انہوں نے کہا کہ سال گذشتہ 130 عسکریت پسندوں نے دراندازی کی تھی جبکہ امسال صرف 30 عسکریت پسند دراندازی کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خفیہ ایجنسیوں کے مطابق سرحد پار لانچنگ پیڈس پر بیٹھے ڈھائی سے تین سو کے قریب عسکریت پسند دراندازی کرنے کے لیے تیار ہیں۔
موصوف لیفٹیننٹ جنرل نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کو رنگریٹ علاقے میں واقع جموں و کشمیر لائٹ انفنٹری رجمنٹ سینٹر سرینگر کے بانا سنگھ پریڈ گراؤنڈ میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کی ایک تقریب کے حاشیے پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا: 'لائن آف کنٹرول پر حالات فی الحال کافی حد تک کنٹرول میں ہیں۔ ہم دراندزازی کو کافی حد تک روک پائے ہیں۔ سال گذشتہ قریب 130 افراد نے دراندازی کی تھی جبکہ اس سال صرف 30 افراد دراندازی کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں'۔
مسٹر راجو نے کہا کہ ایجنسیوں کے مطابق سرحد پار لانچنگ پیڈس پر ڈھائی سے تین سو کے قریب عسکریت پسند بیٹھے ہیں جو دراندازی کرنے کے لیے تیار ہیں۔ آج صبح ہی ہمارے جوانوں نے ایل او سی پر دریائے کشن گنگا کے ذریعے سامان سمگل کرنے کی ایک کوشش کو ناکام بنا کر بھاری مقداد میں اسلحہ و گولہ بارود ضبط کیا۔
انہوں نے کہا کہ 'پاکستان کی طرف سے ہتھیار بھیجنے کا مقصد کشمیری عوام کو الجھائے رکھنا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ پاکستان اپنی کارروائیوں سے باز نہیں آرہا ہے لیکن جو بھی ان کے غلط ارادے ہیں اس کا علاج کیا جا رہا ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: پلوامہ انکاؤنٹر میں دو عسکریت پسند ہلاک
کشمیر میں عسکریت پسندوں کے پاس نئے قسم کے ہتھیار نمودار ہونے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا: 'ہتھیار، ہتھیار ہوتے ہیں۔ ایک پستول سے بھی آدمی مر جاتا ہے اور ایک اے کے رائفل سے بھی، یہ ایم 4، ایم 16 وغیرہ ہتھیار بھی اے کے 47 جیسے ہی ہیں شاید پاکستان میں زیادہ ہوئے ہیں اس لیے یہاں بھیجتے ہیں'۔
بتادیں کہ ہفتے کو جموں و کشمیر لائٹ انفنٹری کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں جموں و کشمیر اور لداخ یونین ٹریٹریوں کے مختلف علاقوں سے وابستہ 301 جوانوں نے شرکت کی۔