ETV Bharat / state

Climate Change Hits Apple Farming: کشمیر کی سیب باغبانی موسمیاتی تبدیلی کا شکار، کاشتکاروں کا مستقبل مخدوش

قبل از وقت برفباری، ناسازگار حالات، ہائی وے پر سیب ٹرکوں کو روکے جانے سے پہلے ہی پریشان میوہ کاشتکار اب باغ مالکان اب موسمیاتی تبدیلی سے میوہ جات خاص طور پر سیب کی پیداوار پر مرتب ہو رہے منفی اثرات کے سبب تشویش میں مبتلا ہیں۔ Apple Farming in Kashmir

کشمیر کی سیب باغبانی موسمیاتی تبدیلی کا شکار، کاشتکاروں کا مستقبل مخدوش
کشمیر کی سیب باغبانی موسمیاتی تبدیلی کا شکار، کاشتکاروں کا مستقبل مخدوش
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 14, 2023, 2:27 PM IST

کشمیر کی سیب باغبانی موسمیاتی تبدیلی کا شکار، کاشتکاروں کا مستقبل مخدوش

سرینگر (جموں کشمیر) : کشمیر میں سیب باغبانی پر خاصی آبادی کا روزگار منحصر ہے۔ شمال و جنوب میں کاشتکار سال بھر باغبانی میں مشغول رہتے ہیں تاکہ سال کے آخر میں ان کو بہتر کمائی حاصل ہو اور گھر کا چولہا جلتا رہے۔ تاہم سیب کی باغبانی ماضی میں ناسازگار حالات کا شکار رہی اور گزشتہ چند برسوں سے موسمیاتی تبدیلی (کلایئمیٹ چینج) کی مار کھا رہی ہے۔

نومبر سنہ 2018 میں بھاری برفباری کی وجہ سے سیب کے درختوں کو کافی نقصان ہوا تھا۔ محکمہ باغبانی کے مطابق اس برفباری کے سبب اس شعبے کو 500 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ سنہ 2019 کی برفباری سے باغبانوں کو 2250 کروڑ روپے کا خسارہ اٹھانا پڑا۔ رواں سال مارچ سے جولائی تک اچھی بارش ہوئی لیکن اگست میں مکمل خشکی کی وجہ سے باغبان پریشان ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ستمبر میں بھی بارش کا کم ہی امکان ہے۔

کشمیر یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق سیب باغبانی جموں کشمیر کی معیشت کا 27 فیصد حصہ دار ہے۔ جنوبی کشمیر کے تعلق رکھنے والے ایک سیب کاشتکار عبد الاحد شیخ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ باغبانی سے ہر برس انکو چھ لاکھ روپے کی کمائی ہوتی تھی لیکن گزشتہ پانچ برسوں سے وہ خسارے سے جوجھ رہے ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ ’’کبھی ناسازگار صورت حال کی وجہ سے سیب میں کم قیمت موصول ہوئی اور اب موسمی تبدیلیوں سے سیب کاشتکار گزشتہ تین برسوں سے نقصان اٹھا رہے ہیں۔‘‘

عبدالاحد نے امید ظاہر کی کہ کاش بارش برسے اور انکا باغ پانی سے سیراب ہو اور سیب کی پیدوار مارکیٹ کے لائق بنے۔ بارش نہ ہونے سے باغبان نذیر احمد بھی کافی مایوس ہے۔ انکا کہنا ہے کہ بارش نہ ہونے کی وجہ سے انکے باغ میں سیب کچے ہے اور میوہ کا سائز بھی کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر موسم خشک رہا جیسا کہ پیش گوئی ہے تو ان کو کافی نقصان اٹھانا پڑے گا۔

مزید پڑھیں: Production Of Mushkbudji Rice In Kashmir : مشک بدجی، ــعالمی مارکیٹ میں بنا رہا اپنی پہچان

باغبانی ماہرین بھی اس بات کا اعتراف کر رہے ہیں کہ کلایئمیٹ چینج یا گلوبل موسمیاتی تبدیلی سے کشمیر کے موسم میں بھی تبدیلی رونما ہو رہی ہے جس سے یہاں کے شعبہ باغبانی پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ باغبانی کی محقق ازریٰ ایوب نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سیب باغات موسمی تبدیلی کا شکار ہو رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس صورتحال سے بچنے کے لئے کاشتکاروں کو جدید سیب کاشتکاری کو اپنانا چاہئے تاکہ انکو محنت کا معقول پھل مل سکے۔

کشمیر کی سیب باغبانی موسمیاتی تبدیلی کا شکار، کاشتکاروں کا مستقبل مخدوش

سرینگر (جموں کشمیر) : کشمیر میں سیب باغبانی پر خاصی آبادی کا روزگار منحصر ہے۔ شمال و جنوب میں کاشتکار سال بھر باغبانی میں مشغول رہتے ہیں تاکہ سال کے آخر میں ان کو بہتر کمائی حاصل ہو اور گھر کا چولہا جلتا رہے۔ تاہم سیب کی باغبانی ماضی میں ناسازگار حالات کا شکار رہی اور گزشتہ چند برسوں سے موسمیاتی تبدیلی (کلایئمیٹ چینج) کی مار کھا رہی ہے۔

نومبر سنہ 2018 میں بھاری برفباری کی وجہ سے سیب کے درختوں کو کافی نقصان ہوا تھا۔ محکمہ باغبانی کے مطابق اس برفباری کے سبب اس شعبے کو 500 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ سنہ 2019 کی برفباری سے باغبانوں کو 2250 کروڑ روپے کا خسارہ اٹھانا پڑا۔ رواں سال مارچ سے جولائی تک اچھی بارش ہوئی لیکن اگست میں مکمل خشکی کی وجہ سے باغبان پریشان ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ستمبر میں بھی بارش کا کم ہی امکان ہے۔

کشمیر یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق سیب باغبانی جموں کشمیر کی معیشت کا 27 فیصد حصہ دار ہے۔ جنوبی کشمیر کے تعلق رکھنے والے ایک سیب کاشتکار عبد الاحد شیخ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ باغبانی سے ہر برس انکو چھ لاکھ روپے کی کمائی ہوتی تھی لیکن گزشتہ پانچ برسوں سے وہ خسارے سے جوجھ رہے ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ ’’کبھی ناسازگار صورت حال کی وجہ سے سیب میں کم قیمت موصول ہوئی اور اب موسمی تبدیلیوں سے سیب کاشتکار گزشتہ تین برسوں سے نقصان اٹھا رہے ہیں۔‘‘

عبدالاحد نے امید ظاہر کی کہ کاش بارش برسے اور انکا باغ پانی سے سیراب ہو اور سیب کی پیدوار مارکیٹ کے لائق بنے۔ بارش نہ ہونے سے باغبان نذیر احمد بھی کافی مایوس ہے۔ انکا کہنا ہے کہ بارش نہ ہونے کی وجہ سے انکے باغ میں سیب کچے ہے اور میوہ کا سائز بھی کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر موسم خشک رہا جیسا کہ پیش گوئی ہے تو ان کو کافی نقصان اٹھانا پڑے گا۔

مزید پڑھیں: Production Of Mushkbudji Rice In Kashmir : مشک بدجی، ــعالمی مارکیٹ میں بنا رہا اپنی پہچان

باغبانی ماہرین بھی اس بات کا اعتراف کر رہے ہیں کہ کلایئمیٹ چینج یا گلوبل موسمیاتی تبدیلی سے کشمیر کے موسم میں بھی تبدیلی رونما ہو رہی ہے جس سے یہاں کے شعبہ باغبانی پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ باغبانی کی محقق ازریٰ ایوب نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سیب باغات موسمی تبدیلی کا شکار ہو رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس صورتحال سے بچنے کے لئے کاشتکاروں کو جدید سیب کاشتکاری کو اپنانا چاہئے تاکہ انکو محنت کا معقول پھل مل سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.