ETV Bharat / state

Lal Ded Hospital Fake Doctor سرینگر لل دید ہسپتال میں جعلی ڈاکٹر کا معاملہ اور میڈیکل سپریٹنڈینٹ کی وضاحت

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 20, 2023, 9:37 PM IST

Updated : Sep 20, 2023, 9:43 PM IST

لل دید ہسپتال میں جعلی ڈاکٹر کے معاملے میں ہسپتال کے میڈیکل سپر ینٹنڈنٹ ڈاکٹر مظفر شیرانی نے کہا کہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا جارہا ہے اور ہسپتال سکیورٹی اہلکاروں سے وضاحت طلب کی گئی ہے اور یہ فرضی ڈاکٹر ہسپتال میں چند گھنٹے ہی تھا لیکن جب اس پر ہمیں شک ہوا تو اس کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

Lal Ded Hospital Fake Doctor
سرینگر لل دید ہسپتال میں جعلی ڈاکٹر کا معاملہ اور میڈیکل سپریٹنڈینٹ کی وضاحت

سرینگر لل دید ہسپتال میں جعلی ڈاکٹر کا معاملہ اور میڈیکل سپریٹنڈینٹ کی وضاحت

سرینگر: وادی کا سب سے بڑا زچہ بچہ ہسپتال لل دید میں حیرت انگیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ جس میں ایک شخص نے جعلی ڈاکٹر بن کر ہسپتال میں مبینہ طور خواتین مریضوں کی جانچ پڑتال کی۔ اس واقعے نے نہ صرف کئی خدشات کو جنم دیا ہے بلکہ ہسپتال کے سکیورٹی پروٹوکول پر بھی سوالات کھڑے کرد یے ہیں۔ اگرچہ مزکورہ فرضی ڈاکٹر کو پولیس نے گرفتار کر لیا یے لیکن یہ شخص ہسپتال کے وارڈز میں کس طرح اور کیسے بطور ڈاکٹر خواتین کی جانچ پڑتال کرتا رہا یہ موضوع بحث بنا ہوا ہے۔

اس حساس معاملے کے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے لل دید ہسپتال کے میڈیکل سپر ینٹنڈنٹ ڈاکٹر مظفر شیرانی سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو باریک بینی سے دیکھا جارہا ہے اور ہسپتال سکیورٹی اہلکاروں سے وضاحت طلب کی گئی ہے۔ ڈاکٹر شیروانی نے انکشاف کیا کہ یہ فرضی ڈاکٹر ہسپتال میں چند گھنٹے ہی تھا نہ کہ تین دنوں سے البتہ جب ہسپتال انتظامیہ کو اس پر شک ہوا تو اس کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مشکوک ہونے پر ہم نے اس شخص سے اس کی اہلیت کے بارے میں پوچھ گچھ کی۔ اس نے اپنی شناخت جنوبی کشمیر کے دیالگام سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر عابد کے طور بتائی اور دعویٰ کیا کہ وہ ماہر امراض قلب ہے اور اس میں ایس ایم ایچ ایس ہسپتال سے ان کال پر ہوں۔ جو کہ جھوٹ تھا اور میڈیکل کالج کے روزانہ روسٹر سے اس کا کہیں نام نہیں تھا اور ایس ایم ایچ ایس کے شعبہ امراض قلب نے کہا اس نام کا کوئی بھی ڈاکٹر یہاں نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مزکورہ شخص سے جب دستاویزات طلب کیے گئے تو وہ اسے فراہم کرنے میں ناکام رہا، جس کے بعد فوراً پولیس کو آگاہ کیا گیا اور بعد ازاں راجباغ پولیس اسٹیشن نے اس سے گرفتار کر لیا۔ ڈاکٹر شیروانی سے جب پوچھا گیا کہ ہسپتال میں مزکورہ نقلی ڈاکٹر نے خواتین مریضوں کا معائنہ بھی کیا اور مریضوں کو نسخے بھی جاری کیے۔ تو انہوں نے اسے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس نے کسی بھی مریضہ کا معائنہ نہیں کیا اور نہ ہی کوئی علاج کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ڈاکٹر شیروانی نے مزید کہا کہ میں نے سکیورٹی اہلکاروں سے وضاحت کی درخواست کی ہے، ہم نے واضح ہدایات جاری کی ہیں کہ کسی کو بھی، خواہ وہ ڈاکٹر یا نیم طبی عملہ ہو، وارڈز تک رسائی نہیں دی جانی چاہیے جب تک کہ وہ روزانہ کی فہرست میں درج نہ ہوں۔ ادھر پولیس اسٹیشن کے مطابق یہ شخص ذہنی صحت کے مسائل سے دوچار ہو سکتا ہے۔ پولیس نے فرد کے اہل خانہ کو تھانے میں طلب کر لیا ہے اور اس کی ذہنی حالت کا اندازہ لگانے کے لیے طبی دستاویزات کا انتظار کر رہے ہیں۔ پہلے کی اطلاعات کے برعکس پولیس نے اس کی شناخت وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع کے رہنے والے کے طور پر کی تھی۔

سرینگر لل دید ہسپتال میں جعلی ڈاکٹر کا معاملہ اور میڈیکل سپریٹنڈینٹ کی وضاحت

سرینگر: وادی کا سب سے بڑا زچہ بچہ ہسپتال لل دید میں حیرت انگیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ جس میں ایک شخص نے جعلی ڈاکٹر بن کر ہسپتال میں مبینہ طور خواتین مریضوں کی جانچ پڑتال کی۔ اس واقعے نے نہ صرف کئی خدشات کو جنم دیا ہے بلکہ ہسپتال کے سکیورٹی پروٹوکول پر بھی سوالات کھڑے کرد یے ہیں۔ اگرچہ مزکورہ فرضی ڈاکٹر کو پولیس نے گرفتار کر لیا یے لیکن یہ شخص ہسپتال کے وارڈز میں کس طرح اور کیسے بطور ڈاکٹر خواتین کی جانچ پڑتال کرتا رہا یہ موضوع بحث بنا ہوا ہے۔

اس حساس معاملے کے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے لل دید ہسپتال کے میڈیکل سپر ینٹنڈنٹ ڈاکٹر مظفر شیرانی سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو باریک بینی سے دیکھا جارہا ہے اور ہسپتال سکیورٹی اہلکاروں سے وضاحت طلب کی گئی ہے۔ ڈاکٹر شیروانی نے انکشاف کیا کہ یہ فرضی ڈاکٹر ہسپتال میں چند گھنٹے ہی تھا نہ کہ تین دنوں سے البتہ جب ہسپتال انتظامیہ کو اس پر شک ہوا تو اس کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مشکوک ہونے پر ہم نے اس شخص سے اس کی اہلیت کے بارے میں پوچھ گچھ کی۔ اس نے اپنی شناخت جنوبی کشمیر کے دیالگام سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر عابد کے طور بتائی اور دعویٰ کیا کہ وہ ماہر امراض قلب ہے اور اس میں ایس ایم ایچ ایس ہسپتال سے ان کال پر ہوں۔ جو کہ جھوٹ تھا اور میڈیکل کالج کے روزانہ روسٹر سے اس کا کہیں نام نہیں تھا اور ایس ایم ایچ ایس کے شعبہ امراض قلب نے کہا اس نام کا کوئی بھی ڈاکٹر یہاں نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مزکورہ شخص سے جب دستاویزات طلب کیے گئے تو وہ اسے فراہم کرنے میں ناکام رہا، جس کے بعد فوراً پولیس کو آگاہ کیا گیا اور بعد ازاں راجباغ پولیس اسٹیشن نے اس سے گرفتار کر لیا۔ ڈاکٹر شیروانی سے جب پوچھا گیا کہ ہسپتال میں مزکورہ نقلی ڈاکٹر نے خواتین مریضوں کا معائنہ بھی کیا اور مریضوں کو نسخے بھی جاری کیے۔ تو انہوں نے اسے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس نے کسی بھی مریضہ کا معائنہ نہیں کیا اور نہ ہی کوئی علاج کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ڈاکٹر شیروانی نے مزید کہا کہ میں نے سکیورٹی اہلکاروں سے وضاحت کی درخواست کی ہے، ہم نے واضح ہدایات جاری کی ہیں کہ کسی کو بھی، خواہ وہ ڈاکٹر یا نیم طبی عملہ ہو، وارڈز تک رسائی نہیں دی جانی چاہیے جب تک کہ وہ روزانہ کی فہرست میں درج نہ ہوں۔ ادھر پولیس اسٹیشن کے مطابق یہ شخص ذہنی صحت کے مسائل سے دوچار ہو سکتا ہے۔ پولیس نے فرد کے اہل خانہ کو تھانے میں طلب کر لیا ہے اور اس کی ذہنی حالت کا اندازہ لگانے کے لیے طبی دستاویزات کا انتظار کر رہے ہیں۔ پہلے کی اطلاعات کے برعکس پولیس نے اس کی شناخت وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع کے رہنے والے کے طور پر کی تھی۔

Last Updated : Sep 20, 2023, 9:43 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.