وادی کے بیشتر اضلاع میں برفباری سے جہاں پیڑوں پر موجود میوہ ضائع ہوا ہے وہیں پھل دار درختوں کو بھی کافی نقصان ہوا ہے۔
زمینی صورتحال سے متعلق تفصیلات دیتے ہوئے ای ٹی وی بھارت کے نمائندوں نے مختلف مقامات سے جو رپورٹیں ارسال کی ہیں، ان کی رو سے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ہونے والی برفباری سے جنوب و شمال میں میوہ درختوں کو کافی نقصان پہنچا ہے، جس کی وجہ سے باغ مالکان کی پریشانوں میں بھی کافی اضافہ ہوا ہے۔
ضلع بارہمولہ سے تعلق رکھنے والے ایک باغ مالک نے کہا ہے کہ وہ غیر متوقع برفباری سے بے خبر تھے۔
جنوبی ضلع شوپیاں سے بھی باغ مالکان نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندگان کو بتایا ہے کہ سیب سے لدے درخت یا تو برفباری سے اکھڑ گئے یا انکی شاخیں ہی ٹوٹ گئیں، جس کی وجہ سے کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔
واضح رہے کہ باغبانی صنعت کشمیر کی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، تقریباً 7 لاکھ افراد کا روزگار اس صنعت سے وابستہ ہے، لیکن دفعہ 370 کی منسوخی کے اور ریاست کی تقسیم کاری کے بعد سے ہی غیر یقینی صورتحال بنی ہوئی ہے۔
اس غیر یقینی صوتحال میں تجارتی سرگرمیاں نہ ہونے کے باعث وادی کی معشیت بُری طرح متاثر ہو ئی ہے۔