وادی کشمیر میں جہاں ان دنوں کاشت کاری کا سیزن عروج پر ہے اور کسان و باغ مالکان کھیتوں اور باغات میں کام کرتے نظر آرہے ہیں وہیں پلوامہ ضلع کے ترال علاقے میں یوریا کھاد دستیاب نہ ہونے سے کسانوں میں سخت تشویش Unavailability of Urea Fertilizer Worries Farmers اور انتظامیہ کے تئیں سخت ناراضگی پائی جا رہی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ باتے کرتے ہوئے سب ضلع ترال کے رہنے والے ایک کسان نے بتایا کہ موسم سرما کی دستک کے ساتھ ہی کسان کھیتوں میں کام شروع کر دیتے ہیں۔ انکے مطابق سال کے اس وقت کھاد، جراثیم کش ادویات خصوصا یوریا کھاد کی ضرورت پڑتی ہے۔ Shortage of Fertilizer in Tralانہوں نے کہا کہ وقت پر کھاد اور جراثیم کش ادوات کا چھڑکائو نہ کرنے سے فصلوں کو شدید نقصان سے دوچار ہونا پڑ سکتا ہے۔
قصبہ ترال میں لاینس یافتہ کھاد ڈیلر حاجی محمد افضل نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’گزشتہ کئی دنوں سے یوریا کھاد کی قلت کے سبب کاشت کار اور کسان کے ساتھ ساتھ کھاد ڈیلران بھی بے حد پریشان ہیں۔‘‘Shortage of Fertilizer in Tral انہوں نے کہا کہ بعض کسان کھاد ڈیلروں پر ذخیرہ اندوزی کا بھی الزام عائد کر رہے ہیں۔ Tral Farmers Worriedجبکہ حقیقت یہ ہے کہ ’’ڈیلرز بھی کھاد کی عدم دستیابی سے پریشانی میں مبتلاء ہو گئے ہیں۔‘‘
کسانوں، کھاد ڈیلران نے انتظامیہ سمیت متعلقہ محکمہ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’ایک جانب حکومت کسانوں کو مکمل تعاون فراہم کے بلند و بانگ دعوے کر رہے ہیں، وہیں دوسری جانب کھاد کی قلت کے حوالے سے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے۔‘‘ Unavailability of Urea Fertilizer in Tralکسانوں کا کہنا ہے کہ اگر وقت پر یوریا کھاد کی فراہمی کو یقینی نہ بنایا گیا تو فصلوں کی پیداوار میں کافی کمی واقع ہو سکتی ہے جس کا راست اثر غریب کسانوں پر پڑے گا۔
مزید پڑھیں: بارہ بنکی: یوریا کھاد کی قلت سے کسان پریشان
انہوں نے حکام سے یوریا کھاد کی فراہمی کو جلد از جلد یقینی بنائے جانے کا مطالبہ کیا۔ ADC Tral on Urea Shortage ادھر اے ڈی سی ترال شیر احمد رینہ نے نمائندے کو فون پر بتایا کہ وہ اس حوالے سے متعلقہ اداروں کے رابطہ کریں گے تاکہ کسانوں کو کسی بھی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔