سرینگر: شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایس کے آئی ایم ایس) صورہ سرینگر کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر اے جی آہنگر کا کہنا ہے کہ امراض دل کے بروقت علاج سے 85 فیصد اموات کو روکا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں سالانہ 1.7کروڑ لوگ دل کی بیماریوں میں مبتلا ہو کر مر جاتے ہیں۔موصوف سابق ڈائریکٹر نے ان باتوں کا اظہار جمعہ کو سرینگر ایک تقریب کے حاشیئے پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ 'اس سال عالمی یوم قلب کا تھیم 'یوزڈ ہارٹ نو ہارٹ' ہے، دنیا میں سالانہ 1.7 کروڑ لوگ دل کی مختلف بیماریوں کے باعث مر جاتے ہیں'۔ان کا کہنا تھا کہ 'اگر دل کے تکالیف کا بر وقت علاج کیا جائے تو 85 فیصد اموات کو روکا جا سکتا ہے'۔
ڈاکٹر آہنگر نے کہا کہ دنیا کی کُل اموات میں سے 27 سے 31 فیصد لوگوں کی دل کی بیماریوں میں مبتلا ہونے موت ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ دل کی بیماریوں میں مبتلا ہونے سے بچنے کے لئے نمک کا کم استعمال، چینی کا کم استعمال، تمباکو نوشی سے مکمل احتراز، تفریحی سرگرمیوں میں حصہ لینے اور ذہنی دباؤ سے بچنے وغیرہ کے فارمولے پر عمل کرنا از بس ضروری ہے۔
قابل ذکر ہے کہ دنیا میں 29 ستمبر کو عالمی یوم قلب کے طور پر منایا جاتا ہے۔ یہ دن دل کی بیماریوں کے بچاؤ اور ان کے اثرات کے بارے میں عوامی بیداری بڑھانے کی غرض سے منایا جاتا ہے اور اس دن کی مناسبت سے سمیناروں کا انعقاد کیا جاتا ہے جن میں دل سے متعلق امراض سے بچائو کی تدابیر و علاج جیسے موضوعات پر بات کی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں:
Heart Diseases in kashmir امراض قلب کے باعث 29 عشارہ 5 فیصد اموات ریکارڈ، تحقیق
World Heart Day 2023 خوبصورت سینڈ آرٹ کے ذریعہ انڈیا فاسٹ ہارٹ فاسٹ کا پیغام
(یو این آئی )