جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے جموں و کشمیر میں مرکز کے زیر اہتمام اسکیم 'جل جیون مشن' کے تحت حاصل ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے ایک اجلاس کی صدارت کی جس میں کہا گیا ہے کہ 2022 کے اختتام پر جموں و کشمیر کے ہر گھر میں پانی کا کنیکشن ہوگا۔
اجلاس میں جموں و کشمیر آبی وسائل ریگولیٹری اتھارٹی کے کمشنر/ ممبر، سکریٹری جل شکتی ڈپارٹمنٹ، مشن ڈائریکٹر، جل جیون مشن اور محکمہ کے آفیسر نے شرکت کی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ محکمہ نے 2020-21 کے دوران 2،15،511 گھروں کو نئے نل کنیکشن فراہم کیے ہیں اور 2021-22 کی پہلی سہ ماہی کے دوران 9،000 گھروں کو کنیکشن فراہم کئے گئے۔ محکمہ نے اس اسکیم کے تحت 92 فیصد اسکولوں اور 93 فیصد آنگن واڑی مراکز کو بھی شامل کیا ہے۔
پہلے مرحلے کے تحت سری نگر اور گاندربل کے اضلاع میں نل کے پانی کی کوریج حاصل کی جاچکی ہے جبکہ ریاسی اور سانبہ اضلاع میں کام مکمل ہونے کے مراحل پر ہیں۔
منصوبوں پر تیزی سے عمل درآمد کے لئے محکمہ نے کشمیر اور جموں صوبہ کے لئے ایک ایک پروجیکٹ ڈیولپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کنسلٹنٹ مقرر کیا ہے جو پروجیکٹ پر عمل درآمد، معاہدہ اور پروجیکٹ مینجمنٹ اور بل کی تصدیق کی نگرانی کرے گا۔
چیف سکریٹری نے محکمہ سے کہا کہ پانی کے معیار کو بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز کے ذریعہ نشاندہی کی جانے والی 15 پیرامیٹرز پر، پانی کے ذرائع اور فلٹریشن پلانٹ دونوں جگہوں پر 15 دن کے اندر جانچ کریں۔ انہوں نے تقسیم کے مختلف مراحل پر پانی کے معیار کی باقاعدگی سے نگرانی کے لئے محکمہ سے واٹر کوالٹی مینجمنٹ میکانزم تیار کرنے کو کہا۔
چیف سکریٹری نے جموں و کشمیر آبی وسائل ریگولیٹری اتھارٹی سے کہا کہ وہ جموں و کشمیر میں مختلف اقسام کے آبی ذخائر کا جامع مطالعہ کرے اور جل شکتی کے محکمہ کے ذریعہ اختیار کی جانے والی ٹیسٹنگ رہنما خطوط تیار کرنے کے لئے پانی کے معیار اور خارج ہونے والے مادہ کا مطالعہ کرے۔
چیف سکریٹری نے محکمہ کو یہ بھی ہدایت کی کہ 20 ضلعی واٹر کوالٹی لیبارٹریز این اے بی ایل کے معیار پر پورا اتریں اور ان کی منظوری جلد سے جلد حاصل کی جائے۔