جموں و کشمیر کے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ انتظامیہ حظہ کو سرمایہ کاری کے لئے ترجیحی اور پسندیدہ مقام بنانے کے لئے پر عزم ہیں۔
منوج سنہا نے ان باتوں کا اظہار خلیجی ممالک سے آئے ہوئے سرمایہ کار اور نجی کمپنیوں کے سی ای اوز سے ملاقات کے دوران کیا۔
Delegates from 33 Foreign Companies Attending J&K Investment Summit
انہوں گزشتہ شام سرینگر کے راج بھون میں ان سرمایہ کاروں اور سی ای اوز کے وفد کے لئےعشایئیہ کا اہتمام کیا تھا۔ ایل جی کے دفتر نے اس ڈنر کے بعد کچھ تصاویر ٹویٹ کئے۔
ایل جی نے ٹویٹ میں کہا کہ ا انہوں سرمایہ کاروں اور سی ای اوز کے اس وفد کے لئے عشائیہ کا اہتمام کیا۔ انہوں نے کہا سرکار یونین ٹریٹری میں سرمایہ کاری کی ترجحی اور پسندیدہ جگہ بنانے کے لئے پر عزم ہے۔
غور طلب ہے کہ خلیجی ممالک بالخصوص متحدہ عرب عمارات کے 34 سرمایہ کار اور سی ای اوز وادی وارد ہوئے ہیں اور یہاں چار روزہ دورے پر آئے ہوئے ہیں۔
یہ وفد ایل جی منوج سنہا اور انتظامیہ کے اعلی افسران کے دبئی کے دورے کے دو ماہ بعد سرینگر آئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ روز پہلگام کی سری کی اور آج سرینگر میں ایس کے آئی سی سی میں ایک تقریب میں حصہ لے رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ دفعہ 35 اے اور 370 کی منسوخی کے بعد مرکزی حکومت نے دعوی کیا تھا کہ جموں و کشمیر تجارت اور صنعت و حرفت کے لئے اب ہر کسی کے لئے کھلا ہے۔
جموں و کشمیر انتظامیہ نے ہزاروں کنال سرکاری اراضی کو محکمہ صنعت و حرفت کو منتقل کرکے نجی سرمایہ کاروں کے کئے مخصوص کیا ہے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس اراضی پر نجی کارخانے اور دیگر تجارتی مراکز قائم کرکے یونین ٹریٹری کی اقتصادی صورتحال میں مثبت تبدیلی آئیگی۔