سرینگر: جموں و کشمیر وقف بورڈ کی چئیرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے کا کہنا ہے کہ زیارت گاہوں، خانقاہوں اور آستان عالیہ وغیرہ پر مخصوص مقامات پر مستقل طور قابض افراد کے ذریعے عطیات وصول کرنے پر مکمل پابندی عائد کرنے کے فیصلے پر یہاں کے مقامی سیاسی جماعتیں سیاست کر رہی ہیں اور اس حکمنامے کو خواہ مَخواہ ایک بڑا مسئلہ بنا رہی ہیں۔ شاید ان کا وہاں سے اپنا حصہ آنا بند ہوگیا ہے۔ ایسے میں کچھ سیاسی پارٹیاں آئے روز غیر ضروری بیانات جاری کر کے لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔ Collection Window Removed from Shrines
انہوں نے کہا کہ شیخ حمزہ مخدوم (رح)، زیارت شریف عبدالقادر جیلانی (رح) خانیار، خانقاہ معالی، چرار شریف، پکھر پورہ اور وقف بورڈ کے زیر اثر دیگر زیارت گاہوں اور بقعہ جات میں قابض افراد کی جانب سے زائرین سے جبری اور استحصالی طریقوں سے عطیات اور چندہ وصول کرنے سے ان مقامات کا تقدس پامال ہو رہا تھا اور نذر و نیاز کا 70 فیصد پیسہ وہاں غیر مجاز افراد کے جیبوں میں جاتا تھا۔ ایسے میں زیارت گاہوں میں جمع ہونے والے نذر و نیاز کے سسٹم کو منظم کر نے سے وقف بورڈ کی آمدنی میں یومیہ 5 گناہ اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ زائرین سے استحصالی طریقوں سے عطیات اور چندے وصول کرنے والوں کے خلاف جو کارروائی عمل میں لائی گئی اس سے وقف بورڈ کی آمدنی میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ تاہم بدقمستی سے اس مثبت قدم کو بھی یہاں کی سیاسی جماعتیں سیاسی رنگ دے رہی ہیں۔ Donation box issue
وقف بورڈ کی چئیرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے تمام الزمات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 'غیر قانونی چندے پر پابندی کا بی جے سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی اس طرح کے فیصلے کسی خاص ایجنڈے کے تحت لیے جارہے ہیں، ہاں ایجنڈا بس یہی ہے کہ وقف بورڈ کی بگڑی ہوئی شبیہ، زیارت گاہوں اور خانقاہوں کے تقدس کو برقرار رکھنا ہے اور وقف کی آمدنی کو تعمیر و ترقی اور لوگوں کی فلاح و بہبود کے کاموں میں صرف کرنا ہے۔ Dr Darakhshan Andrabi Interview
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ نے ملکیتی دکانوں اور دیگر کمرشل جائیدادوں کے سالانہ کرایہ میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس پر بھی باضابط طور کام شروع ہوچکا ہے۔ تاہم اگر کسی کو نیا کرایہ ادا کرنے میں اعتراض ہے تو وہ وقف کی دکانوں اور دیگر کمرشل جائیداد چھوڑ سکتے ہیں۔ ان پر کوئی زور زبردستی نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے سبھی دکانداروں کو آگاہ کیا کہ انہیں رواں ماہ سے ہی نئے ایگریمنٹ کے تحت کرایہ جمع کرنا پڑے گا اور جو کوئی بھی کرایہ جمع کرنے سے قاصر رہے گا اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ waqf board shops in kashmir
ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے کہا کہ شرائن بورڈ، ماتا ویشنو دیوی ٹرسٹ وغیرہ نے تبھی اچھا کام کیا جب وہ صحیح ہاتھوں میں ہیں اور وہاں کی آمدنی صیححی ڈھنگ میں تعمیر و ترقی کے کاموں میں استعمال میں لائی گئی۔ ایسے میں ہمیں اس ضمن میں بہت کام کرنا ہے۔حساب لینا ہے اور حساب دینا بھی ہے، جب کہ نئے پروجیکٹس کو بھی شروع کرنا ہے جس میں جموں و کشمیر میں کینسر ہسپتال کا قیام ترجیحات میں شامل ہے جس کے لیے نہ صرف وقف کی آمدن کا استعمال کیا جائے گا بلکہ بیرونی ممالک میں رہ رہے ان کشمیریوں سے بھی تعاون لیا جائے گا جو کینسر اہسپتال کی تعمیر میں مدد کی خواہش رکھتے ہیں۔ Dr Darakhshan Andrabi on Cancer Hospital
بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ وقف کے زیر نگران چل رہے اسکولوں کے نظم ونسق بہتر بنانے پر بھی توجہ دی جارہی ہے اور چند ماہ بعد وقف اسکولوں کے کام کاج میں بہتر اور نمایاں تبدیلی دیکھنے کو ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں:
Waqf Board Shops In Kashmir: دکاندار موجودہ بازاری ریٹ کے حساب سے کرایہ ادا کریں