سرینگر (نیوز ڈیسک): ڈی ایس پی ہمایون بٹ (جو گزشتہ روز کوکرناگ انکاؤنٹر میں ہلاک ہوئے) کے والد غلام حسن بٹ، جو خود ایک پولیس افسر رہ چکے ہیں، کے صبر اور استقامت اور ہمت کا مظاہرہ اُس وقت دیکھنے کو ملا جب انہوں نے اپنے بیٹے کی میت پر گلباری کی اور انتہائی صبر و استقلال کا مظاہرہ کیا۔ اس پُر کیف منظر سے متعلق ایک تصویر سماجی رابطہ گاہ پر وائرل ہوئی ہے جس پر صارفین نے ہمایون کے والد کی پذیرائی کی۔
نحیف الجسم اور کمزور نظر آنے والے غلام حسن بھٹ، ریٹائرڈ آئی جی پی، کی ڈسٹرکٹ پولیس لائنز (سرینگر) میں اپنے فرزند کی لاش کے پاس کھڑے ہوکر فرزند کو سلوٹ کرنے کی تصویر وائرل ہوئی ہے اور یہ تصویر بھٹ کے بلند حوصلے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اے ڈی جی پی جاوید مجتبیٰ گیلانی کے ہمراہ غلام حسن بھٹ نے ترنگے میں لپٹے اپنے بیٹے کے تابوت پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔ اور اس وقت اُن کی آنکیں نم نہیں تھی۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، چیف سیکریٹری ارون مہتا، ڈی جی پی دلباغ سنگھ اور جموں و کشمیر پولیس کے دیگر تمام سینئر افسران ہمایون بٹ کو آخری سلام پیش کرنے کے لیے اپنی باری کے انتظار میں غلام حسن بٹ کے پیچھے کھڑے تھے۔
جے کے پی ایس کے 2018 بیچ کے افسر ہمایون کی گزشتہ برس ہی شادی ہوئی تھی، ان کی زوجہ نے محض 26 دن قبل ہی ایک بچے کو جنم دیا۔ کسی بھی کنبے کے لیے اس سے بڑا کوئی سانحہ نہیں ہو سکتا، لیکن، غلام حسن بٹغ نے غم اور آنسوؤں کو چھپا کر ایک ایسی مثال قائم کی جس کا بیشتر انسان کبھی تصور بھی نہیں کر سکتے۔ وہ بلاشبہ غم زدہ تھے لیکن ان کی روح بلند تھی۔ وہ اس حلف پر پورا اترے جو انہوں نے اور ان کے فرزند نے پولیس سروس میں بھرتی ہونے کے وقت لیا تھا۔
مزید پڑھیں: Anantnag Encounter انکاونٹر میں ہلاک ڈی ایس پی کی نعش سری نگر ان کے گھر پہنچی
غلام حسن بٹ کی ہمت، حوصلے اور جذبے کو ہر پولیس ٹریننگ اسکول، کالج اور اکیڈمی میں مستقبل کے پولیس اہلکاروں کو یقیناً دکھایا جائے گا اور یہ مثال طویل عرصہ تک زندہ رہے گی۔ غلام حسن بحیثیت والد ایک زندہ لیجنڈ بن چکے ہیں جو مستقبل کے افسران اور آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ ہے۔ پولیس فورس کا فرض ہے کہ وہ اس عظیم باپ کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں۔
ہمایون بٹ، جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے کوکرناگ علاقے میں سب ڈویژنل پولیس آفیسر (SDPO) تھے۔ وہ سیکورٹی افسران کی ایک ٹیم کا حصہ تھے جو گڈول پہاڑی علاقے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد وہاں گئے تھے۔ عسکریت پسندوں کے ساتھ ابتدائی رابطے کے دوران ہی فوج کی 19آر آر سے وابستہ کرنل منپریت سنگھ سی او، اور میجر آشیش دھونچک سمیت Dy.SP، ہمایون بٹ ہلاک ہوئے۔