جموں : جموں وکشمیر کے خط پیر پنچال کے کشتواڑ، راجوری اور ڈوڈہ میں تیسرے روز بھی گھر گھر تلاشی آپریشن جاری رہا جس دوران مکینوں کے شناختی کارڈ چیک کیے گئے اور اُن سے پوچھ تاچھ کی گئی۔Search Operation Entered Third Day In Pir Panjal Region
بتادیں کہ ڈانگری راجوری میں شہری ہلاکتوں کے بعد سکیورٹی فورسز نے ایک وسیع علاقہ میں حملہ آوروں کی تلاش کرنے کے لیے کارروائی شروع کی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شہری ہلاکتوں کے بعد پولیس نے دو درجن کے قریب افراد کو پوچھ تاچھ کے سلسلے میں مختلف تھانوں پر طلب کیا ہے۔Rajouri Incident
اطلاعات کے مطابق جموں وکشمیر کے ڈوڈہ ، کشتواڑ ، راجوری میں مسلسل تیسرے روز بھی گھر گھر تلاشی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رہا جس دوران مکینوں کے شناختی کارڈ باریک بینی سے چیک کیے گئے۔Search Operation In Pir Panjal Region
ذرائع نے بتایا کہ پیر کے روز سکیورٹی فورسز نے کشتواڑ اور راجوری کے دور اُفتادہ علاقوں کو محاصرے میں لے کر فرا رہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے
ذرائع کے مطابق سکیورٹی فورسز نے رہائشی مکانوں کی تلاشی کے ساتھ ساتھ مکینوں کے شناختی کارڈ باریک بینی سے چیک کئے۔ Identity Cards checked By Security Forces In rajouri
معلوم ہوا ہے کہ کشتواڑ اور راجوری اضلاع میں جگہ جگہ اضافی نفری تعیناتی کی گئی اور تلاشی کارروائیوں کا دائرہ مزید کئی علاقوں تک وسیع کیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع نے تلاشی کارروائیوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ڈانگری راجوری میں شہری ہلاکتوں کے بعد خط پیر پنچال میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ۔High Alert In Rajouri
انہوں نے بتایا کہ مشکوک افراد کو تلاش کرنے کی خاطر کھوجی کتوں اور ڈرونز کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔
اُن کے مطابق سماج دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی خاطر راجوری، کشتواڑ اور ڈوڈہ میں اضافی پیرا ملٹری فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو ٹالنے کی خاطر راجوری میں وی ڈی سی ممبران کو ہتھیار فراہم کیے گئے ہیں۔Equipments Provided To Vdc Members
مزید پڑھیں: VDC Members Provided Arms پونچھ کے سرحدی علاقوں میں وی ڈی سی ممبران کو اسلحہ دیا جائے گا، ایس ایس پی
دریں اثنا ذرائع نے بتایا کہ ڈانگری گاؤں میں سات عام شہریوں کی ہلاکت کے بعد سکیورٹی ایجنسیوں نے بڑے پیمانے پر آپریشن لانچ کیا ہے اور ابھی تک دو درجن کے قریب افراد کو حراست میں لیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ سکیورٹی فورسز نے پوچھ تاچھ کا دائرہ وسیع کیا ہے اور بہت جلد راجوری سانحہ میں ملوث افراد کی مدد اعانت کرنے والے افراد کو بے نقاب کرنے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق قومی تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے)نے بھی جائے وقوع کا معائنہ کیا اور وہاں سے اہم ثبوت و شواہد اکھٹا کئے۔معلوم ہوا ہے کہ جموں وکشمیر انتظامیہ اس کیس کو این آئی اے کے سپرد کر رہی ہے تاکہ ملوثین کو جلد ازجلد بے نقاب کیا جاسکے۔