ETV Bharat / state

Mirwaiz House Detention جمعۃ الوداع کے موقع پر میر واعظ کو رہا کیا جائے، امام حی

لگاتار 189ویں جمعتہ المبارک کے موقع پر بھی میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق جامع مسجد سرینگر میں تو نماز جمعہ اور نہ ہی اپنی منصبی ذمہ داریاں ادا کر سکے، جس پر امام حی، انجمن اوقاف نے انتظامیہ کی سخت سرزنش کی۔

جمعۃ الوداع کے موقع پر میرواعظ کو رہا کیا جائے،امام حی
جمعۃ الوداع کے موقع پر میرواعظ کو رہا کیا جائے،امام حی
author img

By

Published : Apr 7, 2023, 6:07 PM IST

جمعۃ الوداع کے موقع پر میرواعظ کو رہا کیا جائے،امام حی

سرینگر (جموں وکشمیر) تاریخی جامع مسجد سرینگر کے امام و خطیب مولانا سعید احمد نقشبندی (امام حی) نے میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کی طویل نظربندی کے خلاف شدید برہمی اور ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’میرواعظ کی نظر بندی کو لے کر لوگ حکام کے طرز عمل کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’میرواعظ نہ صرف ایک سرکردہ مذہبی قائد ہیں بلکہ لاکھوں لوگوں کے ہردلعزیز رہنما بھی ہے اور انہیں گزشتہ تقریباً 4 برس سے لوگوں سے دور رکھنے کی مذموم کوشش ہر لحاظ سے سخت فکر و تشویش کا باعث اور ایک لمحہ فکریہ ہے۔‘‘

امام حی نے جمعۃ الوداع اور شب قدر جیسی مقدس اور عظیم تقاریب کی آمد کے پیش نظر میرواعظ کشمیر کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ پھر دہرایا اور کہا کہ ’’میرواعظ کی نظر بندی مذہبی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔‘‘ دریں اثناء، انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے آج اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’ماہ رحمت کے تیسرے جمعۃ المبارک اور عشرئہ مغفرت کے مخصوص ایام میں بھی انجمن کے صدر اور میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی غیر قانونی اور غیر اخلاقی نظر بندی کا سلسلہ جاری رہا جس کے سبب آج189ویں جمعتہ المبارک میں بھی میرواعظ نہ تو نماز جمعہ اور نہ ہی اپنی منصبی ذمہ داریاں ادا کر سکے جو حد درجہ افسوسناک ہے۔‘‘

انجمن اوقاف نے کہا ہے کہ ’’عظیم اور متبرک ماہ رمضان المبارک کی مناسبت سے نماز جمعہ اور میرواعظ کشمیر کے مواعظ حسنہ سننے کیلئے حسب معمول شہر و گام سے ہزاروں کی تعداد میں آئے ہوئے مردو زن کو ایک بار پھر میرواعظ کی عدم موجودگی کے باعث شدید مایوسی، ذہنی کوفت اور اضطراب کا سامنا کرنا پڑا اور انہوں نے میرواعظ کی نظر بندی کو ہر لحاظ سے غیر انسانی اور غیر اخلاقی قرار دیا ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: Shia Leader Demands Release of Mirwaiz Umar: شیعہ لیڈر کا میرواعظ کشمیر کی رہائی کا مطالبہ

انہوں نے مزید کہا کہ ’’آج رمضان کے تیسرے جمعتہ المبارک کے موقع پر بھی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے آنے والے نمازیوں نے اس بات کی شکایت پھر دہرائی کہ پولیس اہلکار ان کے موبائل اور شناختی کارڈ اپنی تحویل میں لیکر انہیں مسجد شریف میں آنے کی اجازت دی۔‘‘ انجمن نے پولیس کے ذمہ داروں سے کہا ہے کہ نمازیوں کے ساتھ اس طرح کا رویہ ترک کیا جائے تاکہ تاریخی جامع مسجد آنے والے افراد ذہنی کوفت سے بچ سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: Nc Seeks Seeks Release of Mirwaiz: 'میرواعظ کشمیر کی فوری باعزت رہائی عمل میں لائی جائے'

انجمن اوقاف جامع مسجد نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ مرکزی جامع مسجد سرینگر میں14 اپریل2023 جمعتہ المبارک یعنی جمعتہ الوداع کی نماز ٹھیک 2:00 بجے ادا کی جائے گی۔ انہوں نے عوام سے اتحاد ویکجہتی اور ربط و ضبط کا مظاہرہ کرتے ہوئے جامع مسجد میں اپنی حاضری کو یقینی بنانے کی اپیل کی ہے۔

جمعۃ الوداع کے موقع پر میرواعظ کو رہا کیا جائے،امام حی

سرینگر (جموں وکشمیر) تاریخی جامع مسجد سرینگر کے امام و خطیب مولانا سعید احمد نقشبندی (امام حی) نے میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کی طویل نظربندی کے خلاف شدید برہمی اور ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’میرواعظ کی نظر بندی کو لے کر لوگ حکام کے طرز عمل کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’میرواعظ نہ صرف ایک سرکردہ مذہبی قائد ہیں بلکہ لاکھوں لوگوں کے ہردلعزیز رہنما بھی ہے اور انہیں گزشتہ تقریباً 4 برس سے لوگوں سے دور رکھنے کی مذموم کوشش ہر لحاظ سے سخت فکر و تشویش کا باعث اور ایک لمحہ فکریہ ہے۔‘‘

امام حی نے جمعۃ الوداع اور شب قدر جیسی مقدس اور عظیم تقاریب کی آمد کے پیش نظر میرواعظ کشمیر کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ پھر دہرایا اور کہا کہ ’’میرواعظ کی نظر بندی مذہبی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔‘‘ دریں اثناء، انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے آج اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’ماہ رحمت کے تیسرے جمعۃ المبارک اور عشرئہ مغفرت کے مخصوص ایام میں بھی انجمن کے صدر اور میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی غیر قانونی اور غیر اخلاقی نظر بندی کا سلسلہ جاری رہا جس کے سبب آج189ویں جمعتہ المبارک میں بھی میرواعظ نہ تو نماز جمعہ اور نہ ہی اپنی منصبی ذمہ داریاں ادا کر سکے جو حد درجہ افسوسناک ہے۔‘‘

انجمن اوقاف نے کہا ہے کہ ’’عظیم اور متبرک ماہ رمضان المبارک کی مناسبت سے نماز جمعہ اور میرواعظ کشمیر کے مواعظ حسنہ سننے کیلئے حسب معمول شہر و گام سے ہزاروں کی تعداد میں آئے ہوئے مردو زن کو ایک بار پھر میرواعظ کی عدم موجودگی کے باعث شدید مایوسی، ذہنی کوفت اور اضطراب کا سامنا کرنا پڑا اور انہوں نے میرواعظ کی نظر بندی کو ہر لحاظ سے غیر انسانی اور غیر اخلاقی قرار دیا ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: Shia Leader Demands Release of Mirwaiz Umar: شیعہ لیڈر کا میرواعظ کشمیر کی رہائی کا مطالبہ

انہوں نے مزید کہا کہ ’’آج رمضان کے تیسرے جمعتہ المبارک کے موقع پر بھی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے آنے والے نمازیوں نے اس بات کی شکایت پھر دہرائی کہ پولیس اہلکار ان کے موبائل اور شناختی کارڈ اپنی تحویل میں لیکر انہیں مسجد شریف میں آنے کی اجازت دی۔‘‘ انجمن نے پولیس کے ذمہ داروں سے کہا ہے کہ نمازیوں کے ساتھ اس طرح کا رویہ ترک کیا جائے تاکہ تاریخی جامع مسجد آنے والے افراد ذہنی کوفت سے بچ سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: Nc Seeks Seeks Release of Mirwaiz: 'میرواعظ کشمیر کی فوری باعزت رہائی عمل میں لائی جائے'

انجمن اوقاف جامع مسجد نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ مرکزی جامع مسجد سرینگر میں14 اپریل2023 جمعتہ المبارک یعنی جمعتہ الوداع کی نماز ٹھیک 2:00 بجے ادا کی جائے گی۔ انہوں نے عوام سے اتحاد ویکجہتی اور ربط و ضبط کا مظاہرہ کرتے ہوئے جامع مسجد میں اپنی حاضری کو یقینی بنانے کی اپیل کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.