھا۔ ان میں جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کشمیر کے موجودہ صدر میاں عبدالقیوم بھی شامل تھے۔
واضح رہے کہ میاں عبدالقیوم وانی جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کشمیر کے تقریبا بیس بار صدر رہ چکے ہیں اور انہیں کبھی بھی انتخابات میں شکست کا سامنا نہیں کرنا پڑا ہے۔
میاں قیوم کو امسال جولائی کے مہینے میں ایک برس تک دہلی کے تہاڑ جیل میں قید رکھے جانے کے بعد رہا کیا گیا۔