ETV Bharat / state

پلوامہ: غیر مقامی مزدوں کی مبینہ مارپیٹ

جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ میں مقیم غیر مقامی مزدورں کی مبینہ طور پر مار پیٹ کی گئی۔

غیر مقامی مزدوں کی مبینہ مارپیٹ
غیر مقامی مزدوں کی مبینہ مارپیٹ
author img

By

Published : Apr 16, 2020, 4:26 PM IST

دراصل چند روز قبل کھانے پینے اور دیگر ضروری چیزیں فراہم نہ کرنے پر غیر مقامی مزدوروں نے احتجاج کیا تھا، جس کے بعد پولیس نے احتجاج کرنے اور کھانے کی طلب کرنے پر مبینہ طور پر انہیں بے رحمی کے ساتھ پیٹا ہے۔

غیر مقامی مزدوں کی مبینہ مارپیٹ

ان غیر مقامی مزدوروں کو گورنمنٹ ڈگری کالج پلوامہ سے منتقل کر کے ٹہاب کے گورنمٹ اسکول میں رکھا گیا ہے۔

ان مزدوروں کے مطابق ان انہیں مارپیٹ کے بعد اگرچہ دوسرے جگہ منتقل کردیا گیا ہے، لیکن انتظاميہ نے انہیں کھانے کے لیے ایک بار آلو اور چاول دیا گیا ہے۔ وہ بھی اب ختم ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ایک ہی کمرے میں چالیس لڑکوں کو رکھا گیا ہے اور انہیں کھانے پینے کے علاوہ دیگر سہولیات فراہم نہیں کی جارہی ہے'۔

اس حوالے سے ایگزیکٹو مجسٹریٹ محمد اشرف وانی نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان غیر مقامی مزدوں کے لیے کھانے پینے کے علاوہ دیگر سہولیات فراہم کی جا رہی ہے۔

محمد اشرف نے کہا کہ ان لوگوں کے لیے کھانے پینے کا اعلیٰ انتظام کرتے ہیں، ضلع انتظاميہ نے ان کی جانچ کے لیے ایک ڈاکٹر کو بھی تعانیت کیا ہے جو ان کی دیکھ بال کرتے ہیں۔

ادھر میڈیکل افسر محمد ایوب نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ غیر مقامی مزدروں کے لیے طبی و دیگر سہولیات دستیاب رکھی گئی ہیں۔

محمد ایوب نے کہا کہ غیر مقامی مزدوں کی طبی جانچ کے لیے انتظامیہ نے انہیں یہاں تعنیات کیا ہے اور روزانہ بنیاد پر ان کی جانچ کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا ابھی تک ان مزدوں کی صحت مستحکم ہے اور انہیں کسی طرح کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑ رہا ہے۔ طبی و دیگر سہولیات فراہم کی جا رہی ہے۔

دراصل چند روز قبل کھانے پینے اور دیگر ضروری چیزیں فراہم نہ کرنے پر غیر مقامی مزدوروں نے احتجاج کیا تھا، جس کے بعد پولیس نے احتجاج کرنے اور کھانے کی طلب کرنے پر مبینہ طور پر انہیں بے رحمی کے ساتھ پیٹا ہے۔

غیر مقامی مزدوں کی مبینہ مارپیٹ

ان غیر مقامی مزدوروں کو گورنمنٹ ڈگری کالج پلوامہ سے منتقل کر کے ٹہاب کے گورنمٹ اسکول میں رکھا گیا ہے۔

ان مزدوروں کے مطابق ان انہیں مارپیٹ کے بعد اگرچہ دوسرے جگہ منتقل کردیا گیا ہے، لیکن انتظاميہ نے انہیں کھانے کے لیے ایک بار آلو اور چاول دیا گیا ہے۔ وہ بھی اب ختم ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ایک ہی کمرے میں چالیس لڑکوں کو رکھا گیا ہے اور انہیں کھانے پینے کے علاوہ دیگر سہولیات فراہم نہیں کی جارہی ہے'۔

اس حوالے سے ایگزیکٹو مجسٹریٹ محمد اشرف وانی نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان غیر مقامی مزدوں کے لیے کھانے پینے کے علاوہ دیگر سہولیات فراہم کی جا رہی ہے۔

محمد اشرف نے کہا کہ ان لوگوں کے لیے کھانے پینے کا اعلیٰ انتظام کرتے ہیں، ضلع انتظاميہ نے ان کی جانچ کے لیے ایک ڈاکٹر کو بھی تعانیت کیا ہے جو ان کی دیکھ بال کرتے ہیں۔

ادھر میڈیکل افسر محمد ایوب نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ غیر مقامی مزدروں کے لیے طبی و دیگر سہولیات دستیاب رکھی گئی ہیں۔

محمد ایوب نے کہا کہ غیر مقامی مزدوں کی طبی جانچ کے لیے انتظامیہ نے انہیں یہاں تعنیات کیا ہے اور روزانہ بنیاد پر ان کی جانچ کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا ابھی تک ان مزدوں کی صحت مستحکم ہے اور انہیں کسی طرح کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑ رہا ہے۔ طبی و دیگر سہولیات فراہم کی جا رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.