ETV Bharat / state

Anjuman on Mirwaz Detention عید الاضحی سے قبل میرواعظ کو رہا کیا جائے، انجمن اوقاف

متحدہ مجلس علماء سے وابستہ علماء کرام نے اور انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے حج کے مقدس ایام اور عید الاضحی کی آمد سے قبل میرواعظ کشمیر مولوی عمر فاروق کی رہائی کو یقینی بنائی جانے کا مطالبہ دہرایا ہے۔

a
a
author img

By

Published : Jun 9, 2023, 6:32 PM IST

سرینگر (جموں و کشمیر) : انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے ایک بیان میں میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی گزشتہ تقریباً چار سال سے طویل ترین نظر بندی اور 198 جمعتہ المبارک سے انہیں مرکزی جامع مسجد سرینگر کے منبرو محراب سے وعظ و تبلیغ کی ادائیگی سے روکنے کے خلاف سخت صدائے احتجاج بلند کیا ہے اور کہا ہے کہ ’’میرواعظ کی نظر بندی ہر لحاظ سے افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔‘‘

انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کے سربراہ میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق، جو کہ 5 اگست2019 سے مسلسل خانہ نظر بند ہیں، آج بھی نہ تو نماز جمعہ جیسا اہم مذہبی فریضہ جامع مسجد سرینگر میں ادا کر سکے اور نہ ہی اپنی منصبی ذمہ داریاں - وعظ و تبلیغ کی خدمات - ادا کر سکے۔ انجمن نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’’آج بھی شہر و گام سے کشمیر کی عظیم عبادتگاہ میں نماز جمعہ ادا کرنے اور میرواعظ کشمیر کے مواعظ حسنہ سننے کیلئے جو بھاری تعداد میں خواتین، مرد اور جوان جامع مسجد آئے تھے، انہیں اپنے محبوب رہنما کے مواعظ اور نصیحتیں سنے بغیر ہی واپس لوٹنا پڑا۔‘‘

انجمن نے توقع ظاہر کی کہ ’’حج کے مقدس ایام اور عید الاضحی کی اہم تقریب کی آمد سے قبل میرواعظ کی رہائی یقینی بنائی جائے تاکہ موصوف صدیوں پر محیط قال اللہ وقال الرسول ﷺ اورمنصبی ذمہ داریاں ادا کر سکیں۔‘‘ بیان میں مزید کہا گیا کہ ’’عوام اور دینی، ملی، سماجی اور سیاسی تنظیموں کے ذمہ داران یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کیونکہ مسلسل مطالبہ کے باوجود کشمیر کے سب سے بڑے مذہبی رہنما کو آخر کن بنیادوں پر نظر بند رکھا گیا ہے اور ان کی پُر امن سرگرمیوں پر قدغنیں کیوں عائد کی گئی ہیں؟ ادھر، متحدہ مجلس علماء اور مسلم پرسنل لاء بورڈ، جموں و کشمیر، نے بھی گزشتہ روز منعقدہ ایک اجلاس کے دوران حکام سے میرواعظ سمیت دیگر زیر حراست دینی مبلغین کی فوری رہائی یقینی بنائے جانے کا مطالبہ دہرایا۔

مزید پڑھیں: MMU Warns JK Waqf Board وقف بورڈ حدود و اختیارات سے تجاوز نہ کرے، متحدہ مجلس علماء

سرینگر (جموں و کشمیر) : انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے ایک بیان میں میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی گزشتہ تقریباً چار سال سے طویل ترین نظر بندی اور 198 جمعتہ المبارک سے انہیں مرکزی جامع مسجد سرینگر کے منبرو محراب سے وعظ و تبلیغ کی ادائیگی سے روکنے کے خلاف سخت صدائے احتجاج بلند کیا ہے اور کہا ہے کہ ’’میرواعظ کی نظر بندی ہر لحاظ سے افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔‘‘

انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کے سربراہ میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق، جو کہ 5 اگست2019 سے مسلسل خانہ نظر بند ہیں، آج بھی نہ تو نماز جمعہ جیسا اہم مذہبی فریضہ جامع مسجد سرینگر میں ادا کر سکے اور نہ ہی اپنی منصبی ذمہ داریاں - وعظ و تبلیغ کی خدمات - ادا کر سکے۔ انجمن نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’’آج بھی شہر و گام سے کشمیر کی عظیم عبادتگاہ میں نماز جمعہ ادا کرنے اور میرواعظ کشمیر کے مواعظ حسنہ سننے کیلئے جو بھاری تعداد میں خواتین، مرد اور جوان جامع مسجد آئے تھے، انہیں اپنے محبوب رہنما کے مواعظ اور نصیحتیں سنے بغیر ہی واپس لوٹنا پڑا۔‘‘

انجمن نے توقع ظاہر کی کہ ’’حج کے مقدس ایام اور عید الاضحی کی اہم تقریب کی آمد سے قبل میرواعظ کی رہائی یقینی بنائی جائے تاکہ موصوف صدیوں پر محیط قال اللہ وقال الرسول ﷺ اورمنصبی ذمہ داریاں ادا کر سکیں۔‘‘ بیان میں مزید کہا گیا کہ ’’عوام اور دینی، ملی، سماجی اور سیاسی تنظیموں کے ذمہ داران یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کیونکہ مسلسل مطالبہ کے باوجود کشمیر کے سب سے بڑے مذہبی رہنما کو آخر کن بنیادوں پر نظر بند رکھا گیا ہے اور ان کی پُر امن سرگرمیوں پر قدغنیں کیوں عائد کی گئی ہیں؟ ادھر، متحدہ مجلس علماء اور مسلم پرسنل لاء بورڈ، جموں و کشمیر، نے بھی گزشتہ روز منعقدہ ایک اجلاس کے دوران حکام سے میرواعظ سمیت دیگر زیر حراست دینی مبلغین کی فوری رہائی یقینی بنائے جانے کا مطالبہ دہرایا۔

مزید پڑھیں: MMU Warns JK Waqf Board وقف بورڈ حدود و اختیارات سے تجاوز نہ کرے، متحدہ مجلس علماء

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.