ETV Bharat / state

Animal Rescue Center Kashmir: بے زبانوں کی مدد کرنے والے داؤد محمد مالی تنگی کے شکار

انسانوں کے ساتھ ساتھ جانور بھی خطۂ ارض کا حصہ ہیں۔ سماج کے اندر بہت سارے لوگ جانور کو پالتے ہیں اور کچھ لوگ جانور سے فائدہ حاصل کرکے انہیں بے یارو ومددگار چھوڑ دیتے ہیں۔ ایسے میں وادیٔ کشمیر کے رہنے والے داؤد محمد ایسے جانوروں کو بچانے، ان کی رہائش کے لئے اب تک پچاس ہزار سے زیادہ روپیے خرچ کر چکے ہیں لیکن انتظامیہ کی عدم توجہی اور مالی تنگی کی وجہ سے انہوں نے جانوروں کے ریسکیو کو بند کر دیا ہے۔

Animal Rescue Center Kashmir
Animal Rescue Center Kashmir
author img

By

Published : May 10, 2022, 7:36 PM IST

Updated : May 10, 2022, 10:55 PM IST

سرینگر: انسانوں اور جانوروں کے درمیان تعلق، زندگی کی ایک حقیقت ہے۔ انسان اور جانور لازم و ملزوم ہیں۔ ہر انسانی بستی میں جانور بھی نظر آتے ہیں، چاہے وہ پالتو ہوں یا آوارہ۔ بعض لوگ جانوروں سے لاتعلق رہتے ہیں لیکن لوگوں کی ایک بڑی تعداد ہے جو ان جانوروں کے ساتھ اپنا گہرا تعلق استوار کرتی ہے۔ لیکن تصویر کا دوسرا رخ یہ ہے کہ چند لوگ جانوروں کو پہلے اپنی تفریح طبع کے لیے استعمال کرتے ہیں لیکن جب یہ جانور عمر رسیدہ ہوتے ہیں، کسی بیماری کا شکار ہوتے ہیں یا وہ مقصد پورا نہیں کرپاتے جن کے لیے انہیں پالتو بنایا گیا تھا تو یہ لوگ انہیں بے یار و مددگار چھوڑ دیتے ہیں۔ سال 2021 میں منظر عام پر آئی عالمی رپورٹ کے مطابق بھارت میں 80 ملین بلیاں اور کتے بے گھر ہیں۔ Dawood Mohammad, a helper for the dumb, is in financial trouble۔

ویڈیو دیکھیے۔

وادیٔ کشمیر میں ایسے ہی بے گھر ہوئے جانوروں کی دیکھ ریکھ کے لیے ایک نوجوان جوڑے نے بیڑہ اٹھایا ہے۔ سرینگر سے تعلق رکھنے والے داؤد محمد اور ان کی اہلیہ سال 2018 سے اینیمل ریسکیو سینٹر Animal Rescue Center Kashmir چلا رہے ہیں۔ داؤد محمد کے مطابق ایک روز بخشی اسٹیڈیم کے باہر بیٹھے تھے کہ ان کی نظر ایک زخمی کتے کے بچے پر پڑی، جس کے بعد انہوں نے جانوروں کو بچانے کا کام شروع کیا اور اس طرح اس میں ان کی اہلیہ نے مدد کی، جس کے بعد انہوں نے انیمل ریسکیو سینٹر قائم کیا Dawood Mohammad, an animal protector۔

داؤد محمد Dawood Mohammad نے اپنے اس سینٹر میں گھوڑے گدھے سے لیکر چیل کوؤں کو جمع کیا ہے۔ وہ ہر روز علی الصبح اٹھ کر توجہ کے طلبگار ان جانوروں کو کھلاتے پلاتے ہیں اور ان کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ داؤد نے گزشتہ تین سال میں جانوروں کی حفاظت کے لئے 50 ہزار سے زائد روپیے خرچ کیے ہیں لیکن اب مالی تنگی سے مزید جانوروں کو ریسکیو کرنا بند کر دیا ہے۔ ان کی شکایت ہے کہ انہوں نے جانوروں کے تحفظ کے لئے کئی بار انتظامیہ کی طرف رجوع کیا لیکن اب تک ان کی جانب کوئی توجہ نہیں دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:

ایسے میں انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ جانوروں کے تحفظ کے لئے داؤد جیسے لوگوں کی ہمت افزائی کرے اور جانوروں کے ریسکیو کے لیے کوئی ٹھوس قدم اٹھائے۔

سرینگر: انسانوں اور جانوروں کے درمیان تعلق، زندگی کی ایک حقیقت ہے۔ انسان اور جانور لازم و ملزوم ہیں۔ ہر انسانی بستی میں جانور بھی نظر آتے ہیں، چاہے وہ پالتو ہوں یا آوارہ۔ بعض لوگ جانوروں سے لاتعلق رہتے ہیں لیکن لوگوں کی ایک بڑی تعداد ہے جو ان جانوروں کے ساتھ اپنا گہرا تعلق استوار کرتی ہے۔ لیکن تصویر کا دوسرا رخ یہ ہے کہ چند لوگ جانوروں کو پہلے اپنی تفریح طبع کے لیے استعمال کرتے ہیں لیکن جب یہ جانور عمر رسیدہ ہوتے ہیں، کسی بیماری کا شکار ہوتے ہیں یا وہ مقصد پورا نہیں کرپاتے جن کے لیے انہیں پالتو بنایا گیا تھا تو یہ لوگ انہیں بے یار و مددگار چھوڑ دیتے ہیں۔ سال 2021 میں منظر عام پر آئی عالمی رپورٹ کے مطابق بھارت میں 80 ملین بلیاں اور کتے بے گھر ہیں۔ Dawood Mohammad, a helper for the dumb, is in financial trouble۔

ویڈیو دیکھیے۔

وادیٔ کشمیر میں ایسے ہی بے گھر ہوئے جانوروں کی دیکھ ریکھ کے لیے ایک نوجوان جوڑے نے بیڑہ اٹھایا ہے۔ سرینگر سے تعلق رکھنے والے داؤد محمد اور ان کی اہلیہ سال 2018 سے اینیمل ریسکیو سینٹر Animal Rescue Center Kashmir چلا رہے ہیں۔ داؤد محمد کے مطابق ایک روز بخشی اسٹیڈیم کے باہر بیٹھے تھے کہ ان کی نظر ایک زخمی کتے کے بچے پر پڑی، جس کے بعد انہوں نے جانوروں کو بچانے کا کام شروع کیا اور اس طرح اس میں ان کی اہلیہ نے مدد کی، جس کے بعد انہوں نے انیمل ریسکیو سینٹر قائم کیا Dawood Mohammad, an animal protector۔

داؤد محمد Dawood Mohammad نے اپنے اس سینٹر میں گھوڑے گدھے سے لیکر چیل کوؤں کو جمع کیا ہے۔ وہ ہر روز علی الصبح اٹھ کر توجہ کے طلبگار ان جانوروں کو کھلاتے پلاتے ہیں اور ان کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ داؤد نے گزشتہ تین سال میں جانوروں کی حفاظت کے لئے 50 ہزار سے زائد روپیے خرچ کیے ہیں لیکن اب مالی تنگی سے مزید جانوروں کو ریسکیو کرنا بند کر دیا ہے۔ ان کی شکایت ہے کہ انہوں نے جانوروں کے تحفظ کے لئے کئی بار انتظامیہ کی طرف رجوع کیا لیکن اب تک ان کی جانب کوئی توجہ نہیں دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:

ایسے میں انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ جانوروں کے تحفظ کے لئے داؤد جیسے لوگوں کی ہمت افزائی کرے اور جانوروں کے ریسکیو کے لیے کوئی ٹھوس قدم اٹھائے۔

Last Updated : May 10, 2022, 10:55 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.