ETV Bharat / state

Mirwaiz Umar Farooq Detention میر واعظ کی رہائی کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے

چند روز قبل رویت ہلال سے متعلق منعقدہ متحدہ مجلس علماء کے اجلاس کے دوران علماء نے میراعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ Mirwaiz Umar Farooq House Arrest

mirwaiz
mirwaiz
author img

By

Published : Mar 31, 2023, 6:15 PM IST

سرینگر (جموں و کشمیر) : خیر و برکت کے حامل ماہ رمضان المبارک کے عشرۂ رحمت کے آخری ایام اور دوسرے جمعۃ المبارک کے مقدس موقع پر انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کے سربراہ میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کو اہم مذہبی فریضہ اور اپنی منصبی ذمہ داریاں جامع مسجد سرینگر میں ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ حکام کی جانب سے ’’اسلام مخالف اور عوام مخالف اقدام‘‘ کو ’’حد درجہ افسوسناک‘‘ قرار دیتے ہوئے انجمن نے اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’جمعتہ المبارک کے موقع پر شہر و گام سے جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے اور میرواعظ کشمیر کے مواعظ حسنہ سننے کیلئے بھاری تعداد میں جو لوگ آئے تھے انہیں نہ صرف شدید مایوسی کا سامنا کرنا پڑا بلکہ وہ اس سے سخت بد دل اور مضطرب بھی ہوئے کیونکہ انکے ہر دلعزیز رہنما اور سب سے بڑے مذہبی پیشوا - میرواعظ عمر فاروق- کو قال اللہ وقال الرسول ﷺ کی اجازت نہ ملنے پر لگاتار 188ویں جمعہ کو بھی تاریخی جامع مسجد کے منبر و محراب خاموش رہے۔‘‘

انجمن نے یہ بات زور دیکر کہی کہ ’’میرواعظ کشمیر کی بلا جواز غیر قانونی اور غیر اخلاقی نظر بندی کا سلسلہ طول پکڑتا جا رہا ہے اور موصوف کی فوری اور غیر مشروط رہائی کو لیکر عوام کا مطالبہ بھی زور پکڑتا جا رہا ہے۔‘‘ اس تناظر میں انجمن نے حکام پر زور دیا کہ وہ موصوف کی رہائی کو یقینی بنا کر انہیں اپنی پر امن عوامی ذمہ داریاں ادا کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ ماہ رمضان المبارک میں لوگ جامع مسجد کے منبر و محراب سے میرواعظ کے توسط سے استفادہ حاصل کر سکیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’آج رمضان کے دوسرے جمعتہ المبارک کے موقع پر بھی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے آنے والے نمازیوں نے اس بات کی شکایت کی کہ پولیس اہلکاروں نے ان کے موبائل اور شناختی کارڈ اپنی تحویل میں لیکر فرزندان توھید کو مسجد شریف میں داخل ہونے کی اجازت دی۔‘‘ انجمن نے پولیس کے ذمہ داروں سے کہا ہے کہ ’’نمازیوں کے ساتھ اس طرح کا رویہ ترک کیا جائے تاکہ جامع مسجد میں آنے والے افراد ذہنی کوفت سے بچیں۔‘‘

واضح رہے کہ رمضان المبارک کے مقدس موقع پر ہلال کی رویت کے سلسلہ میں شروع ہوا کنفیوژن اس وقت دور ہوا جب کشمیر کے مختلف مکتبہ ہائے فکر سے وابستہ علماء کرام نے یکجا ہوکر اس حوالہ سے ایک مشترکہ لائحہ عمل مرتب کیا۔ متحدہ مجلس علماء نے یکجا طور پر تسلیم کیا کہ 23مارچ سے ہی رمضان شروع ہوا۔ اجلاس کے بعد متحدہ مجلس علماء سے وابستہ سبھی علماء کرام نے یکجا طور پر انتظامیہ سے میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

سرینگر (جموں و کشمیر) : خیر و برکت کے حامل ماہ رمضان المبارک کے عشرۂ رحمت کے آخری ایام اور دوسرے جمعۃ المبارک کے مقدس موقع پر انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کے سربراہ میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کو اہم مذہبی فریضہ اور اپنی منصبی ذمہ داریاں جامع مسجد سرینگر میں ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ حکام کی جانب سے ’’اسلام مخالف اور عوام مخالف اقدام‘‘ کو ’’حد درجہ افسوسناک‘‘ قرار دیتے ہوئے انجمن نے اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’جمعتہ المبارک کے موقع پر شہر و گام سے جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے اور میرواعظ کشمیر کے مواعظ حسنہ سننے کیلئے بھاری تعداد میں جو لوگ آئے تھے انہیں نہ صرف شدید مایوسی کا سامنا کرنا پڑا بلکہ وہ اس سے سخت بد دل اور مضطرب بھی ہوئے کیونکہ انکے ہر دلعزیز رہنما اور سب سے بڑے مذہبی پیشوا - میرواعظ عمر فاروق- کو قال اللہ وقال الرسول ﷺ کی اجازت نہ ملنے پر لگاتار 188ویں جمعہ کو بھی تاریخی جامع مسجد کے منبر و محراب خاموش رہے۔‘‘

انجمن نے یہ بات زور دیکر کہی کہ ’’میرواعظ کشمیر کی بلا جواز غیر قانونی اور غیر اخلاقی نظر بندی کا سلسلہ طول پکڑتا جا رہا ہے اور موصوف کی فوری اور غیر مشروط رہائی کو لیکر عوام کا مطالبہ بھی زور پکڑتا جا رہا ہے۔‘‘ اس تناظر میں انجمن نے حکام پر زور دیا کہ وہ موصوف کی رہائی کو یقینی بنا کر انہیں اپنی پر امن عوامی ذمہ داریاں ادا کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ ماہ رمضان المبارک میں لوگ جامع مسجد کے منبر و محراب سے میرواعظ کے توسط سے استفادہ حاصل کر سکیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’آج رمضان کے دوسرے جمعتہ المبارک کے موقع پر بھی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے آنے والے نمازیوں نے اس بات کی شکایت کی کہ پولیس اہلکاروں نے ان کے موبائل اور شناختی کارڈ اپنی تحویل میں لیکر فرزندان توھید کو مسجد شریف میں داخل ہونے کی اجازت دی۔‘‘ انجمن نے پولیس کے ذمہ داروں سے کہا ہے کہ ’’نمازیوں کے ساتھ اس طرح کا رویہ ترک کیا جائے تاکہ جامع مسجد میں آنے والے افراد ذہنی کوفت سے بچیں۔‘‘

واضح رہے کہ رمضان المبارک کے مقدس موقع پر ہلال کی رویت کے سلسلہ میں شروع ہوا کنفیوژن اس وقت دور ہوا جب کشمیر کے مختلف مکتبہ ہائے فکر سے وابستہ علماء کرام نے یکجا ہوکر اس حوالہ سے ایک مشترکہ لائحہ عمل مرتب کیا۔ متحدہ مجلس علماء نے یکجا طور پر تسلیم کیا کہ 23مارچ سے ہی رمضان شروع ہوا۔ اجلاس کے بعد متحدہ مجلس علماء سے وابستہ سبھی علماء کرام نے یکجا طور پر انتظامیہ سے میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.