رامبن: جموں و کشمیر انتظامیہ اگرچہ سرکاری اسکولوں میں تعلیمی نظام میں بہتری کے بڑے بڑے دعوے کر رہی ہے لیکن زمینی سطح پر تمام دعوے کھوکھلے ثابت ہورہے ہیں۔ اس کی مثال ضلع رامبن کے گورنمنٹ ماڈل ہائر سکینڈری اسکول گول کی ہے۔ ہائر اسکینڈری اسکول میں تدریسی عملہ کی شدید قلت کی وجہ سے طلبہ کی پڑھائی پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔ اس سلسلے میں اگرچہ طلبہ کے والدین اور اسکول انتظامیہ نے محکمہ تعلیم کے اعلی حکام کو بھی مطلع کیا تھا لیکن اس معاملے کی طرف کسی نے کوئی توجہ نہیں دی۔ Lack of Teaching Staff in Govt Model School Gool
طلبہ و الدین نے اسکول میں مختلف مضامین کے تدریسی عملے کی شدید قلت اور اسکول میں طلبہ کے لیے بیٹھنے کے لیے جگہ کی کمی کے خلاف عید کے بعد احتجاجی مظاہرے کرنے کی دھمکی دی ہے۔ طلبہ کے والدین نے کہا کہ محکمے تعلیم کی جانب سے اسکول میں تدریسی عملے کی کمی کے باعث ان کے بچوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں:
اس حوالے سے اسکول کے انچارچ پرنسپل نے کہا کہ ہائر سکینڈری اسکول میں مختلف مضامین پڑھانے کی آسامیں خالی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے محکمہ تعلیم کو مطلع کیا گیا ہے اور جلد اس پر کارروائی کی جائے گی۔ طلبہ کے والدین نے جموں و کشمیر انتظامیہ سے اسکول میں تدریسی عملہ کی فوری تقرری اور بچوں کے لیے اضافی کلاس رومز بنانے کا مطالبہ کیا، تاکہ ان کے بچوں کا مستقل روشن ہو سکے۔