ETV Bharat / state

دفعہ 370 پر عدالتی فیصلے کے پیش نظر محبوبہ مفتی نظر بند؟

سابق وزراء اعلیٰ محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ انہیں سپریم کورٹ میں دفعہ 370 کے حتمی فیصلہ سے قبل ہی نظر بند کر دیا گیا ہے تاہم پولیس اور ایل جی منوج سنہا نے ان دعووں کی تردید کی۔

ا
ا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 11, 2023, 11:21 AM IST

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر، محبوبہ مفتی، کو دفعہ 370 سے متعلق سپریم کورٹ کے حتمی فیصلہ کے پیش نظر انہیں اپنے گھر پر نظر بند کر لیا گیا ہے۔ تاہم پی ڈی پی کے اس دعوے کی جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور سرینگر پولیس نے بھی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’دفعہ 370کے فیصلہ سے قبل کسی بھی شخص کو نظربند یا گرفتار نہیں کیا گیا۔‘‘

  • #WATCH | On reports of J&K leaders put under house arrest ahead of SC verdict on abrogation of Art 370, LG Manoj Sinha says, "This is totally baseless. No one has been put under house arrest or arrested due to political reasons in J&K. It is an attempt to spread rumours." pic.twitter.com/CHvRh28Pu1

    — ANI (@ANI) December 11, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

پی ڈی پی نے اپنے آفیشل ’ایکس‘ اکاؤنٹ سے اس حوالہ سے جانکاری فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ’’سپریم کورٹ کا فیصلہ سنانے سے پہلے ہی پولیس نے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی رہائش گاہ کے دروازے سیل کر دیے ہیں اور انہیں غیر قانونی طور پر نظر بند کر دیا ہے۔‘‘ وہیں پولیس کے ایک سینیئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’سرینگر کے گپکار علاقے میں واقع عمر عبداللہ اور ایم وائی تاریگامی کہ رہائش گاہ پر کوئی پابندی یا نفری تعینات نہیں کی گئی ہے۔ ان کو کوئی احکامات بھی جاری نہیں کیے گئے ہیں۔‘‘ ادھر، نیشنل کانفرنس سے وابستہ سارہ حیات شاہ نے بھی ایکس پر تصاویر شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ کو بھی نظر کر دیا گیا ہے۔

  • No person has been put under house arrest.

    — Srinagar Police (@SrinagarPolice) December 11, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

مزید پڑھیں: آرٹیکل 370 کیس: عدالتی فیصلے کے پیش نظر جموں و کشمیر میں سخت سکیورٹی انتظامات

واضح رہے کہ آج عدالت عظمیٰ کی پانچ رکنی آئینی بینچ، جس کی صدارت چیف جسٹس ڈی وائی چندرچور کر رہے ہیں دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف دائر درخواستوں پر اپنا فیصلہ سنائیں گے۔ رواں برس اگست کے مہینے میں معاملے پر سماعت تقریبا چار سال بعد شروع ہوئی تھی جو مسلسل 16 دن تک جاری رہی، روزانہ سماعت کے دوران دونوں جانب کے وکلاء نے اپنے اپنے دلائل پیش کیے۔ جس کے بعد عدالت نے معاملے پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر، محبوبہ مفتی، کو دفعہ 370 سے متعلق سپریم کورٹ کے حتمی فیصلہ کے پیش نظر انہیں اپنے گھر پر نظر بند کر لیا گیا ہے۔ تاہم پی ڈی پی کے اس دعوے کی جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور سرینگر پولیس نے بھی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’دفعہ 370کے فیصلہ سے قبل کسی بھی شخص کو نظربند یا گرفتار نہیں کیا گیا۔‘‘

  • #WATCH | On reports of J&K leaders put under house arrest ahead of SC verdict on abrogation of Art 370, LG Manoj Sinha says, "This is totally baseless. No one has been put under house arrest or arrested due to political reasons in J&K. It is an attempt to spread rumours." pic.twitter.com/CHvRh28Pu1

    — ANI (@ANI) December 11, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

پی ڈی پی نے اپنے آفیشل ’ایکس‘ اکاؤنٹ سے اس حوالہ سے جانکاری فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ’’سپریم کورٹ کا فیصلہ سنانے سے پہلے ہی پولیس نے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی رہائش گاہ کے دروازے سیل کر دیے ہیں اور انہیں غیر قانونی طور پر نظر بند کر دیا ہے۔‘‘ وہیں پولیس کے ایک سینیئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’سرینگر کے گپکار علاقے میں واقع عمر عبداللہ اور ایم وائی تاریگامی کہ رہائش گاہ پر کوئی پابندی یا نفری تعینات نہیں کی گئی ہے۔ ان کو کوئی احکامات بھی جاری نہیں کیے گئے ہیں۔‘‘ ادھر، نیشنل کانفرنس سے وابستہ سارہ حیات شاہ نے بھی ایکس پر تصاویر شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ کو بھی نظر کر دیا گیا ہے۔

  • No person has been put under house arrest.

    — Srinagar Police (@SrinagarPolice) December 11, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

مزید پڑھیں: آرٹیکل 370 کیس: عدالتی فیصلے کے پیش نظر جموں و کشمیر میں سخت سکیورٹی انتظامات

واضح رہے کہ آج عدالت عظمیٰ کی پانچ رکنی آئینی بینچ، جس کی صدارت چیف جسٹس ڈی وائی چندرچور کر رہے ہیں دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف دائر درخواستوں پر اپنا فیصلہ سنائیں گے۔ رواں برس اگست کے مہینے میں معاملے پر سماعت تقریبا چار سال بعد شروع ہوئی تھی جو مسلسل 16 دن تک جاری رہی، روزانہ سماعت کے دوران دونوں جانب کے وکلاء نے اپنے اپنے دلائل پیش کیے۔ جس کے بعد عدالت نے معاملے پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.