راجوری: وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے ہفتے کے روز راجوری اور پونچھ اضلاع کی سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔ بتادیں کہ راجوری اور پونچھ اضلاع میں اکتوبر 2021 سے اب تک آٹھ حملوں میں 26 فوجی اہلکاروں سمیت 35 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وزیر دفاع، آرمی چیف جنرل منوج پانڈے، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ساتھ جموں میں مختصر قیام کے بعد راجوری میں ایس آف سپیڈس ڈویژن کے ہیڈکوارٹر پر پہنچے۔
انہوں نے کہا کہ موصوف وزیر دفاع نے کنڈی جنگجوئوں کے خلاف جاری آپریشن میں مصروف فوجی جوانوں کے ساتھ بات چیت بھی کی۔ان کا کہنا تھا کہ فوجی سربراہ پہلے ہی دلی سے جموں پہنچے تھے۔ ذرائع نے بتایا کہ فوج کی شمالی کمان کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اوپیندرا دویدی، وائٹ نائیٹس کور کے کمانڈر اور صوبائی کمشنر جموں بھی راجناتھ سنگھ کے ہمراہ تھے۔ قبل ازیں فوج کی شمالی کمان کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اوپیندرا دویدی نے جائے انکاؤنٹر کا دورہ کیا جہاں انہیں 'آپریشن ترینترا' کے گراؤنڈ کمانڈروں نے آپریشن کے بارے میں بریف کیا۔
مزید پڑھیں: Rajouri Encounter فوجی جوان نیلم سنگھ کی لاش ان کے آبائی گاؤں لائی گئی
بتادیں کہ زائد از ایک دہائی قبل ملیٹنسی سے پاک قرار دئے جانے والے صوبہ جموں کے راجوری اور پونچھ اضلاع گذشتہ 18 مہینوں کے دوران کئی حملوں سے لرز اٹھے۔راجوری کے کنڈی علاقے میں پانچ فوجی جوانوں کی ہلاکت سال رواں کا تیسرا بڑا واقعہ ہے اور یہ واقعہ اس وقت پیش آیا ہے جب پونچھ کے بھاٹا دوریاں علاقے میں جنگجوئوں کی طرف سے ایک فوجی ٹرک پر حملے کے بعد پندرہ دنوں سے کامبنگ آپریشن جاری ہے۔20 اپریل کو کئے جانے والے اس حملے میں پانچ فوجی جوان از جان ہوئے تھے۔ذرائع کے مطابق اس واقعے کے پیش نظر زائد از ڈھائی سو افراد کو پوچھ تاچھ کے لئے حراست میں لیا گیا ہے۔
(یو این آئی)