آئی سی ڈی ایس کے سپر وائزرس اور ہلپرس نے پیر کے روز سرینگر پریس کالونی میں جمع ہو کر ایک بار پھر اپنے مطالبات خاص کر تنخواہوں کی واگذاری اور نوکریوں کی بحالی کو لے کر احتجاج درج کیا۔ Helpers to supervisor association ICDS protest
احتجاجی خواتین اپنے مطالبات کے حق میں جم کر نعرہ بازی کر رہی تھیں اور وہ اپنے ساتھ روٹیاں بھی لائی تھیں۔
اس موقع پر ایک احتجاجی نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا ہم گذشتہ تین برسوں سے اپنے مطالبات کو لے کر احتجاج کر رہے ہیں لیکن حکام ہماری آواز سن نہیں رہے ہیں۔ Demands Re-Engagment of services
انہوں نے کہا: ’عدالت کی طرف سے ہماری تنخواہوں کی واگذاری کا حکمنامہ بھی آیا لیکن یہ حکمنامہ آتے ہی ہمیں نوکریوں سے فارغ کر دیا گیا‘۔ Srinagar ICDS Workers Protest
انہوں نے کہا کہ ہم تین برسوں سے تنخواہوں سے محروم ہیں جس کی وجہ سے ہمیں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ Integrated Child Development Service
ایک اور احتجاجی نے کہا کہ محکمہ ہلپرس کی نئے پوسٹس نکال رہے ہیں ہماری مانگ ہے کہ ہمیں ہی اس میں ایڈجسٹ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں : PHE Casual Employees Protest: محکمہ جل شکتی کے عارضی ملازمین کا انتظامیہ کے خلاف احتجاج
انہوں نے کہا: ’ہم بھوکے ہیں، ہمارے بچے اور والدین بھوکے ہیں اسی لئے ہم نے آج یہاں روٹیاں ساتھ لائی ہیں‘۔
احتجاجیوں نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر اور ان کے مشیر فاروق خان سے ان کے مسئلے کو حل کرنے کی اپیل کی۔