ETV Bharat / state

Kashmir G 20 Summit ڈل جھیل میں مَرین کمانڈو دستے تعینات

سیکورٹی ایجنسیز کو ایک خفیہ اطلاع موصول ہوئی ہے کہ عسکریت پسند جی ٹونٹی اجلاس کو ناکام بنانے کے لئے کوئی بڑی عسکری کارروائی انجام دے سکتے ہیں۔

a
a
author img

By

Published : May 18, 2023, 3:34 PM IST

سرینگر (جموں و کشمیر): جی 20 اجلاس سے قبل یا اس دوران حفاظتی ایجنسیز کی جانب سے عسکریت پسندوں کے ممکنہ حملوں کا عندیہ دینے کے بعد وادی کشمیر خاص کر شہر سرینگر میں سیکورٹی کو کئی گنا بڑھا دیا گیا ہے۔ سیکورٹی فورسز اہلکار سرینگر سمیت حساس علاقوں اور اہم تنصیبات پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ جی ٹونٹی سمیٹ کے پر امن انعقاد کو یقینی بنائے جانے کی غرض سے سیکورٹی دستوں میں اضافہ کیا گیا ہے جبکہ ڈرونز کے ذریعے بھی نگرانی کی جا رہی ہے اور ڈل جھیل میں میرین کمانڈو دستے تعینات کیے گئے ہیں۔

ڈل جھیل میں مَرین کمانڈو دستے تعینات

اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے پولیس کے ایک سینئر آفیسر نے کہا: ’’زمینی اور (ڈرونز کے ذریعے) ہوائی سیکورٹی کو مضبوط بنائے جانے کے بعد میرین کمانڈو دستے نے اب ڈل جھیل (ایس کے آئی سی سی کے آس پاس) اور سرینگر کے مرکز میں گشت شروع کر دی ہے۔ اس کے مزید احتیاطی اقدام کے طور پر سرینگر کے متعدد اسکولوں کو منگل سے ہی بند رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے، جب کہ بدھ سے جی 20 اجلاس کے اختتام تک کچھ اسکول بند رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔‘‘

سرینگر میں 22 سے 24 مئی تک جی 20 مندوبین کی میٹنگ ہو رہی ہے۔ یہ ستمبر میں نئی دہلی میں جی 20 سربراہی اجلاس سے پہلے کی میٹنگز کے سلسلے کا ایک حصہ ہے۔ اس میں خلل ڈالنے کے لیے عسکریت پسندوں نے، حفاظتی ایجنسیز کے مطابق، اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ رواں برس جموں صوبے میں چار حملوں میں دس سیکورٹی اہلکار اور سات عام شہری اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ سیکورٹی حکام کو شبہ ہے کہ عسکریت پسند اجلاس کے دوران حملے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ اس کے پیش نظر حفاظتی انتظامات مزید مستحکم بنائے جا رہے ہیں۔

سرینگر میں تعینات ایک سینئر فوجی افسر نے کہا کہ ’’حملوں کا وقت کافی پریشان کن ہے کیونکہ خفیہ اطلاعات کے مطابق عسکریت پسند جی 20 سمٹ سے عین قبل بڑا حملہ کرنے کی تاک میں ہے۔‘‘ فوج اور پولیس انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہیں خفیہ اطلاع ملی ہے کہ عسکریت پسند جموں میں ایک فوجی اسکول کو نشانہ بنا سکتے ہیں اور طلباء کو یرغمال بنا سکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’اسی وجہ سے جی 20 اجلاس کے اختتام تک آن لائن کلاسز شروع کر دی گئی ہیں۔ سرینگر شہر اور آس پاس کے علاقوں میں واقع فوجی، پولیس، سول سیکریٹریٹ وغیرہ جیسے اہم اداروں کے ارد گرد ملٹی سطحی سیکورٹی رکھی گئی ہے۔ شہر میں کمانڈوز تعینات کر دیے گئے ہیں۔ مختلف مقامات پر سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری کو بھی تعینات کیا جا رہا ہے۔‘‘

سرینگر (جموں و کشمیر): جی 20 اجلاس سے قبل یا اس دوران حفاظتی ایجنسیز کی جانب سے عسکریت پسندوں کے ممکنہ حملوں کا عندیہ دینے کے بعد وادی کشمیر خاص کر شہر سرینگر میں سیکورٹی کو کئی گنا بڑھا دیا گیا ہے۔ سیکورٹی فورسز اہلکار سرینگر سمیت حساس علاقوں اور اہم تنصیبات پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ جی ٹونٹی سمیٹ کے پر امن انعقاد کو یقینی بنائے جانے کی غرض سے سیکورٹی دستوں میں اضافہ کیا گیا ہے جبکہ ڈرونز کے ذریعے بھی نگرانی کی جا رہی ہے اور ڈل جھیل میں میرین کمانڈو دستے تعینات کیے گئے ہیں۔

ڈل جھیل میں مَرین کمانڈو دستے تعینات

اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے پولیس کے ایک سینئر آفیسر نے کہا: ’’زمینی اور (ڈرونز کے ذریعے) ہوائی سیکورٹی کو مضبوط بنائے جانے کے بعد میرین کمانڈو دستے نے اب ڈل جھیل (ایس کے آئی سی سی کے آس پاس) اور سرینگر کے مرکز میں گشت شروع کر دی ہے۔ اس کے مزید احتیاطی اقدام کے طور پر سرینگر کے متعدد اسکولوں کو منگل سے ہی بند رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے، جب کہ بدھ سے جی 20 اجلاس کے اختتام تک کچھ اسکول بند رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔‘‘

سرینگر میں 22 سے 24 مئی تک جی 20 مندوبین کی میٹنگ ہو رہی ہے۔ یہ ستمبر میں نئی دہلی میں جی 20 سربراہی اجلاس سے پہلے کی میٹنگز کے سلسلے کا ایک حصہ ہے۔ اس میں خلل ڈالنے کے لیے عسکریت پسندوں نے، حفاظتی ایجنسیز کے مطابق، اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ رواں برس جموں صوبے میں چار حملوں میں دس سیکورٹی اہلکار اور سات عام شہری اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ سیکورٹی حکام کو شبہ ہے کہ عسکریت پسند اجلاس کے دوران حملے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ اس کے پیش نظر حفاظتی انتظامات مزید مستحکم بنائے جا رہے ہیں۔

سرینگر میں تعینات ایک سینئر فوجی افسر نے کہا کہ ’’حملوں کا وقت کافی پریشان کن ہے کیونکہ خفیہ اطلاعات کے مطابق عسکریت پسند جی 20 سمٹ سے عین قبل بڑا حملہ کرنے کی تاک میں ہے۔‘‘ فوج اور پولیس انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہیں خفیہ اطلاع ملی ہے کہ عسکریت پسند جموں میں ایک فوجی اسکول کو نشانہ بنا سکتے ہیں اور طلباء کو یرغمال بنا سکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’اسی وجہ سے جی 20 اجلاس کے اختتام تک آن لائن کلاسز شروع کر دی گئی ہیں۔ سرینگر شہر اور آس پاس کے علاقوں میں واقع فوجی، پولیس، سول سیکریٹریٹ وغیرہ جیسے اہم اداروں کے ارد گرد ملٹی سطحی سیکورٹی رکھی گئی ہے۔ شہر میں کمانڈوز تعینات کر دیے گئے ہیں۔ مختلف مقامات پر سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری کو بھی تعینات کیا جا رہا ہے۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.