راجوری:سرحدی ضلع راجوری کے ڈونگری علاقہ میں اتوار کی شام مشتبہ عسکریت پسندوں نے تین رہائشی مکانوں میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کی ۔ اس حملے میں چار افراد ہلاک جبکہ کئی افراد زخمی ہوئے ہے۔ پیر کی صبح تقریباً 9 بجے علاقہ میں ایک دھماکہ ہوا۔ اس دھماکہ میں دو کمسن بچے ہلاک جبکہ دو بچوں سمیت چار افراد زخمی ہوئے ہیں۔ یہ دھماکہ متاثرہ کے صحن میں ہوا تھا۔Rajouri incident Civilian Killed
اس حملے میں زخمیوں کا علاج گورنمنٹ میڈیکل کالج راجوری میں جاری ہے۔ زخمیوں کے مطابق اتوار کی شام فائرنگ کے واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز نے انہیں اپنے گھروں میں رہنے کی ہدایت دی تھی اور صبح جب وہ فائرنگ کی سائٹ پر پہنچے تو وہاں پر موجود سکیورٹی اہلکار لوگوں سے گزشتہ روز ہوئے واقعہ کی پوچھ گچھ کر رہے تھے۔Injured Shifted To GMC Rajouri
انہوں نے کہا کہ اسی دوران وہاں اچانک زوردار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں وہاں سے سارے لوگ بھاگنے لگے ۔ انہوں نے کہا دھماکہ ایک بالٹی کے نیچے رکھا گیا تھا۔جونہی پالٹی کو ایک بچے نے اٹھایا تو وہاں زوردار دھماکہ ہوا جس کے بعد لوگ وہاں سے بھاگنے لگے۔
وہیں دوسرے زخمی نے بتایا کہ دھماکہ ایک بھوری میں رکھا گیا تھا اور جونہی یہ پھٹا اس دوران وہاں افرا تفری پھیل گئی اور اس واقعہ میں دو بچے ہلاک جبکہ کئی دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
سکیورٹی فورسز نے ڈانگری علاقہ میں شہریوں ہلاکتوں میں ملوث بندوق برداروں کو ڈھونڈ نکالنے کی خاطر کھوجی کتوں اور ڈرونز کی خدمات حاصل کی ۔سیکورٹی فورسز نے رہائشی علاقوں کے ساتھ ساتھ جنگلوں کو محاصرے میں لے کر بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا ۔اس بیچ راجوری ، پونچھ ، ڈوڈہ ، کشتواڑ میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو ٹالنے کی خاطر ہائی الرٹ جاری کیا گیا۔Security Alert In Boarder Areas
یہ بھی پڑھیں: Complete Story Rajouri Killing راجوری میں مشتبہ افراد کے حملے میں دو کمسن بچے سمیت چھ افراد ہلاک، کئی افراد زخمی
وہیں مرکزی وزارات داخلہ نے اس حملے کے بعد سنٹرل ریزریو پولیس فورس ( سی آر پی ایف ) کی 18 اضافی کمپنیاں تعینات کرنے کی ہدایت دی ہے۔تقریباً 1,800 اہلکار پر مشتمل سی آر پی ایف کے اہلکار پونچھ اور راجوری اضلاع میں تعیناتی کیے جائے گے۔۔CRPF will send additional 18 companies to JK
جموں کشمیر کے ایل جی منوج سنہا نے اس گاؤں کا دورہ کرکے لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے ہلاک شدہ کے لواحقین کو دس لاکھ روپیہ اور سرکاری ملازمت دینے کا اعلان کیا ہے۔وہیں پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے کہا کہ ان اضلاع میں ولیج ڈیفنس کمیٹیز کو جدید ہتھیار سے لیس کیا جائے گا۔ LG Manoj Sinha on Rajouri Incident
قابل ذکر ہے کہ ان ہلاکتوں کی مذمت جموں و کشمیر کے سیاسی و سماجی نتظمیوں کے کی ہے جبکہ جموں ضلع میں کچھ سیاسی کارکنوں نے اس واقع کے بعد پاکستان کے خلاف احتجاج کیے۔بی جے پی نے ان ہلاکتوں کو پاکستان کو قصووار ٹھہرایا جبکہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ حکمران جماعت اس واقع کو سیاسی اغراض کے لئے مسلمانوں کو بدنام کررہی ہے۔