وادی کشمیر میں کوروناوائرس کے تیزی کے ساتھ پھیلاؤ کے بیچ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ سرما میں وائرس کی صورتحال مزید ابتر ہوسکتی ہے کیونکہ کہ سردیوں کے ایام میں یہ مہلک وائرس زیادہ اثر انداز ہوسکتی ہیں۔
ایسوسی ایشن نے اس حوالےسے طبی شعبہ اور لوگوں کو آنے والے وقت میں مزید احتیاط سے کام لینے اور وضح کئے گئے تمام رہنما خطوط پر من عن عمل کرنے کی تلقین کی ہے۔
ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے صدر نثار الحسن نے کہا ہے کہ سردیوں میں کوروناوائرس مزید خطرناک رخ اختیار کرسکتا ہے جس کے باعث زیادہ لوگ اس کی زد میں آسکتے ہیں اور اموات میں بھی اضافہ ہونے کے امکان ہے۔
سڈنی یونیورسٹی کی جانب سے کی گئی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سردیوں کی وجہ سے اس وائرس کے پھیلنے کا زیادہ خطرہ ہے۔ کیونکہ سرما میں ہیومی ڈیٹی (نمی) بہت ہی کم ہوجاتی ہے۔
تحقیقی رپورٹ کے مطابق نمی میں محض ایک فیصد کی کمی سے کوروناوائرس پھیلنے کا چھ فیصد خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
واضح رہے جموں وکشمیر میں کووڈ 19 کے قہر کے بیچ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 15 افراد کی موت ہوئی ہے۔ جن میں 8 افراد کا تعلق جموں صوبے سے جبکہ دیگر 6 افراد کا تعلق وادی کشمیر سے تھا۔
جموں وکشمیر میں کوروناوائرس سے متاثرین کی مجموعی تعداد 54 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ مہلوکین کی تعداد 897 جا پہنچی ہے۔ تاہم خوش آئند بات یہ ہے کہ اس مہلک وائرس کو شکشت دے کر صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 35 ہزار سے زائد ہے۔