سرینگر: جموں کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں بین الاقوامی جی ٹوئنٹی سمٹ کا پہلا دن منعقد ہوا جس میں 16 ممالک سے آئے "ٹورزم ورکنگ گروپ" مندوبین نے فلم اور ایکو ٹورزم پر تبادلہ خیال اور مشاورت کی۔آج کی سمٹ میں مندوبین صبح سرینگر ائیرپورٹ پہنچے اور سخت سکیورٹی کے بیچ ان کو ڈل جھیل کے کنارے واقع ایس کے آئی سی سی پہنچایا گیا۔
ائئرپورٹ سے ایس کے آئی سی سی تک سخت سکیورٹی کے بیچ بڑے قافلے میں ان مندوبین کو پہنچایا گیا۔آج کی تقریب کا موضوع "فلم ٹورزم فار النامک گروتھ اینڈ کلچرل پریزورویسن" تھا جس پر جی ٹوئنٹی کے شیرپا امتیابھ کانتھ، وزیر مملکت ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے مندوبین سے خطاب کیا۔
امیتاب کانتھ نے کہا کہ کشمیر میں امن بحال ہوا ہے اور گزشتہ دو برسوں میں وادی میں تین سو فلمیں کی شوٹنگ ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بالی ووڈ کشمیر کے بغیر ایک ادھوری کہانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں فلم شوٹنگ کے لئے بہت زیادہ اسکوپ ہے لہذا فلم سازوں کو کشمیر میں شوٹنگ کے لئے آنا چاہئے جس میں ان کو حکومت بھی معاونت کرے گی۔
وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ کشمیر میں وہ زمانہ گیا جب پاکستان سے ہڑتال کی کال دی جاتی تھی اور لوگ ہڑتال کرنے مجبور ہوتے تھے، لیکن اب کشمیر میں پاکستان کی بات کو کوئی توجہ نہیں دے رہا ہے۔انہوں نے بالی ووڈ کے معروف فلم سازوں بشمول کے ایل سہگل، جیون، اوم پرکاش، راج کمار نے کشمیر کو بالی ووڈ میں کافی فروغ دیا۔انہوں نے کہا کہ فلم سازی سے کشمیر میں نوجوانوں کو روزگار دستیاب ہوگا۔
مزکری وزیر سیاحت جی کشن رڈی نے جی ٹوئنٹی مندوبین کو خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سمٹ سے فلم اور ایکو ٹورزم کو فروغ ملنے کے علاقہ جی ٹوئنٹی ممبران کو فلموں کے ذریعے ایک دوسری کی تہذیب کو جاننے کا موقع فراہم ہوگا۔
دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد کشمیر میں پہلی بین الاقوامی تقریب منعقد ہورہی ہے۔ 22 سے 24 مئی تک ہونے والی تین روزہ G20 ٹوئنٹی کانفرنس میں پانچ اہم ترجیحی شعبوں یعنی گرین ٹورازم، ڈیجیٹلائزیشن، ہنر، این ایس ایم ایز اور دسٹینیشن منیجمنٹ پر بات و چیت و تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: Kashmir G 20 Summit: جی ٹوئنٹی مندوبین کا پہلا قافلہ سرینگر پہنچا
وادی کشمیر میں منعقد ہونے والے اس سہہ روزہ اجلاس کی نگرانی کے لئے تین درجے کی سیکورٹی گرڈ کا بندوبست کیا گیا ہے اور مقام اجلاس کے گرد وپیش نیشنل سیکورٹی گارڈز (این ایس جی) اور مارکوس کماننڈوز کو تعینات کیا گیا ہے اور اس کے علاوہ فضائی نگرانی کے لئے ڈرون نصب کئے گئے ہیں۔
جی ٹونٹی اجلاس کشمیر میں منعقد کرنے پر پاکستان سمیت چین نے بھی بھارت کی سخت مخالفت کی ہے۔ چین نے سرینگر میں منعقد ہو رہے جی ٹوئنٹی سمٹ میں شرکت کرنے سے صاف انکار کیا ہے وہیں سعودی عرب، ترکیہ اور مصر کی شرکت بھی مخدوش دکھائی دے رہی ہے۔ جہاں پاکستان اور چین نے ’’متنازعہ خطہ میں بین الاقوامی سطح کے جی ٹونٹی اجلاس کے انعقاد‘‘ پر بھی بھارت کی نکتہ چینی کی ہے وہیں بھارت نے بھی ان ممالک کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’جی ٹوئنٹی اجلاس بھارت کے مختلف شہروں بشمول سرینگر میں بھی منعقد ہو رہا ہے اور بھارت کے کسی بھی اندرونی معاملے میں دخل اندازی بھارت کو قطعاً منظور نہیں۔‘‘