ETV Bharat / state

موسم سرما کے دوران کورونا مثبت معاملات میں اضافے کا خدشہ

لال چوک کی سڑکوں پر بیشتر لوگ ایس او پیز کو خاطر میں نہ لاتے نظر آئے، لیکن کئی ایسے بھی لوگ ملے جو چلنے پھرنے یا خریداری کرتے وقت بھی ماسک کا استعمال کرتے دیکھے گئے۔ کچھ لوگوں نے احتیاط کا دامن تھامے رکھا جبکہ کچھ بداحتیاطی کرتے بھی نظر آئے۔

Corona cases
کورونا مثبت معاملات
author img

By

Published : Nov 12, 2020, 5:50 PM IST

شہر سرینگر میں معمول کی کاروباری سرگرمیاں جاری ہیں، لیکن اس بیچ اکثر لوگ بلا خوف و خطر گھروں سے باہر آکر نہ تو سوشل ڈسٹنسنگ کا خیال رکھ رہے ہیں اور نہ ہی بازاروں میں ماسک پہنے دکھائی دے رہے ہیں۔ وادی کشمیرمیں کرونا مثبت کیسز کی تعداد میں پھر سے اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ وہیں اس وائرس سے مرنے والوں کی تعداد بھی مسلسل بڑھ رہی ہے۔

کورونا مثبت معاملات

گیارہ نومبر تک کل 100351 کیسز میں سے 60502 مثبت معاملات کشمیر سے ہی ہیں۔ جبکہ جموں و کشمیر میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 1558 تک جا پہنچی ہے جن میں 1034 افراد کشمیر کے ہی ہیں۔ ادھر بتایا جاتا ہے کہ تین سو سے زائد افراد ہسپتالوں میں آکسیجن کے سپورٹ پر ہیں۔ ماہرین کہتے ہیں کہ موسم سرما میں اس طرح کے مریضوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

گزشتہ ماہ اکتوبر میں گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے کمیونٹی میڈیسن شعبے نے قومی صحت مشن کے اشتراک سے کئے گئے دوسرے سروے میں ضلع سرینگر کے 40.6 فیصد افراد میں کووڈ پھیلانے والے اینٹی باڈیز پائے ہیں۔ سروے رپورٹ کے مطابق ضلع سرینگر کی ایک بڑی آبادی نوول کورونا وائرس کے انفیکشن سے متاثر ہوئی ہے۔ لیکن اس کے باوجود لوگ احتیاط سے کام نہیں لے رہے ہیں۔ بغیر ماسک کے بازاروں یا دیگر بھیڑ بھاڑ والی جگہوں سے گزرنے والے لاپرواہ نہ صرف خود سے کھلواڑ کر رہے ہیں بلکہ دوسروں کے لئے بھی خطرے کا موجب بن رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: تجربہ کار کھلاڑیوں کو تہنیت پیش کرنے کے لیے نمائشی میچ

لال چوک کی ان سڑکوں پر نمائندے نے اگرچہ بیشتر لوگوں کو ایس او پیز کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے پایا۔ لیکن کئی ایسے بھی لوگ ملے جو چلنے پھرنے یا خریداری کرتے وقت بھی ماسک کو استعمال میں لاتے دیکھے گئے۔ مگر ان کی تعداد بہت کم ہے۔

کشمیر میں موسم سرما کے دوران پہلے ہی چھاتی کے امراض میں مبتلا کئی مریضوں کو آکسیجن کی ضرورت پڑتی ہے۔ ایسے میں آنے والے سخت ترین سردی کے دنوں میں اگر کورونا وائرس کے ان مریضوں کی تعداد بڑھ جائی گی جنہیں آکسیجن درکار ہوگا تو ہسپتالوں میں مریضوں کا بوجھ مزید بڑھ جائے گا۔

شہر سرینگر میں معمول کی کاروباری سرگرمیاں جاری ہیں، لیکن اس بیچ اکثر لوگ بلا خوف و خطر گھروں سے باہر آکر نہ تو سوشل ڈسٹنسنگ کا خیال رکھ رہے ہیں اور نہ ہی بازاروں میں ماسک پہنے دکھائی دے رہے ہیں۔ وادی کشمیرمیں کرونا مثبت کیسز کی تعداد میں پھر سے اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ وہیں اس وائرس سے مرنے والوں کی تعداد بھی مسلسل بڑھ رہی ہے۔

کورونا مثبت معاملات

گیارہ نومبر تک کل 100351 کیسز میں سے 60502 مثبت معاملات کشمیر سے ہی ہیں۔ جبکہ جموں و کشمیر میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 1558 تک جا پہنچی ہے جن میں 1034 افراد کشمیر کے ہی ہیں۔ ادھر بتایا جاتا ہے کہ تین سو سے زائد افراد ہسپتالوں میں آکسیجن کے سپورٹ پر ہیں۔ ماہرین کہتے ہیں کہ موسم سرما میں اس طرح کے مریضوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

گزشتہ ماہ اکتوبر میں گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے کمیونٹی میڈیسن شعبے نے قومی صحت مشن کے اشتراک سے کئے گئے دوسرے سروے میں ضلع سرینگر کے 40.6 فیصد افراد میں کووڈ پھیلانے والے اینٹی باڈیز پائے ہیں۔ سروے رپورٹ کے مطابق ضلع سرینگر کی ایک بڑی آبادی نوول کورونا وائرس کے انفیکشن سے متاثر ہوئی ہے۔ لیکن اس کے باوجود لوگ احتیاط سے کام نہیں لے رہے ہیں۔ بغیر ماسک کے بازاروں یا دیگر بھیڑ بھاڑ والی جگہوں سے گزرنے والے لاپرواہ نہ صرف خود سے کھلواڑ کر رہے ہیں بلکہ دوسروں کے لئے بھی خطرے کا موجب بن رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: تجربہ کار کھلاڑیوں کو تہنیت پیش کرنے کے لیے نمائشی میچ

لال چوک کی ان سڑکوں پر نمائندے نے اگرچہ بیشتر لوگوں کو ایس او پیز کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے پایا۔ لیکن کئی ایسے بھی لوگ ملے جو چلنے پھرنے یا خریداری کرتے وقت بھی ماسک کو استعمال میں لاتے دیکھے گئے۔ مگر ان کی تعداد بہت کم ہے۔

کشمیر میں موسم سرما کے دوران پہلے ہی چھاتی کے امراض میں مبتلا کئی مریضوں کو آکسیجن کی ضرورت پڑتی ہے۔ ایسے میں آنے والے سخت ترین سردی کے دنوں میں اگر کورونا وائرس کے ان مریضوں کی تعداد بڑھ جائی گی جنہیں آکسیجن درکار ہوگا تو ہسپتالوں میں مریضوں کا بوجھ مزید بڑھ جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.