ETV Bharat / state

مزدور کی بیٹی نے نیٹ کوالیفائی کیا

کہتے ہیں کہ بڑے خواب بڑے عزائم کی نشانی ہوتے ہیں۔ تاریخ پر نظر ڈالیں تو ہمیں ایسے ہزاروں لوگوں مثالیں مل جائیں گی جنہوں نے کھلی آنکھوں سے نہ صرف خواب دیکھا بلکہ اپنی ان تھک محنت کے بعد اسے حقیقت کا رنگ دینے میں کامیاب بھی ہوئے۔ انہیں پُرعزم لوگوں کی طرح ترال کے ایک غریب مزدور کی بیٹی ایمن منظور نے بھی نیشنل ایلجبلٹی ٹیسٹ میں کامیابی حاصل کر کے ایک مثال قائم کی ہے۔

محنت، شوق اور جنون: مزدور کی بیٹی نے کیا نیٹ کوالیفائی!
author img

By

Published : Nov 6, 2021, 7:21 PM IST

نیشنل ایلجبلٹی ٹیسٹ میں جہاں سب ضلع ترال میں ڈیڑھ درجن امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے، وہیں ان امیدواروں میں ایمن منظور (Aiman Manzoor) بھی شامل ہیں۔ ایمن کی کامیابی اس لیے منفرد ہے کیونکہ وہ ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں اور ان کے والد ایک مزدور ہیں۔ بیٹی کی کامیابی سے گھر میں خوشی کا سماں ہے۔'

ویڈیو

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت میں ایمن نے بتایا کہ 'انہوں نے ابتدائی تعلیم گاؤں میں ایک پرائیوٹ سکول سے حاصل کرنے کے بعد میٹرک تک حجاہد نام کے اسکول میں تعلیم حاصل کی، جبکہ گیارہویں اور بارہویں جماعت کے لیے نورپورہ ہائیر سیکنڈری سکول میں داخلہ لیا اور بعد ازاں سرینگر میں ایک نجی کوچنگ سینٹر میں ایڈمشن لیا اور انتہائی محنت کے بعد اللہ تعالیٰ نے مجھے کامیابی سے نوازا'۔


ایمن کے مطابق ریزلٹ دیکھنے کے بعد والدین کو خوشخبری دی تو خوشی کے مارے ان کے آنسو نکل آئے۔ ایمن کا کہنا ہے کہ انہیں پکا یقین تھا کہ وہ اس بار کامیاب ہوں گی کیونکہ پہلی بار نیٹ امتحان کے دوران ان سے چند غلطیاں ہو گئی تھیں لیکن اب کی بار انہوں نے پوری تیاری کے ساتھ امتحان دیا تھا۔ ایمن نے بتایا کہ نیٹ کو کوالیفائی کرنے کے لیے دس گھنٹے تک پڑھائی ضروری ہوتی ہے۔'


ایمن کے مطابق کشمیر وادی میں آج بھی صنف نازک کو کمتر سمجھا جا رہا ہے لیکن حقیقت یہی ہے کہ وہ لڑکوں کے شانہ بشانہ کام کر سکتی ہیں، بشرطیکہ ان کو پلیٹ فارم مہیا کیا جائے۔'

ایمن نے یہ بھی بتایا کہ کشمیر میں انٹرنیٹ بریک ڈاؤن ایک معمول بن گیا ہے۔ اس کے باوجود انہوں نے صورتحال کا مقابلہ کیا اور ڈاکٹر بننے کا اپنا خواب پورا کیا۔'

ایمن کی والدہ حنیفہ کا کہنا ہے کہ انکی بیٹی نے نہ صرف اپنے والدین بلکہ پورے ترال علاقے کا نام روشن کیا ہے'۔

ایمن کے والد منظور احمد نے بتایا کہ وہ مزدوری کر کے اپنی بچیوں کی تعلیم کے لیے دن رات محنت کرتے تھے اور اللہ کا شکر ہے کہ ہماری دعائیں رنگ لائیں۔'

نیشنل ایلجبلٹی ٹیسٹ میں جہاں سب ضلع ترال میں ڈیڑھ درجن امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے، وہیں ان امیدواروں میں ایمن منظور (Aiman Manzoor) بھی شامل ہیں۔ ایمن کی کامیابی اس لیے منفرد ہے کیونکہ وہ ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں اور ان کے والد ایک مزدور ہیں۔ بیٹی کی کامیابی سے گھر میں خوشی کا سماں ہے۔'

ویڈیو

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت میں ایمن نے بتایا کہ 'انہوں نے ابتدائی تعلیم گاؤں میں ایک پرائیوٹ سکول سے حاصل کرنے کے بعد میٹرک تک حجاہد نام کے اسکول میں تعلیم حاصل کی، جبکہ گیارہویں اور بارہویں جماعت کے لیے نورپورہ ہائیر سیکنڈری سکول میں داخلہ لیا اور بعد ازاں سرینگر میں ایک نجی کوچنگ سینٹر میں ایڈمشن لیا اور انتہائی محنت کے بعد اللہ تعالیٰ نے مجھے کامیابی سے نوازا'۔


ایمن کے مطابق ریزلٹ دیکھنے کے بعد والدین کو خوشخبری دی تو خوشی کے مارے ان کے آنسو نکل آئے۔ ایمن کا کہنا ہے کہ انہیں پکا یقین تھا کہ وہ اس بار کامیاب ہوں گی کیونکہ پہلی بار نیٹ امتحان کے دوران ان سے چند غلطیاں ہو گئی تھیں لیکن اب کی بار انہوں نے پوری تیاری کے ساتھ امتحان دیا تھا۔ ایمن نے بتایا کہ نیٹ کو کوالیفائی کرنے کے لیے دس گھنٹے تک پڑھائی ضروری ہوتی ہے۔'


ایمن کے مطابق کشمیر وادی میں آج بھی صنف نازک کو کمتر سمجھا جا رہا ہے لیکن حقیقت یہی ہے کہ وہ لڑکوں کے شانہ بشانہ کام کر سکتی ہیں، بشرطیکہ ان کو پلیٹ فارم مہیا کیا جائے۔'

ایمن نے یہ بھی بتایا کہ کشمیر میں انٹرنیٹ بریک ڈاؤن ایک معمول بن گیا ہے۔ اس کے باوجود انہوں نے صورتحال کا مقابلہ کیا اور ڈاکٹر بننے کا اپنا خواب پورا کیا۔'

ایمن کی والدہ حنیفہ کا کہنا ہے کہ انکی بیٹی نے نہ صرف اپنے والدین بلکہ پورے ترال علاقے کا نام روشن کیا ہے'۔

ایمن کے والد منظور احمد نے بتایا کہ وہ مزدوری کر کے اپنی بچیوں کی تعلیم کے لیے دن رات محنت کرتے تھے اور اللہ کا شکر ہے کہ ہماری دعائیں رنگ لائیں۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.