سرینگر (جموں و کشمیر): سپریم کورٹ میں دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف جاری سماعت کے پندرہویں روز (پیر کو) مرکزی سرکار کی جانب سے سالیسٹر جنرل نے شمالی کشمیر کی بارہمولہ نشت سے ممبر پارلیمنٹ محمد اکبر لون سے ایک حلف نامہ، جس میں بھارتی آئین کے ساتھ وفاداری اور پاکستان کی جانب سے سپانسر کی گئی عسکریت پسندی کی مذمت کی جائے، داخل کرنے کو کہا گیا ہے۔ واضح رہے کہ مرکزی سرکار کی جانب سے دفعہ 370 کی منسوخی کو چیلنج کرنے والی عرضیوں میں محمد اکبر لون بھی ایک عرضی گزار ہیں۔
چند روز قبل لون پر جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی میں ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کے نعرے لگانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ الزام کے مطابق انہوں نے یہ نعرہ اُس وقت لگایا کہ جب وہ ایم ایل اے تھے۔ پیر کو جیسے ہی دفعہ 370 کیس پر دوبارہ سماعت شروع ہوئی، مرکز نے ایس جی کے توسط سے لون سے کہا کہ وہ بھارت کے آئین کے ساتھ وفاداری کا حلف نامہ جمع کرائیں۔ مرکز کے لیے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے سپریم کورٹ سے کہا کہ لون ایک حلف نامہ جمع کرائیں جس میں جموں و کشمیر میں پاکستان کی طرف سے عسکریت پسندی اور علیٰحدگی پسندی کی مخالفت ہو۔ اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت نے لون سے فون کے ذریعے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی تاہم ان کا فون بند تھا۔
مزید پڑھیں: Article 370 Hearing in SC سپریم کورٹ میں دفعہ 370 کی سماعت پر ابھی تک کے سفر پر ردعمل
دفعہ 370 کے حوالے سے سپریم کورٹ میں دائر معاملے میں اکبر لون مرکزی درخواست گزار ہیں اور ان کی جانب سے سینئر وکیل ایڈوکیٹ کپل سب کیس کی پیروی کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ دفعہ 370 کے حوالے سے یومیہ بنیاد پر سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ کی دو تاریخ سے سماعت شروع کی اور اب تک درخواست گزار اپنا موقف پیش کر چکے ہیں۔ وہیں مدعا علیہ کی جانب سے آج (پیر کو) اپنا موقف مکمل کرنے کی امید ہے جس کے بعد آئندہ روز سے درخواست گزار اعتراض یا ریبٹل عدالت کے سامنے پیش کر پائیں گے۔